مسکراہٹ ۔۔۔۔۔پیار کی زبان


تحریر ۔۔۔۔شہزاد بھٹہ
اج اللہ ھو چوک جوھر ٹاؤن کی طرف جاتے ھوئے شوکت خانم اور ہیڈ پل سے کافی پہلے واپڈا ٹاؤن کے سامنے خیابان جناح مین سڑک پر گاڑی بند ھوئی تو گاڑی کو چیک کرتے وقت ایک معصوم بچہ میرے پاس آگیا جو کہ ذہنی معذور / سلو لائنز محسوس ھو رھا تھا میری گاڑی کے پاس ھی گرین بیلٹ پر بیٹھ گیا اور مجھے دلچسپی سے دیکھنے لگا اس پر میں اس کے پاس گھاس پر بیٹھ گیا اور گپ شپ لگانی شروع کی بچے نے کوئی توجہ نہ دی اور پھر پوچھا کہ آپ کا نام کیا ھے اور سکول جاتا ھو تو اس معصوم فرشتے نے کوئی جواب نہیں دیا اور جب اس کی تصویر بنائی تو اس کے چہرے پر ایک مسکراہٹ پھیل گئی اس کی مسکراہٹ دل کو بہت اچھی لگی
سڑک کنارے ایک خالی پلاٹ میں کچھ کچے گھر نظر آئے تو محسوس ھوا کہ یہ پیارا سا بچہ انہی کچے گھروں سے آیا تھا
ایسے لاکھوں معصوم فرشتے گلی محلوں میں گھومتے نظر آتے یا ورکشاپ دکانوں میں مزدوری کرتے ہیں
یہ معصوم بچہ تو لاھور شہر کی ایک مصروف ترین سڑک کنارے کچے مکان میں رہتا ھے اور سڑکوں پر گھومتا رہتا ھے جہاں سے روزانہ ھزاروں لوگ گزرتے ھیں مگر ان کی نظریں ان کچی بستیوں اور ان میں رہنے والوں پر کبھی نہیں پڑتی ۔۔
یہ تو خصوصی بچہ ھے جو سارا دن یونہی گھومتا رہتا ھے ایسے تمام بچوں خاص طور پر معذور بچوں کو تعلیم و تربیت اور دیکھ بھال کی ضرورت ھے
یہ ھماری بحیثت معاشرے مجموعی ذمہ داری ھے کہ قوم کے مستقبل کو سنوارنے میں اپنا اپنا کردار ادا کریں اور جہاں کہیں خصوصی بچے نظر آئیں ان کو فورا قریبی سرکاری داخلے میں داخل کروائیں تاکہ ان کی بہتر تعلیم و تربیت ھو سکے
محکمہ اسپشل ایجوکیشن پنجاب اپنے اداروں میں خصوصی بچوں کو فری تعلیم فری کتب فری یونیفارم فری ٹرانسپورٹ فری آلہ جات و دیگر سہولیات فراہم کر رھا ھے