سندھ سوشل سیکورٹی کی گورننگ باڈی کا اجلاس جلد از جلد طلب کیا جائے، مختار اعوان ممبر گورننگ باڈی سیسی

سندھ سوشل سیکورٹی کی گورننگ باڈی کا اجلاس جلد از جلد طلب کیا جائے، مختار اعوان ممبر گورننگ باڈی سیسی

محنت کشوں کو درپیش مسائل روز با روز بڑھتے جارہے ہیں۔ علاج و معالجہ کی بہتر سہولیات اور ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے

سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن کے ممبر گورننگ باڈی اور متحدہ لیبر فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری، مختار اعوان نے نو منتخب صوبائی وزیر محنت شاہد عبدالسلام تھیم سے درخواست کی ہے کہ SESSI کی گورننگ باڈی کا اجلاس جلد از جلد طلب کیا جائے۔
ممبر گورننگ باڈی سیسی مختار اعوان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے سیسی کی موجودہ گورننگ باڈی کی تشکیل ہوئے تقریباً ایک سال ہونے والا ہے اور اس دوران اب تک اس کا کوئی اجلاس نا بلایا جانا سندھ بھر کے محنت کشوں کے لیے تشویش کا باعث ہے۔
سیسی کے حوالے سے تحفظ یافتہ محنت کش مسلسل یہ شکایت کررہے ہیں کہ انھیں سوشل سیکورٹی میں۔ علاج و معالجہ میں مختلف مسائل و پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حتا کہ سیسی کے تاریخ میں کبھی کیش بینیفٹ میں محنت کشوں کو کسی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑتا تھا اب معمولی سے معاوضہ کی ادائیگی کے لیے لوکل ڈائریکٹوریٹ سیسی ہیڈ آفس سے فنڈ ٹرانسفر کا بتا کر مہینوں انھیں انتظار کروا رہا ہے، کئی محنت کشوں کے کیسوں کو مہینے گزر چکے ہیں لیکن انھیں تا حال ادائیگی نہیں ہوئی ہے
اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ سیسی کے مختلف کمیٹیاں جو اس حوالے سے نگرانی کا کام کرتی ہین وہ گورننگ باڈی کی میٹنگ نہ ہونے کی وجہ سے تا حال نہیں بن سکی ہیں، جس میں اسپتالوں کی ویجیلنس کمیٹی، فنانس کمیٹی، پرچیز کمیٹی وغیرہ شامل ہیں
انھوں نے مزید کہا کہ تین سال کے قائم گورننگ باڈی کا ایک سال تک اجلاس نا بلایا جانا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ بیوروکریسی ادارے کے بنیادی باڈی کو غیر فعال کر کے اپنی مرضی کے مطابق معاملات کو چلنا چاہتی ہے اور جوابدہی کے عمل سے ڈرتی ہے۔
گذشتہ کئی ماہ سے گورننگ باڈی کے ممبران اجلاس بلانے کے لیے تحریری طور درخواست کررہے ہیں لیکن سیسی کی انتظامیہ مختلف بہانہ بنا کر اس سے گریز کررہی ہیں۔
ہم نو منتخب صوبائی وزیر محنت شاہد عبدالسلام تھیم سے درخواست کرتے ہیں کہ سیسی گورننگ باڈی کا اجلاس بلا کر اس کی کمیٹیوں کی تشکیل کی جائے تا کہ ادارہ صحیح طریقہ سے کام کرسکے۔
=========================

سیسی میں ڈائریکٹر ایڈمن زاہد بٹ سمیت دیگر افسران کی غیر قانونی ترقیوں کو منسوخ کیا جائے۔ عبدلواحد شورو ممبر گورننگ باڈی

ممبر گورننگ باڈی گذشتہ چھ ماہ سے کمشنر سیسی سے زائد بٹ سمیت دیگر افسران کے غیر قانونی پرموشن آرڈر کی منسوخی کا مطالبہ کررہے ہیں

سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن کے ممبر گورننگ باڈی اور سینئر مزدور رہنما عبدالواحد شور نے وزیر اعلیٰ سندھ اور کمشنر کو خط تحریر کیا ہے جس میں ان سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن زاہد بٹ، سہیل احمد خان اور محترمہ امبرین کامل کی گریڈ 19 سے گریڈ 20 میں غیر قانونی اپ گریڈیشن کو فوری منسوخ کیا جائے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل دسمبر 2023 میں جب یہ غیر قانونی آرڈر جاری کیا گیا تھا اس وقت بھی عبدالواحد شور نے نگراں وزیر سندھ اور کمشنر سیسی سلیم رضا کھوڑو کو تحریری طور پر تمام حقائق سے آگاہ کرتے ہوئے فوری انکوائری کا مطالبہ کیا تھا
اب جب کہ نو منتخب وزیر محنت شاہد عبدالسلام تھیم نے محکمہ کا چارج سنھبال لیا ہے تو گورننگ باڈی سیسی کا اجلاس طلب کر کے ان تمام متنازعہ معاملات کو گورننگ باڈی کے سامنے فوری طور پر پیش کیا جائے۔
یاد رہے کہ ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن زاہد بٹ، ڈائریکٹر ویجیلنس نادر کنسارو, ڈاکٹر ممتاز شیخ سمیت کئی افسران کے خلاف محکمہ اینٹی کرپشن سندھ ایک ارب تیس کروڑ روپے کی کرپشن کی انکوائری چیف سیکرٹری سندھ کی جانب سے اوپن انکوائری کے احکامات کے بعد کررہا ہے۔ اور یہی تمام افسران ابتک سیسی کے تمام معاملات انجام دے رہے ہیں ان کی موجودہ عہدوں پر پوسٹنگ کے ہوتے ہوئے شفاف انکوائری ممکن نہیں ہے۔