سائبر اسپیس میں ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو ایک نئے مرحلے میں لے جانا وقت کی ضرورت

تحریر: زبیر بشیر
============

آٹھ نومبر کی صبح، چین کے صدر شی جن پھنگ نے 2023 ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس ووچن سمٹ کی افتتاحی تقریب سے ورچوئل خطاب کیا۔ شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ 2015 میں انہوں نے، دوسری ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں سائبر اسپیس میں ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کا تصور پیش کیا، جسے بین الاقوامی برادری کی جانب سے وسیع پیمانے پر تسلیم کیا گیااور پزیرائی ملی۔ انٹرنیٹ ترقی کی ایک نئی محرک قوت اور سلامتی کے تحفظ کا نیا محاذ، اور تہذیبوں کے مابین باہمی استفادے کا نیا پلیٹ فارم بن گیا ہے۔ ہمیں سائبر اسپیس میں ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو ایک نئے مرحلےمیں لے جانے کے لئے تبادلوں اور عملی تعاون کو گہرا کرنے کی ضرورت ہے.
شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اس بات کی وکالت کرتا ہے کہ ترقی کو ترجیح دی جائے، زیادہ جامع اور خوشحال سائبر اسپیس کی تعمیر کی جائے، سائنسی اور تکنیکی کامیابیوں میں تبدیلی کو تیز کیا جائے تاکہ انٹرنیٹ کی ترقی میں عوام کے معیار زندگی کا تحفظ کیا جائے اور اسے بہتر بنایا جائے اور زیادہ سے زیادہ ممالک اور لوگوں کو انٹرنیٹ کی ترقی کے ثمرات پہنچائے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ چین ایک مزید پرامن اور محفوظ سائبر اسپیس کی تعمیر کی وکالت کرتا ہے، جس میں سائبر خودمختاری اور سائبر اسپیس میں بین الاقوامی قوانین کا احترام کیا جاتا ہے اور سائبر تسلط، بلاک تصادم اور سائبر اسپیس میں ہتھیاروں کی دوڑ سے گریز کیا جاتا ہے۔ چین گلوبل اے آئی گورننس انیشی ایٹو کو نافذ کرنے اور مصنوعی ذہانت کی محفوظ ترقی کو فروغ دینے کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔
شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ سائبر اسپیس ایک بہتر مستقبل کے لئے بنی نوع انسان کی لامحدودتوقعات کو لے کر چلتا ہے۔ چین تہذیبوں کے باہمی استفادے اور زیادہ مساوی اور بشمول سائبر اسپیس کی تعمیر کی وکالت کرتا ہے۔ہمیں انٹرنیٹ دنیا کے تمام ممالک کے لوگوں کو بہتر طور پر فائدہ پہنچانا ہوگا اور مشترکہ طور پر بنی نوع انسان کے لئے ایک بہتر مستقبل تخلیق کرنے کی کوشش کرنی ہوگی۔
واضح رہے کہ “ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس ووچن سمٹ” 8 تاریخ کو چین کے صوبہ زے جیانگ کے شہر جیا شنگ کے وو چن قصبے میں شروع ہوئی۔ اور یہ ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس کے ووچن سمٹ کے انعقاد کی دسویں سالگرہ ہے۔ اس سال کی کانفرنس کا موضوع “ایک جامع، فائدہ منر اور لچکدار ڈیجیٹل دنیا کی تعمیر: سائبر اسپیس میں ہم نصیب معاشرہ تشکیل دینے کے لئے ہاتھ میں ہاتھ ملانا” ہے۔ ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس انٹرنیشنل کا صدر دفتر بیجنگ میں واقع ہے۔ ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس 2023 ووچن سمٹ کا دسواں سال ہے ۔ اس کانفرنس نے دنیا بھر سے سرکاری محکموں ، بین الاقوامی تنظیموں ، انٹرنیٹ کے رہنما اداروں ، صنعتی انجمنوں اور تعلیمی اداروں کے 1،000 سے زیادہ نمائندوں کو تبادلہ خیال اور اتفاق رائے کے حصول کے لئے راغب کیا ہے۔
گزشتہ برس نو نومبر کو ووچن انٹرنیٹ انٹرنیشنل کنونشن اینڈ ایگزیبیشن سینٹر میں ورلڈ انٹرنیٹ لیڈنگ سائنٹیفک اینڈ ٹیکنالوجیکل اچیومنٹ ریلیز کی تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا ۔ یہ ایونٹ عالمی سطح پرساتویں مرتبہ منعقد کیا گیا۔
مذکورہ تقریب ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس 2022 ووچن سمٹ کے موضوع کی بنیاد پر دنیا کی معروف انٹرنیٹ سائنسی اور تکنیکی کامیابیوں کی نمائش، تبادلے اور فروغ کے لیے ایک بین الاقوامی پلیٹ فارم پیش کرتی ہے۔تقریب میں چائنا یونی کام، چائنا ٹیلی کام، کوالکم، ہوواوے، کاسپر سکائے، علی بابا کلاؤڈ اور مائیکروسافٹ سے بین الاقوامی سطح پر نمائندگی کرنے والی سال کی 15 اہم سائنسی اور تکنیکی کامیابیوں کا انتخاب کیا گیا ۔
اس سرگرمی کا مقصد عالمی انٹرنیٹ کے میدان میں تازہ ترین سائنسی اور تکنیکی کامیابیوں کو پیش کرنا، انٹرنیٹ کے پیشہ ور افراد کی تخلیقی خدمات کو اجاگر کرنا اور ہمہ جہت اختراعی تبادلے کا ایک پلیٹ فارم قائم کرنا ہے۔ اس سال مئی میں، ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس نے دنیا بھر سے درخواستیں طلب کیں اور ملک اور بیرون ملک سے مجموعی طور پر 257 مختلف قسم کی درخواستیں موصول ہوئیں ۔
کل رکنی اجلاس کے علاوہ کانفرنس میں گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو، مصنوعی ذہانت، کمپیوٹنگ پاور نیٹ ورکس اورنا بالغوں کے آن لائن تحفظ سمیت دیگر موضوعات پر 20 ذیلی فورمز کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔ اس سال کی ووچن سمٹ میں “اعزاز کے دس سال” ایوارڈز بھی پیش کیے جائیں گے اور عالمی انٹرنیٹ کانفرنس کے “گلوبل یوتھ لیڈرز پروگرام” کے قیام سمیت دیگر نئی سرگرمیوں کا بھی اہتمام کیا جائےگا۔ کانفرنس کے دوران ، عالمی معروف انٹرنیٹ سائنسی اور تکنیکی کامیابیوں کا اجراء ، ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس کی بلیو بک کا اجراء ، اور گلوبل انٹرنیٹ مقابلے کے فائنل میچ سمیت دیگر معاو ن سرگرمیاں بھی منعقد ہوں گی۔
2022 ء سے عالمی انٹرنیٹ کانفرنس انٹرنیٹ کے شعبے میں ایک بین الاقوامی ایونٹ سے ایک مستقل بین الاقوامی تنظیم میں تبدیل ہو چکی ہے اور اس وقت دنیا بھر کے 25 ممالک اور علاقوں سے انٹرنیٹ کے شعبے سے تعلق رکھنے والے تقریباً 130 کاروباری ادارے اور اہم افراد اس کے ارکان کی حیثیت سے شامل ہو چکے ہیں
==============================

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC