طلبہ کے لئے تعلیم کے ساتھ کھیل و جسمانی تربیت نہایت لازمی ھے


تحریر ۔۔شہزاد بھٹہ

ھمارے ملک میں فیصلہ سازی کرنے والے اکثر و بشتر عجیب فیصلے کرتے ھیں جن کا زمینی حقائق سے کوئی تعلق نہیں ھوتا جیسا کہ شعبہ تعلیم میں ایسے فیصلے کئے جاتے ہیں جن کا تعلیم و تربیت سے کوئی تعلق نہیں ھوتا تعلیم اور تربیت لازم ملزوم ھیں ایک طالب علم کے لیے جتنی تعلیم ضروری ھے اتنی تربیت بھی ضروری ھے مگر شعبہ تعلیم کے ارباب اختیار یہ بات سمجھنے سے بالکل عاری ھے کہ تعلیم حاصل کرنے کے لیے جسمانی فٹنس نہایت ضروری ھے
ایک وقت تھا کہ سکولز کالجز میں تعلیم کے ساتھ ساتھ جسمانی تربیت لازم ملزوم تھی جسمانی تربیت کسی بھی قوم کے بچوں کے لیے نہایت اھمیت کی حامل ھوتی ھے زندہ قومیں اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرتیں تقربیا ھر ملک میں بچوں کی تعلیم و تربیت میں جسمانی فٹنس کا بڑا خیال کیا جاتا ھے اور یہ ھر سکول کالج میں لازمی ھوتی ھے تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز جسمانی ورزش سے کیا جاتا ھے ٹائم ٹیبل میں کھیلوں کی سرگرمیاں شامل ھوتیں ھیں
پاکستان میں کسی زمانے میں تعلیمی نظام میں جسمانی تربیت لازمی سمجھی جاتی تھی اس لیے سکول اسمبلی اور مختلف اوقات میں طلبہ کو کھیل و دیگر جسمانی ورزشیں کروانا لازم تھا جس سے سکول کالجز نے ملک و قوم کے لیے بڑے بڑے کھلاڑی پیدا کیے جہنوں نے دنیا بھر میں پاکستان کا نام بلند کیا ۔۔۔۔۔
اور پھر وقت نے پلٹا کھایا اور سکول کالجز سے کھیل و دیگر سرگرمیوں کا خاتمہ کر دیا گیا کبھی دہشت گردی کا بہانہ کرکے اور کبھی کروانا کی وجہ سے ھم نصابی سرگرمیوں کو بند کر دیا جاتا ھے جس سے نوجوان قوم جسمانی فٹنس سے محروم ھوتی جارھی ھے
سارا سارا دن موبائیل اور کپمیوٹر استعمال کرتے گزر جاتا ھے میدان ویران اور ہسپتال اباد ھوتے جا رھا ھے
کھیلوں کی دنیا سے پاکستان کا نام تقربیا ختم ھو چکا ھے اج کا نوجوان بریلر مرغی بن چکا ھے کیونکہ تعلیمی اداروں سے ورزش ختم کردی گئی صرف تعلیم تعلیم پر زور دیا جا رھا ھے
دنیا کے ھر ملک میں جسمانی ورزش اور کھیلوں پر بھر پور توجہ دی جاتی ھے
اسرائیل جیسے چھوٹے ملک میں ھر نوجوان لڑکے اور لڑکی کے لیے فوجی تربیت لازم ھے اگر پاکستان کی بات کریں تو شہید بھٹو کی حکومت نے تعلیمی اداروں میں این سی سی / فوجی تربیت شروع کی تھی اور ھر طالب علم کے لیے فوجی تربیت لینا لازمی قرار دیا گیا تھا بلکہ این سی سی تربیت حاصل کرنے والے طالب علموں کو اضافی بیس نمبر دیئے جاتے تھے بدقسمتی سے بعد میں آنے والی حکومتوں نے تعلیمی اداروں سے این سی سی کی لازمی تربیت ختم کر دی
کھیلوں سے تربیت برداشت قوت فیصلہ اتحاد ٹیم ورک ھار جیت کا جذبہ پیدا ھوتا ھے جسم میں قوت مدافعت پیدا ھوتی ھے جو ھر طرح کی مصیبت کا مقابلہ کرنے کے لیے لازمی ھے
اداروں سے اپیل ھے کہ ھر سکول و کالجز میں جسمانی تربیت لازمی قرار دی جائے اور طلبہ کا مختلف گمیز میں حصہ لینے ضروری ھو بلکہ سکول کالجز میں این سی سی کی تربیت دوبارہ شروع کی جائے
سپورٹس ڈے کا ڈرامہ ختم کرتے ہوئے سال بھر کھیلوں کی سرگرمیاں جاری رکھی جائیں روزانہ کی بنیاد پر ھر طالب علم کے لیے جسمانی تربیت لازمی رکھی جائے ایک بات کا ذکر ضروری ھے کہ ھر سرکاری سکول کالجز میں وسیع گروانڈ موجود ھیں ان کو استعمال کیا جائے البتہ پرائیویٹ سکول میں گراؤنڈ کا کوئی وجود نہیں ھے
==============================

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC