موجودو حکومت کے دور میں مہنگائی اور لاقانونیت عروج پر۔!


۔ ۔ ۔ ۔
رضیہ سلطانہ
پاکستان کی 72سالہ تاریخ میں موجودہ حکومت کا دورمہنگائی اور لاقانونیت کے اعتبار سے انتہاپر نظر آتاہے۔عوام کے ناتواں کاندھوں پرٹیکسوں کا اضافی بوجھ بھی لادا جا چکا ہے جبکہ ان کے لئے اب دوائیاں بھی مہنگی کردی گئی ہیں جنہیں خریدنا کسی سانحے سے کم نہیں ہے۔ اشیائے خور ونوش ہر گزرتے وقت کے ساتھ عوام کی دسترس سے دور ہوتی جا رہی ہیں جبکہ عوام کے بچوں اور بچیوں کو بھی تحفظ حاصل نہیں ہے اور درندہ صفت جنسی بھیڑئے انہیں اغوا کر کے اجتماعی طور پرزیادتی کا نشانہ بنا کر ان کی لاشیں ویرانوں اور کھیت کھلیانوں میں پھینک جاتے ہیں۔ اخلاقی پستی کا یہ سلسلہ بڑھتاہی جا رہا ہے اس کی وجہ حکومت کی عوام سے عدم دلچسپی اور اپنے اقتدار کوجاری رکھنے کے لئے اپوزیشن سے محاذ آرائی ہے۔ کابینہ کے اجلاس میں جنسی درندوں کے لئے کوئی سخت قوانین وضع نہیں کئے جارہے ہیں کیونکہ اس میں موجودمافیا سے حکومت ڈرتی ہے۔اگر وہ مخلص، با کردار اور اسلامی روایات پرمشتمل وزرا کواپنے ساتھ رکھتی تومعاملہ کب سے حل ہو جاتا اورپھانسی کی سزا مقررکی جاتی۔چند چرب زبان اور غیرسنجیدہ نوجوانوں کو حکومت نے اپنے دفاع کے لئے مقررکیا ہے جو صبح وشام اپوزیشن کیخلاف ہرزہ سرائی اور ہذیان بکتے رہتے ہیں۔انہیں قوم کے پیسوں پراسی لئے منتخب کیاگیا ہے کہ عوام کے مسائل کی بجائے وزیر اعظم کے انتقام کی آگ کو ٹھنڈا کریں خواہ غریب مر جائے۔اس کی اور اس کے بچوں کی عزت لٹ جائے مگر اقتدار کو پانچ سال تک دھکیلنا ہے۔ اب یا تو حکومت بچے گی یا پھر ملک وقوم، حالات سفاکی اور انارکی کی طرف جا رہے ہیں۔خدارا ادارے حکومت کو داغدار بنانے سے گریز کریں۔ اس سے عوام میں شدید رد عمل پایا جا رہا ہے۔ ملک کسی فرد واحد کے نام سے نہ توترقی کر تاہے اور نہ ہی اپنا وقار قائم رکھ سکتاہے۔پاکستانی قوم اسلامی فلاحی ریاست بننا چاہتی ہے۔قائد اعظم کاپاکستان چاہتی ہے۔لونڈوں لپاڑوں کی حکومت نہیں جو غیر سنجیدہ ہیں۔!
رضیہ سلطانہ