چھٹی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو

اعتصام الحق ثاقب
=============


5 نومبر سے چھٹی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کا آغاز شنگھائی میں ہوا ۔ سی آئی آئی ای دنیا کی پہلی درآمدی تھیم پر مبنی قومی سطح کی نمائش ہے، جس میں چین کے بیرونی دنیا کے لئے کھلنے کے  عمل  اور اس کے  فروغ  کا مشاہدہ کیا  جاتا ہے ۔
 پہلے پانچ سی آئی آئی ایز میں 131 ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں نے قومی جامع نمائش میں شرکت کی، جس میں تقریبا 2،000 نئی مصنوعات، ٹیکنالوجیز اور خدمات   کی  پریمیئم لانگچنگ  کی گئی ۔اس میں  طے ہونے والی مجموعی کاروباری  مالیت  تقریبا 350 بلین امریکی ڈالر تھی ۔
چینی صدر شی جن پھنگ نے 2022 میں جب پانچویں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کی افتتاحی تقریب میں تقریر کی تھی تو انہوں نے سی آئی آئی ای کی  تین اہم پوزیشنز کا تعین کیا تھا  ،پہلا “یہ ایک نئے ترقیاتی نمونے کی تعمیر کے لئے ایک کھڑکی” ہے، دوسرا ” یہ ایک اعلی سطح کے کھلے پن  کا  پلیٹ فارم ” ہے ، اور  تیسرا ،یہ ایک بین الاقوامی عوامی پراڈکٹ ہے جس میں پوری دنیا شریک ہے۔
 گزشتہ چند برسوں کے دوران سی آئی آئی ای کے “دوستوں کا حلقہ” بڑا ہوتا جا رہا ہے، جس سے یہ بات پوری طرح ظاہر ہوتی ہے کہ یکطرفہ اور تحفظ پسندی کے مقابلے میں ،  چین کی جانب سے دنیا سے ہاتھ ملانے اور ممالک کے درمیان دیواریں تعمیر  کرنے پر زور دینا زمانے کا رجحان اور عوام کی امنگوں کے مطابق  ہے، اور اسے کوئی نہیں روک سکتا۔
 چھٹی سی آئی آئی ای کی خصوصیات کے حوالے سے بات کی جائے تو اس ایکسپو میں  154 ممالک ، علاقوں اور بین الاقوامی تنظیموں کے مہمان شرکت کر رہے ہیں ۔
 دنیا کی ٹاپ 500 کمپنیوں اور معروف صنعتی اداروں کے عالمی ہیڈکوارٹرز کے 100 سے زائد سینئر ایگزیکٹوز  ایکسپو میں شرکت کر رہے ہیں جو ایک ریکارڈ ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس سال بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی 10 ویں سالگرہ ہے اور  موجودہ ایکسپو میں 72 قومی نمائش کنندگان میں سے کل 64 بیلٹ اینڈ روڈ  کے شراکت دار ممالک ہیں۔
 اس سال سی آئی آئی ای میں  اعلیٰ درجے کے سازوسامان کی مینوفیکچرنگ، سبز ماحولیاتی تحفظ، بائیو ٹیکنالوجی سمیت دیگر شعبوں میں نئی مصنوعات کی ایک بڑی تعداد کی پہلی بار رونمائی کی جا رہی ہے ۔ چین کے نائب وزیر تجارت شین چھیوئی پھنگ  کے مطابق موجودہ  نمائش  کا  پیمانہ اور نمائش کنندگان کا معیار تاریخی ریکارڈ ہے۔ نمائش کا رقبہ تقریبا 367000 مربع میٹر ہے ، اور نمائش میں حصہ لینے والی فارچیون 500 کمپنیوں اور صنعت کے معروف کاروباری اداروں کی تعداد 289ہے ،  جو پچھلی ایکسپو سے زیادہ ہے ۔ دنیا کے سر فہرست 15 گاڑیوں کے برانڈز، 10 انڈسٹریل الیکٹریکل انٹرپرائزز، 10 میڈیکل ڈیوائس کمپنیاں، کان کنی کی تین بڑی کمپنیاں، اناج کے چار بڑے تاجر اور پانچ بڑی شپنگ کمپنیاں بھی اس نمائش میں شرکت کر رہی ہیں ۔
چینی وزیر اعظم لی چھیانگ کی دعوت پر مختلف ممالک کے سربراہان بھی اس نمائش میں شرکت کے لیے چین پہنچے ہیں جن میں کیوبا کے وزیر اعظم مریرو، قازقستان کے وزیر اعظم سمیلوف، سربیا کے وزیر اعظم برنابک اور دیگر غیر ملکی رہنما شامل ہیں ۔
چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین مارکیٹ مواقعوں کو زیادہ سے زیادہ کھولنے کو فروغ دیتا رہے گا اور ملک کے مینوفیکچرنگ سیکٹر میں غیر ملکی سرمایہ کاری پر تمام پابندیوں کو ختم کرنے کے لئے پالیسیوں پر عمل درآمد جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ 1.4 بلین سے زیادہ آبادی اور 400 ملین سے زائد افراد کے متوسط آمدنی والے گروپ کے ساتھ چین مارکیٹ کی طلب کے لحاظ سے بہت زیادہ امکانات پیش کرتا ہے اور ہمیشہ اپنے مارکیٹ مواقع کو بانٹنے کے لئے تیار رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ چین فعال طور پر درآمدات کو وسعت دے گا، اشیاء اور خدمات میں تجارت کی مربوط ترقی کو فروغ دے گا، سرحد پار خدمات کی تجارت کے لئے منفی فہرستوں کو نافذ کرے گا، غیر ملکی تجارت کے فارمیٹس اور ماڈلز میں جدت طرازی کی حمایت کرے گا، اور ڈیجیٹل تجارت کو فروغ دے گا۔
  چین کی اشیاء اور خدمات کی درآمدات اگلے پانچ سالوں میں مجموعی طور پر 17 ٹریلین ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔ چین جلد ہی شنگھائی فری ٹریڈ زون میں اعلیٰ معیار کے ادارہ جاتی کھلے پن کو فروغ دینے اور شہر میں سلک روڈ ای کامرس تعاون کے لئے پائلٹ زون قائم کرنے کے لئے ایک مجموعی منصوبہ جاری کرنے کا بھی ارادہ رکھتا ہے ۔
اس سے قبل چین کے صدر شی جن پھنگ نے شنگھائی میں چھٹی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو (سی آئی آئی ای) کے نام ایک خط بھیجا۔ شی جن پھنگ نے خط میں کہا کہ 2018 میں پہلی مرتبہ منعقد ہونے والی سالانہ نمائش نے چین کی وسیع مارکیٹ کی خوبیوں سے فائدہ اٹھایا ہے، بین الاقوامی خریداری، سرمایہ کاری کے فروغ، افرادی تبادلوں اور کھلے تعاون کے لئے ایک پلیٹ فارم کا کردار نبھایا ہے۔ ایکسپو نے ایک نیا ترقیاتی نمونہ تخلیق کرنے اور عالمی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں مثبت کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ چین اعلیٰ معیار کے کھلے پن کو مضبوطی سے آگے بڑھائے گا اور اقتصادی عالمگیریت کو مزید کھلا، جامع، متوازن اور سب کے لیے فائدہ مند بناتا رہے گا۔
نمائش کے آغاز سے ایک دن قبل 4 نومبر کو ، ایکسپو کے تحت سینوپیک تھیم فورم اور سینوپیک ٹریڈنگ برانچ پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی۔ “توانائی کی تبدیلی  کو فروغ دینے کے لئے کھلا تعاون” کے موضوع  پر  فورم نے عالمی توانائی کی تبدیلی اور توانائی تعاون پر توجہ مرکوز کی ،  سبز اور کم کاربن ترقی کے نئے راستوں پر تبادلہ خیال کیا۔ دستخط کی تقریب میں ، سینوپیک نے 16 ممالک اور خطوں کے 38 شراکت داروں کے ساتھ خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے ، جس میں 11 زمروں اور 29 مصنوعات جیسے خام تیل ، کیمیکلز ، سازوسامان ، مواد اور زرعی مصنوعات کا احاطہ کیا گیا  ۔اس  خریداری کے معاہدے  کی مالیت 40.3 بلین امریکی ڈالر ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ چھٹی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو بھی ماضی کی طرح کامیابیاں سمیٹتے ہوئے بین الاقوامی دنیا میں تجارتی تعاون کی ایک اعلی مثال قائم کرے گی اور اس پیغام کو مزید مستحکم کرے گی کہ دنیا کی بقاء تجربات اور مفادات کی تقسیم میں ہے۔
========================

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC