گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی جناح یونیورسٹی برائے خواتین کی اکیسویں سالانہ تقسیم اسناد میں شرکت 608 فارغ التحصیل طلبہ کو ڈگریاں تفویض کی گئی۔۔

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی جناح یونیورسٹی برائے خواتین کی اکیسویں سالانہ تقسیم اسناد میں شرکت

608 فارغ التحصیل طلبہ کو ڈگریاں تفویض کی گئی۔۔

چانسلر وجیہ الدین احمد اور وائس چانسلر ڈاکٹر پروفیسر نعیم الرحمان نے گورنر کا استقبال کیا

والدین اور اساتذہ بھی تقریب میں بڑی تعداد میں موجود

گورنر سندھ کامران خان کا تقریب اسناد سے خطاب

مجھے یہ کانووکیشن اس لئے بھی یاد رہے گاکہ میری اہلیہ بھی پہلی بار میرے ساتھ آئی ہیں، گورنر سندھ

میں ان 18 مہینوں میں بہت سی جامعات کے چانسلر سے ملاہوں

لیکن مجھے وجیہہ صاحب نے ہمیشہ بہت متاثر کیا ہے کہ وہ خواتین کے لئے کیا بہترین سے بہترین کرسکتے ہیں۔ گورنر سندھ

یہ خراج تحسین کے حقدار ہیں

آج یہ والدین جو پیچھے بیٹھے ہیں انھیں تو ویسے آگے ہونا چاہئے تھا

لیکن پیچھے بیٹھنے کا مطلب ہے کہ آج بھی وہ آپ کے ساتھ ہیں دعاگو ہیں،

والدین سے کہوں گا کہ جب یہ بیٹیاں تعلیم مکمل کرلیتی ہیں تو عملی زندگی میں بہو بننے کے بعد بھی بیٹی سمجھکر ان کی تعلیم کو معاشرے کی بہتری کے لئے کام میں لائیں،

میں تمام اپنی بیٹیوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں

آپکے ایوارڈز آپ کو عملی زندگی میں بھی ملنے چاہیے

آپ سب نے اپنے حصے کا کردار ادا کرنا ہے ۔

آپکو معاشرے میں اپنا کردار ادا کرنا ہے

میں تمام طالبات کو گورنر ہاؤس میں دعوت دیتا ہوں

میں یہاں مہمان خصوصی ہوں، آپ سب گورنر ہاؤس میں میرے مہمان خصوصی ہونگی

عملی زندگی میں سب کچھ حاصل کرسکتے ہیں

اللہ تعالیٰ کا سب سے زیادہ شکر گزار بنے

اپنے نے صرف یقین رکھنا ہے

آپکی مثبت سوچ آپکو جلد آگے لیکر جائے گی

میں بارہ ربیع الاول والے دن اللہ تعالٰیٰ سے عہد کیا

کہ میں مخلوقِ خدا کے لیئے کام کرونگا ۔

پاکستان کا معاشی بحران سب کے سامنےہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم مایوس ہو جائیں

ہمیں اپنا کردار ادا کرناہے اس معاشرے میں اپنا حصہ ڈالنا ہے

اگر پاکستان کے ایسے نظام کو جو نہیں چل پارہا اگر خواتین اپنا حصہ ڈالنا شروع کردیں تو حالات بہتر ہرسکتے ہیں

اگر عزم کرلیں کہ ہمیں پاکستان کو بھی بچانا ہے اگر وہ اپنے بچوں کو مستقبل کا معمار بناسکتی ہیں تو ملک بھی چلا سکتی ہیں

آپ کی محنت سے یہ ملک ایک بار پھر ترقی کرے گا اور ہم یہ ترقی دیکھیں گے

میں یہ درخواست کروں گا چانسلر سے کہ یہاں موجود سب کو گورنر ہاؤس میں عشائیے کی دعوت دیتا ہوں

آپ سب آئیں اس دن آپ مہمان خصوصی ہونگے

آپ جو کچھ بھی بننا چاہتے ہیں سب ممکن ہے

اس کے لئے دو چیزوں کو اپنائیں

اگر آپ نے ٹارگٹ طےکیا ہوا ہے تو دو سو فیصد کامیابی ممکن ہے اور جو چاہیں اس پر اللہ کا شکر ادا کریں

آپ کی عملی زندگی میں آپ کی مثبت سوچ آپ کو وہاں لے جائے گی جہاں آپ جانا چاہتے ہیں.