پاکستان کی سب سے بڑی فارما GSK کی غیر معیاری گولی سیپٹران پر ڈائریکٹرز، پروڈکشن مینجر کوالٹی کنٹرول مینجر دو دو سال قید 5 لاکھ جرمانہ فوری اڈیالہ جیل منتقل ، ڈرگ کورٹ راولپنڈی کا تفصیلی فیصلہ جاری

پاکستان کی سب سے بڑی فارما GSK کی غیر معیاری گولی سیپٹران پر ڈائریکٹرز، پروڈکشن مینجر کوالٹی کنٹرول مینجر دو دو سال قید 5 لاکھ جرمانہ فوری اڈیالہ جیل منتقل ، ڈرگ کورٹ راولپنڈی کا تفصیلی فیصلہ جاری
لاہور : پاکستان میں صحت کی تاریخ کا دوسرا انوکھا ترین فیصلہ ڈرگ کورٹ راولپنڈی کے چیئرمین جج ندیم بابر خان نے تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا
تحصیل حسن ابدال کی ڈرگ انسپیکٹر عظمی خالد نے پنجاب حکومت محکمہ صحت کی طرف سے کیس بنایا ڈرگ ٹیسٹنگ لیب راولپنڈی کی رپورٹ نمبر 01/040000052 کے مطابق دوا گولیاں سپٹران جو کہ اینٹی بائوٹک ہے سیپٹران ٹیبلٹ مختلف قسم کے بیکٹیریل انفیکشن جیسے نمونیا، برونکائٹس، پیشاب کی نالی، کان اور پیٹ کے انفیکشن کے علاج کے لئے ہے DTL راولپنڈی کی رپورٹ کے مطابق دوا سپٹران کی گولیاں اس وجہ سے غیر معیاری قرار دی گئیں کہ ان کی حل پذیری دیزولوشن ٹائم کچھ سیکنڈ کم ہے میں بطور ماہر نور مہر فارماسسٹ اور ایڈوکیٹ اس چیز کو سمجھتا ہوں کہ اس دوا کے حل پذیری کی وجہ سے مریض کی صحت پر کوئی مضر اثرات نہیں ہوتے، لیکن اس کیس میں اس کیس کو بہتر طور پر نہیں کیا گیا، عدالت کی طرف سے دی گئی سزا غیر معیاری ہے اور بہت سارے سوالات کو جنم دیتی ہے اس کیس میں راولپنڈی کورٹ کا کندھا تو استعمال کیا گیا ہے لیکن اس کیس میں ٹیکنیکل کورٹ پی کیو سی بی نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ہے سیکرٹری PQCB اس کیس کے اہم ترین ذمہ دار ہیں اور فارماسسٹ پروڈکشن اور کوالٹی کنٹرول انچارج اور دیگر لوگوں کو سزائیں غیر اخلاقی ہیں نور مہر صدر پاکستان فارماسسٹ لیگل فورم
سیپٹران کی گولیاں گلیسکو سمتھ کلائن GSK پرائیویٹ لمیٹڈ کراچی کی تیار کردا ہے جو کہ پاکستان کی سب سے بڑی ملٹی نیشنل کمپنی ہے عالمی طور پر GSK دنیا کی ٹاپ ترین3 فارما میں شامل ہے، پاکستان میں معیاری ترین ادویات کی مریضوں تک پہنچ میں اس کمپنی کا سب سے بنیادی ترین کردار ہے اس فارما کے معیارات اور عالمی معیارات ایک برابر ہیں ،
پاکستان کی سب سے بڑی فارما GSK کی غیر معیاری گولی سیپٹران پر راولپنڈی ڈرگ کورٹ کے چیئرمین جج ندیم بابر خان نے ایک تفصیلی فیصلے کے مطابق ڈرگ ایکٹ 1976 کے سیکشن 23 کے تحت پروڈکشن مینجر ثاقب عظمت کو پانچ لاکھ جرمانہ اور دو سال کی سزا. کوالٹی کنٹرول مینجرخرم رفیق کو پانچ لاکھ جرمانہ اور دو سال کی سزا ملزمان کو فوری اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا
عدالت نے وارنٹر ہارون الرشید کو ایک لاکھ جرمانہ اور عدالت کے ختم ہونے تک کھڑے ہونے کی سزا سنائی گئی
عدالت نے GSK کی ایم ڈی ، سی ای او ارم شاکر کو کو ایک لاکھ جرمانہ اور عدالت کے ختم ہونے تک کھڑے ہونے کی سزا سنائی گئی ماہر فارماسسٹ ایڈووکیٹ نور مہر صدر پاکستان فارماسسٹ لیگل فورم کا مزید کہنا ہے کہ
اس کیس میں بظاہر تو ایک بہت بڑی ملٹی نیشنل کمپنی کو سزا دی گئی ہے لیکن اس کے پیچھے پس پردہ حقائق یہ ہیں کہ پاکستان میں ادویات کی قیمتوں کے کنٹرول کے نظام کے خاتمے کے بعد اتنا اہم فیصلہ اصل میں پاکستان میں ادویات کے نظام کو ختم کرنا ہے ، اس غیر معیاری سپٹران کے کیس میں سزا پر پاکستان میں خوف و حراس تو پیدا ہوگا لیکن پاکستان میں ادویات مہنگی ہوں گی اور پاکستان ادویات کی قانون سازی اور سزائیں حکومت بہت جلد ختم کر دے گی جس میں اہم وجہ اس عدالت کا یہ فیصلہ قرار دیا جائے گا اور پاکستان میں بڑی ایک کمپنی کو سزا دے کر پاکستان میں امریکہ کی طرح صرف بھاری جرمانوں پر اکتفا کیا جائے گا اور جس میں پروڈکشن کاسٹ بڑھ جائے گی اور ادویات مہنگی سے مہنگی تر ہو جائیں گی نور مہر
وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت اس فیصلے کی تناظر میں اپنا ایک تحقیقی کمیشن قائم کرے اور صدر پاکستان اس پر خصوصی ٹریبیونل کا اعلان کریں اگر پاکستان میں ادویات سازی کی صنعت کے ساتھ اور فارما سسٹ کے ساتھ انصاف نہ کیا گیا تو پاکستان میں ملٹی نیشنل کمپنیاں پاکستان چھوڑ کر بیرون ملک سرمایہ منتقل ہوگا جس میں پاکستان کی معیشت کو تباہ کن انتہائی نقصان ہوگا نور مہر صدر پاکستان فارما سسٹ لیگل فورم 03224453577