بطور چیف سیکریٹری سندھ ممتاز علی شاہ کا تیسرا سال ۔نئی امیدیں نئی توقعات

بطور چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے دو سال مکمل کرنے کے بعد تیسرے سال میں قدم رکھ دیا ہے ان کی دو سالہ کارکردگی مجموعی طور پر نہایت تسلی بخش اور قابل تعریف رہی ہے یہی وجہ ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے بھی ان پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے اور صوبائی حکومت بھی ان کی کارکردگی سے خوش ہے سرکاری ملازمین کی بڑی تعداد نے ممتاز علی شاہ کی آمد پر

خوشی کا اظہار کیا تھا اور ان کے دور میں سرکاری ملازمین کی بہتری فلاح و بہبود اور صوبے میں مجموعی طور پر گورننس کے حوالے سے جو اہم اقدامات کیے گئے ہیں ان کے مثبت اور دور رس نتائج مرتب ہوئے ہیں شارٹ ٹرم اقدامات کے نتائج فوری طور پر سامنے آئے ہیں


اور لانگ ٹرم اقدامات کے نتائج آنے والے وقت میں سامنے آتے رہیں گے ۔ممتاز علی شاہ کے دور میں سندھ میں سرکاری دفاتر میں کام کرنے کے ماحول میں بہتری آئی ہے لوگوں کو ریلیف ملا ہے سرکاری امور میں تاخیر کی جو شکایات تھیں ان میں نمایاں کمی آئی ہے


کرپشن میں بڑی حد تک کمی دیکھی گئی ہے زیرالتوا امور کو نمٹانے میں تیزی آئی ہے عوامی شکایات کے ازالے میں بہتری آئی ہے ۔ریٹائرڈ ملازمین خصوصا بیواوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا گیا ہے ۔معذور افراد کے مسائل پر توجہ دی گئی ہے

خصوصی بچوں کے علاج اور سہولتوں کے حوالے سے اقدامات کیے گئے ہیں ۔صوبے کی مالی حالت کو مستحکم کرنے سے لے کر سماجی بہبود کے کاموں کو بہتر بنانے تک اور صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر اور برقرار رکھنے سے لےکر زرعی ترقی اور کسانوں ہاریوں کی فلاح و بہبود تک ۔صوبے میں غذائی ضروریات کا خیال رکھنے سے لیکر صحت کے معاملات کو بہتر بنانے تک ۔تھر میں

بنیادی سہولتوں کی صورتحال کو بہتر بنانے سے لے کر ماہیگیروں کے حقوق کے تحفظ تک ۔معدنی ترقی سے لے کر صوبہ میں تعلیم کے پرائمری مڈل اور ہائی ایجوکیشن کے معاملات تک ۔مختلف چیلنجوں اور محاذوں پر ممتاز علی شاہ نہایت سرگرم فعال اور موثر حکمت عملی کے تحت آگے بڑھے اور انہوں نے صوبے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ایک مثبت اور یادگار کردار ادا کیا ہے ان کی سوچ ان کی اپروچ

ان کا رویہ ان کے اقدامات قابل تعریف اور قابل ستائش ہیں ۔یقینی طور پر سندھ ایک بہت بڑا صوبہ ہے اور اس کے کروڑوں عوام کی بنیادی ضروریات اور سہولتوں اور زندگی میں بہتری لانے کے لئے دو سال کا عرصہ کوئی بہت بڑا عرصہ نہیں ہے اس کے باوجود اس 24 سے25 مہینے کے دور میں چیف سیکرٹری کی حیثیت سے ممتاز علی شاہ نئے سرکاری امور کی سمت بھی درست کی ہے اور ایسے اقدامات بھی اٹھائے ہیں جن کے قلیل المدتی اور طویل المدتی اثرات ہوں گے

چیف سیکرٹری سندھ کی حیثیت سے ممتاز علی شاہ نے 24 ستمبر 2018 کو اپنے فرائض سنبھالے تھے گریڈ 22 کے سینئر اور انتہائی تجربہ کار سرکاری افسر ہیں انہیں سندھ کی تاریخ کا 78 ویں چیف سیکرٹری بننے کا اعزاز حاصل ہے یہ سلسلہ انیس سو چھتیس سے شروع ہوا تھا البتہ 1970 میں چار صوبوں کی بحالی کے بعد وہ 41 ویں چیف سیکرٹری سندھ ہیں چیف سیکرٹری سندھ بننے سے پہلے وفاقی حکومت میں


بطور وفاقی سیکرٹری خدمات انجام دے رہے تھے اور انھوں نے سندھ میں میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان خان کے تبادلے کے بعد یہ ذمہ داریاں سنبھالیں۔ ممتاز علی شاہ کا شمار پاکستان کے نہایت قابل ذہین اور انتہائی معاملہ فہم افسران میں ہوتا ہے سرکاری سیاسی سفارتی ادبی اور ثقافتی حلقوں میں ان کا نام نہایت عزت اور احترام سے لیا جاتا ہے
————–Salik—Majeed——for—jeeveypakistan.com——-