ڈاکٹر پروفیسر شفقت علی کی ریٹائرمنٹ کے موقع پر شہزاد بھٹہ کی ایک تحریر

ڈاکٹر پروفیسر شفقت علی کاہلوں اپنی زندگی کی 60 خوبصورت بہاریں دیکھکر شاندار اور بھرپور اننگر کھیل کر 30 اکتوبر 2020 میں سرکار کی نوکری سے فارغ ھوئے پروفیسر شفقت علی یونیورسٹی آف ایجوکیشن لاھور میں فرائض انجام دے رہے تھے
ڈاکٹر پروفیسر شفقت علی کاہلوں کو شاندار کیئر کے اختتام دل کی تہہ گہرائیوں سے مبادک پیش کرتے ھیں ۔۔
شفقت علی ایک ہیرو کی طرح زندگی بسر کرتا رھا ھے چاھے وہ یونیورسٹی شعبہ ائی ای ار کا سمارٹ سا طالب علم ھو یا لوھر ٹوپہ ارمی سکول کا استاد ھو یا پھر سول لائنز کالج کا لیکچرار ایجوکیشن ھو یا پھر یونیورسٹی اف ایجوکیشن لاھور کا پروفیسر ھو یا پھر یونیورسٹی اف ایجوکیشن جوھر اباد کا پرنسپل ھو
شفقت علی نے ھر جگہ اور ھر پوسٹ پر اپنی قابلیت کے جوھر دکھائے ھیں ماشاء اللہ ۔۔۔


ڈاکٹر پروفیسر شفقت علی سے یاری 1984 میں شعبہ آئی ای ار یونیورسٹی اف پنجاب سے شروع ھوئی جو الحمداللہ اج بھی جاری و ساری ھے
شفقت علی ادارہ تعلیم و تحقیق پنجاب یونیورسٹی کے سیشن 1984-86 کے مشہور فور ایس گروپ کا ایک اھم ترین ممبر رھا ھے اس گروپ میں شہزاد بھٹہ ۔سعادت واحد ۔سعید الرحمن اور شفقت علی شامل تھے اس گروپ میں راجہ اعزاز محمد اور بشارت علی خاور بھی شامل تھے راجہ اعزاز تو بہت جلد ھم سب کو چھوڑ گیا اور زندگی کو اداس کر گیا اللہ راجہ اعزاز کی مغفرت فرمائے اور جنت میں اعلی ترین مقام عطا فرمائے امین ثم امین ۔۔
فور ایس گروپ نے آئی ار ای میں اپنی زندگی کے یادگار بھر پور اور خوبصورت لمحے گزارے ھیں ۔۔
بات ھو رھی ھے گروپ کی جان شفقت علی کی جہنوں نے دوران یونیورسٹی تقربیا ھر قسم کی نصابی و ھم نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ دیگر سرگرمیوں میں بھی بھر حصہ لیتا رھا ھے دیگر سرگرمیوں میں وہ سرگرمیاں بھی شامل ھیں جن سے جماعتوں کی مار کا ڈر بھی رہتا تھا۔۔۔
کلاس روم ھو یا لائبریری ھو یا یونیورسٹی کنٹین ھو یا کھیل کے میدان یا پھر شام کو نہر کا کنارے اور کشتی رانی ھر جگہ شفقت کا حصہ بھر پور رھا۔ جاوید اقبال خان سے کشتی رانی کوچنگ بھی یاد ھے جاوید اقبال خان شعبہ ایجوکیشن کشتی رانی ٹیم کے کپتان تھے ان کی قیادت میں ھم نے انڑ یونیورسٹی چپمین شپ بھی جیتی ۔۔۔۔
اپنی کلاس فیلوز کو کشتی میں نہر کی سیر بھی یاد ھے کیا خوبصورت زمانہ تھا نیو کیمپس بھی پرسکون اور زندگی بھی حسین اور پرسکون نہ شور نہ شرابا نہ گاڑیوں کا دھواں۔۔نہر کے ساتھ ساتھ اپنے کلاس فیلوز اور دوستوں کے ساتھ رات کے سناٹے میں لمبی سیر اور گپ شپ ۔
اج کل تو نیو کپمیس کی نہر کنارے سڑک کو موٹر وے بنا دی گئی ۔ ھر وقت تیز رفتار گاڑیوں کا شور و شرابا ۔۔۔یونیورسٹی کا پرسکون ماحول بھی تباہ و برباد کر دیا ۔۔۔۔عقل کے اندھوں نے یونیورسٹی کے اندر موٹر وے بنا کر سب کچھ برباد کر دیا
۔پروفیسر شفقت علی ایک خوش باش اور ہنس مکھ مزاج کا حامل ایک خوبصورت دوست ھے ان کا تعلق شیخوپورہ سانگلہ ہل کے ایک گاؤں چہور مسلم سے ھے شفقت علی کے ساتھ زندگی کا ایک خوبصورت وقت گزرا ھے شفقت علی نے ایجوکیشن میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کر رکھی ھے تعلیم و تدریس کے شعبے میں ڈاکٹر شفقت علی کی خدمات لازوال شہرت کی حامل ھیں آپ کے بہت سے شاگرد مختلف شعبہ ہائے زندگی میں فرائض انجام دے رہے ہیں
اللہ ھمارے تمام دوستوں کو تندرستی اور صحت والی زندگی عطا فرمائے امین خاص طور ڈاکٹر شفقت کو انے والی زندگی میں صحت تندرستی اور اسی خوشیاں ملتی رھیں ۔۔۔۔
اور ھاں ایک بات شفقت نے اپنی فیئر ویل پارٹی میں شہزاد بھٹہ کو نہیں وعدے کے باوجود نہیں بلایا کہ کہیں پرانا یار کچھ خاص راز ھی اشکار نہ کر دے ۔۔۔۔
چلو خیر جلد ھی کوشش کرتے ہیں کہ دوستوں کا ایک اکٹھا کرتے ھیں جس میں مل بیٹھ کر ماضی کو یاد کریں گئے
پروفیسر شفقت علی نے اپنی ریٹائرمنٹ کے فورا بعد منہاج القران یونیورسٹی لاھور جائن کر لی اور آج کل منہاج القرآن انٹرنیشنل یونیورسٹی لاھور میں تعلیم و تدریس جاری رکھے ہوئے ہیں
اللہ سے دعا ھے کہ پروفسیر شفقت علی کو بے انتہا خوشیاں عطا فرمائے امین
==========================

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC