چین کی گرین پاور انڈسٹری چین کی ترقی کی نئی قوت

اعتصام الحق ثاقب
===============


چین کے پاس دنیا کا سب سے بڑا قابل تجدید توانائی پیدا کرنے کا نظام ہے ، جس میں پن بجلی ، ہوا سے بجلی اور شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کی نصب شدہ صلاحیت دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔ یہ سستی اور ماحول دوست توانائی اعلی معیار کی ترقی کی کلید بن گئی ہے۔
نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن (این ای اے) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، جون 2023 کے آخر تک، چین میں قابل تجدید توانائی کی نصب شدہ صلاحیت 1.3 بلین کلو واٹ سے تجاوز کر چکی تھی، جو چین کی تاریخ میں پہلی بار کوئلے کی بجلی کی نصب شدہ صلاحیت سے متجاوز ہے.
چین میں قابل تجدید توانائی کی نصب شدہ صلاحیت کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ ہوا سے بجلی 389 ملین کلو واٹ ہے ، جو مسلسل 13 سالوں سے دنیا میں پہلے نمبر پر ہے ، جبکہ فوٹووولٹک بجلی کی نصب شدہ صلاحیت 470 ملین کلو واٹ ہے ، جو مسلسل آٹھ سالوں سے دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔چین میں قابل تجدید توانائی کی تکنیکی ترقی اور بڑے پیمانے پر اطلاق نے قابل تجدید توانائی کی لاگت کو بہت کم کردیا ہے۔

مثال کے طور پر ، چین دنیا میں 50 فیصد ہوا کی بجلی کے سامان اور 80 فیصد فوٹو وولٹک ماڈیول کا سامان فراہم کرتا ہے۔ 2021 میں ، عالمی فوٹو وولٹک آلات کی تنصیب کی لاگت 2010 میں لاگت کے مقابلے میں تقریبا 82 فیصد کم ہوگئی تھی ، جبکہ ہوا سے بجلی کے آلات کی تنصیب کی لاگت میں کم از کم 35 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھی۔اس نے نہ صرف چین کی سبز اور کم کاربن کی ترقی میں حصہ ڈالا ہے، بلکہ عالمی اخراج میں کمی میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔
چین کی سبز توانائی کی صنعت کو ٹیکنالوجی کے اعتبار سے مسلسل اپ گریڈ کیا جا رہا ہے ۔
این ای اے کے توانائی اور قابل تجدید توانائی کے نئے شعبے کے ڈائریکٹر کے مطابق، چین کی نئی توانائی کی جدت ٹیکنالوجی کے تعارف اور اس کے استعمال کی جدت طرازی سے گزری ہے.مثال کے طور پر چین کی تیار کردہ جدید ترین ونڈ ٹربائن سالانہ 66 ملین کلو واٹ بجلی پیدا کر سکتی ہے جو ایک سال تک 36 ہزار خاندانوں کی بجلی کی کھپت کے مساوی ہے۔یہ ونڈ ٹربائن دنیا کی پہلی 16 میگاواٹ الٹرا لارج آف شور ونڈ ٹربائن بھی ہے۔ پوری مشین پر بکھرے ہوئے سینکڑوں سینسر اور لیزر ریڈار ٹربائن کی چلنے کی حالت کو ٹریک کرنے کے لئے درجہ حرارت ، نمی ، ہوا کی رفتار اور دیگر معلومات کو محسوس کرسکتے ہیں ، اور زاویہ اور پیداوار کی طاقت کو خود بخود ایڈجسٹ کرسکتے ہیں۔

چین کے ہوا سے بجلی کے شعبے نے بڑے پیمانے کے یونٹوں اور فلوٹنگ یونٹس کی ٹیکنالوجی کے لحاظ سے بین الاقوامی سطح کو عبور کر لیا ہے ، جس میں اہم اجزاء جیسے ہائی پاور یونٹس اور الٹرا لانگ بلیڈز کے اسپنڈل بیرنگز میں کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔ ساتھ ہی چین میں کرسٹلائن سلیکون فوٹو وولٹک ٹیکنالوجی کی ترقی بھی جاری ہے۔
چینی کسٹمز کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ چین کی تین بڑی ٹیکنالوجی پر مبنی سبز مصنوعات ، فوٹو وولٹک بیٹریاں ، لیتھیم آئن بیٹریاں اور نئی توانائی گاڑیوں کی مجموعی برآمدی قیمت 2023 کی پہلی ششماہی میں سال بہ سال 61.6 فیصد بڑھی جس سے چین کی برآمدات میں 1.8 فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔کپڑوں، گھریلو آلات اور فرنیچر سے لے کر فوٹو وولٹک بیٹریوں ، لیتھیم آئن بیٹریوں اور نئی توانائی گاڑیوں تک، چین کے غیر ملکی تجارتی ڈھانچے کو مسلسل بہتر اور اپ گریڈ کیا گیا ہے، جو اعلی معیار کی ترقی کے نئے رجحان کی عکاسی کرتا ہے.
شنگھائی، جیانگسو اور گوانگ ڈونگ جیسے خطوں نے اس لحاظ سے مضبوط برآمدی نمو درج کی۔
چین کے این ای وی سیکٹر نے حالیہ برسوں میں تیزی سے ترقی کا تجربہ کیا ہے. اس سال پہلی ششماہی میں این ای وی کی پیداوار اور فروخت بالترتیب 3.79 ملین اور 3.75 ملین یونٹس تک بڑھ گئی۔

دیہی اور شہری تقسیم کو کم کرنے کے لیے چین نے چھوٹے شہروں اور دیہی علاقوں میں گاڑیوں خاص طور پر این ای وی ز کو زیادہ سستی بنانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ گزشتہ تین سالوں کے دوران دیہی مارکیٹ میں 4.1 ملین سے زائد یونٹس فروخت ہوئے ہیں۔
نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن نے جولائی میں ملک کی آٹو کھپت کو مستحکم اور وسعت دینے ، این ای وی صنعت کی ترقی کو مزید فروغ دینے اور چھوٹے شہروں ، ٹاؤن شپس اور دیہاتوں میں زیادہ چارجنگ سہولیات کی تعمیر کے لئے اقدامات جاری کیے ہیں ۔
=============================

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC