ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے ہتھیار ڈال دیئے


ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے ہتھیار ڈال دیئے

ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں غیرتدریسی عملے کو ہیلتھ کیئر الاؤ نس دینے کا فیصلہ
ملازمین کوایڈہاک الاؤ نس پہلے ہی ریلیز کردیاگیا،وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی

ملازمین کے دیگر مطالبات پر بھی قوانین کے مطابق غور کیا جائے گا،

سنڈیکیٹ کی خالی نشستوں پر انتخابات جلد ہی کرادئیے جائیں گے

کافی عرصے سے یہ تاثر پختہ ہوتا جا رہا ہے کہ ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر اب مختلف معاملات میں بے جا ضد کرنے لگے ہیں اور اپنی ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے یونیورسٹی اور طلبہ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں اس لئے انہیں اپنے رویے پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے میڈیکل اور سرکاری حلقوں میں ان کا نام نہایت عزت و احترام سے لیا جاتا ہے اس لیے کوئی ان سے شکایت نہیں کر پاتا اور کسی کی ہمت نہیں کی ان سے بات کرے لیکن خود ان کے حق میں اور یونیورسٹی کے حق میں یہی بہتر ہے کہ وہ اپنے بعض اقدامات رویے اور فیصلوں پر خود نظر ثانی کریں اور دیکھیں کہ وہ کہاں انتہائی سخت اور غیر لچکدار رویے کا مظاہرہ کر رہے ہیں جس سے ان کے خلاف شکایات بڑھ رہی ہیں معاملات یونیورسٹی کے اندر اور یونیورسٹی کے باہر احتجاجی مظاہرہ جا پہنچے ہیں ان کے خلاف مختلف سرکاری فور اور عدالتوں میں بھی دروازہ کھٹکھٹائے جانے لگے ہیں

یہ صورتحال کسی بھی ادارے اور قدآور شخصیت کے لیے لمحہ فکر یہ ہوتی ہے ۔پروفیسر سعید قریشی پاکستان کا ایک بڑا نام ہے ان کی گراں قدر خدمات ہیں اس لئے ان کے چاہنے والے اور خیر خواہ یہ نہیں چاہتے کہ ان کی شہرت داغدار ہو ہیں لوگ ان کے اقدامات پر سوالیہ نشان لگائیں اور ان کی موجودگی میں یونیورسٹی کے فیصلوں اور اقدامات پر انگلیاں اٹھائی جائیں بہتر یہی ہے کہ وہ اپنے رویے اور فیصلوں پر نظر ثانی کریں ٹینڈے دماغ سے سوچیں کہا کہا کیا کچھ غلط ہو رہا ہے اور کیا کچھ صحیح ہو سکتا ہے