ریسٹورنٹ میں ملازمت کرنے سے لے کر کھرب پتی امریکن پاکستانی بزنس مین بن کر پاکستانی یونیورسٹی کو سب سے بڑی رقم عطیہ کرنے والے سیالکوٹ کے فرزند تنویر احمد کی پاکستان سے امریکہ تک کی کہانی ۔ ایک کامیاب اور قابل فخر پاکستانی بیٹا جو دنیا بھر میں سبز لالی پرچم سر بلند رکھے ہوئے ہیں

ریسٹورنٹ میں ملازمت کرنے سے لے کر کھرب پتی امریکن پاکستانی بزنس مین بن کر پاکستانی یونیورسٹی کو سب سے بڑی رقم عطیہ کرنے والے سیالکوٹ کے فرزند تنویر احمد کی پاکستان سے امریکہ تک کی کہانی ۔ ایک کامیاب اور قابل فخر پاکستانی بیٹا جو دنیا بھر میں سبز لالی پرچم سر بلند رکھے ہوئے ہیں

گزشتہ دنوں گورنر سندھ کامران خان ٹسوری نے گورنر ہاؤس میں منعقد ہونے والی انڈس یونیورسٹی کنویکیشن کی پروقار تقریب میں تنویر احمد کو اعزازی ڈگری بھی عطا کی جو دنیا بھر میں ان کی خدمات اور پاکستان کا نام روشن کرنے کے حوالے سے خدمات کا اعتراف ہے

امریکہ میں پاکستانی بزنس مین تنویر احمد نے 9 ملین ڈالر ( 2.5 بلین روپے) پاکستانی یونیورسٹی کو عطیہ کر دیئے۔

عطیہ کی رقم سے نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد کے ضرورت مند طلبہ کو سکالر شپ فراہم کئے جائیں گے، تنویر احمد کے عطیہ سے انڈونمنٹ فنڈز کے ذریعے ہر سال 200 طلبہ سکالر شپ حاصل کرسکیں گے۔

تنویر احمد کی طرف سے کیا جانے والا 9 ملین ڈالر کا عطیہ کسی بھی پاکستانی یونیورسٹی کو دیا جانے والا سب سے بڑا عطیہ ہے، تنویر احمد نے کہا کہ سکالرشپ کی سکیم کو دیگر یونیورسٹیوں تک بڑھانے کا ارادہ بھی ہے۔

آئندہ ماہ اسلام آباد میں منعقد تقریب میں سکالر شپ سکیم کا باقاعدہ افتتاح کیا جائے گا، مستحق طلبہ کو سکالر شپ میرٹ پر ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت ملے گا، توقع ہے کہ سکالر شپ حاصل کرنے والے طلبہ آئی ٹی، آئی اے اور دیگر جدید شعبوں میں اپنا نام پیدا کریں گے۔

تنویر احمد نے 2022ء میں سیلاب زدگان کیلئے 50 ملین ڈالر سے زائد کی امداد بھی دی تھی، سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے تنویر احمد بطور سٹوڈنٹ امریکا گئے تھے اور ریسٹورنٹ میں ملازمت سے کام شروع کیا تھا، انہوں نے کہا کہ بیرون ملک آباد پاکستانی اپنے وطن کے مقروض ہیں، ہم آج جہاں ہیں اپنے وطن کی وجہ سے ہی ہیں۔

==========================

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ جامعات میں جاب مارکیٹ کے رجحان کے مطابق تعلیم کو ترجیح دی جائے۔

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کے زیرصدارت صوبہ کی سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز کا اجلاس ہوا، جس میں نصاب تعلیم میں بہتری، مارکیٹ کی ضرورت کے مطابق کورسز کے اجراء، طالب علموں کی بہترتربیت پر بات چیت ہوئی، جامعات کے مسائل، ہائرایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کے کردار اور دیگر متعلقہ امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ جامعات کا مقصد صرف گریجویٹس پیدا کرنا نہیں ہونا چاہئے، ان سے ایسے ماہر پروفیشنلز سامنے آناچاہئیں جنہیں فوری روزگارحاصل ہو، جامعات کا دیگر شہروں میں کیمپس قائم کرنا خوش آئند ہے، اس سے مقامی طالب علموں کو بہتر تعلیم کےمواقع حاصل ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جامعات کو مثالی تعلیمی ادارہ ہونا چاہئے، جہاں طالب علموں کی تربیت کی جائے، جامعات کے جو مسائل ہیں اس کی تجاویز بنا کر لائیں اس کے حل کی پوری کوشش کروں گا۔

گورنر سندھ نے کہا کہ جامعات میں بجلی کیلئے سولر پینلز لگائیں، اس ضمن میں متعلقہ کمپنیوں سے آپ کا رابطہ کراؤں گا، اساتذہ کی تربیت کیلئے ورکشاپ شروع کریں، اس کی تجاویز دیں، غیرملکی ماہرین سے مدد لیں گے۔

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC