یوتھ کو صلاحیت اجاگر کرنے کے مواقع میسر نہیں، فراز الرحمان نوجوانوں کیلئے کھیلوں کے میدان بنارہے ہیں، نگراں وزیر ڈاکٹر جنید علی شاہ


کراچی ( )نگراں صوبائی وزیر کھیل، کلچر اور امور نوجوانان سندھ ڈاکٹر جنید علی شاہ نے کہا ہے کہ اسپورٹس اور ثقافتی مقامات کو نصاب کا حصہ بنائیں گے۔ اسکولوں میں ثقافتی جگہوں پر معلوماتی دورے لازمی کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) میں ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں کاٹی کے صدر فراز الرحمان، سینئر نائب صدر نگہت اعوان، نائب صدر مسلم محمدی، قائمہ کمیٹی کے چیئرمین ناصر شیخ، سابق صدور مسعود نقی، سید فرخ مظہر و دیگر موجود تھے۔ نگراں صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ مین سپر ہائی وے پر اہم مقامات کی نشاندہی کرنے کیلئے بورڈز لگانے کا منصوبہ ہے اس سلسلے میں آئی جی ہائی ویز سے معاہدہ ہوگیا کہ ہائی ویز پر اہم ثقافتی، تاریخی اور ملکی ورثہ کے مقامات کی نشاندہی کریں گے۔ اسی طرح ملکی تاریخی مقامات، ثقافتی اور ورثہ کو تعلیمی نصاب میں شامل کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ سے اینٹی انکروچمنٹ کا فیصلہ آیا تھا جس کے بعد 47 گراؤنڈ سے تجاوزات خالی کرالیے گئے۔ تاہم میئر کراچی مرتضی وہاب سے تعاون حاصل کر رہے ہیں اور کوشش کر رہے ہیں کہ نوجوانوں کیلئے میدان فراہم کر سکیں۔ ڈاکٹر جنید علی شاہ نے مزید کہا کہ بزنس کمیونٹی گراؤنڈ بنانے میں تعاون کریں تو بڑا انقلاب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اپنی مدت میں ٹیلنٹ ہنٹ اور ایوارڈز کرانا چاہتا ہوں کیونکہ ہر کوئی ہلال امتیاز یا دیگر ایواڈز جیت نہیں پاتے، اسی لئے سندھ کے ایوارڈز ہوں جس میں اعلی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ نگراں صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ سندھ گیمز کو دوبارہ بحال کرنا ہے، اس کے علاوہ ثقافت اور سیاحت پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے کلچر اور ثقافت کو نقصان پہنچایا، نئی نسل کو اپنا کلچر نہیں سکھاتے۔ نوجوان نسل کو اپنے قومی ہیروز سے روشناس کرانے کیلئے ت500 اقساط پر صلاح الدین ایوبی پر ڈرامہ تیار کر رہا ہوں۔ اس سے قبل کاٹی کے صدر فراز الرحمان نے کہا کہ نگراں صوبائی وزیر ڈاکٹر جنید علی شاہ کے پاس جو پورٹ فولیو اس میں یوتھ ا فیئرز بہت اہم ہے، بدقسمتی سے یوتھ کو اپنا ٹیلنٹ منوانے کے مواقع نہیں مل رہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کیلئے نہ ادارے ہیں نہ ایسے مواقع کہ وہ کاروبار کر سکیں۔ جبکہ ادارے موجود ہیں تو کام کرنے کی مواقع نہیں ہیں۔ صدر کاٹی نے کہا کہ نگراں صوبائی وزیر کے والد مرحوم ڈاکٹر اصغر علی شاہ کی خدمات قابل تحسین ہیں۔ مرحوم ڈاکٹر اصغر علی شاہ نے گراؤنڈ بنائے، نوجوانوں کو مواقع فراہم کئے۔ تاہم کاٹی کا تعاون ہر موقع پر فراہم کریں گے، ٹیبل ٹینس میں بہت کام کر رہے ہیں اور بچوں کو سپورٹ نہیں مل رہی۔ اس سلسلے میں اسپورٹس کلب میں مینٹننس کا کام نہیں ہو رہا۔ فراز الرحمان نے کہا کہ کلچر کی سرگرمیاں ضروری ہیں، نگراں وزیر اعلی سے ملاقات کرکے انہیں مسائل سے آگاہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کھیلو ں کی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے بزنس کمیونٹی نے ہمیشہ سرپرستی اور سہولیات فراہم کی ہیں، صوبے کی بھلائی اور ملک کی ترقی کیلئے ساتھ ہیں۔ صدر کاٹی نے کہا کہ ملکی حالات کی بہتری کیلئے اپنا کرداد ادا کرنا ہے، بجلی، ڈالر اور مہنگائی نے بحران کی کیفیت کردی۔ انہوں نے کہا کہ جیسے کورونا میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ایسے ہی آپس میں تعاون کرنا ہے۔ قائمہ کمیٹی کے چیئرمین ناصر شیخ نے کہا کہ اسپورٹس کا نام سن کر صرف کرکٹ کا خیال کیوں آتا ہے، دیگر کھیل بھی ہیں جنہیں توجہ نہیں دی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ دیگر کھیلوں میں صلاحیت رکھنے والے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی نہیں ہوتی۔ تاہم کاٹی نے کمیٹی بنائی جس کے زریعے دیگر کھیلوں کو فروغ دے رہے ہیں۔ ناصر شیخ نے کہا کہ خواتین کو بھی سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے، خواتین ایتھلیٹس کی بھی حوصلہ افزائی کرنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریٹائر کھلاڑیوں کو بھی مواقع نہیں ملتے۔ سابق صدر مسعود نقی نے کہا کہ میڈیکل اور اسپورٹس کے شعبے میں ڈاکٹر اصغر علی شاہ کی خدمات قابل تعریف ہیں۔ ملک میں ٹریننگ سینٹرز کا فقدان ہے اور تربیتی مراکز بہت کم ہیں، عام بچوں کی رسائی نہیں ہورہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مقابلے ختم ہوتے جارہے ہیں، کوچنگ بھی کم ہے جبکہ سندھ سے بین الصوبائی مقابلے ہونے چاہیے، لیکن بدقسمتی سے میدانوں اور کھیلوں کی جگہ نہیں ہے، جبکہ ٹورزم کیلئے سندھ میں جگہ بہت کم ہیں۔ مسعود نقی نے کہا کہ انفرااسٹرکچر کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے جبکہ انڈسٹری اور ٹریڈ کو ساتھ لے کر چلنا ہے۔

فوٹو کیپشن: کاٹی کے صدر فراز الرحمان نگراں وزیر کھیل، کلچر اور امور نوجوانان سندھ ڈاکٹر جنید علی شاہ کو شیلڈ پیش کر رہے ہیں، مسعود نقی، نگہت اعوان، مسلم محمدی، ناصر شیخ ، انصار برنی بھی موجود ہیں۔

============================

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC