سندھ ایچ ای سی کے چیئرپرسن پروفیسر ڈاکٹر ایس ایم طارق رفیع نے کہا کہ پڑھانا میرے لیے ایک جنون رہا ہے اور میں عرصہ دراز سے معلم رہا ہوں، جب میں وائس چانسلر تھا، تب بھی میں پڑھاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایک اچھا استاد ہونے کیلئے آپ کو ایک اچھا طالب علم ہونے کی ضرورت ہے۔ پڑھانے اور سیکھنے کے درمیان ایک فاصلہ ہے، ہمیں اس فرق کو پر کرنے کی ضرورت ہے

31؍ مئی 2023
پریس ریلیز
سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن

کراچی ۔۔۔ سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت سندھ کی سرکاری و نجی جامعات کے اساتذہ کرام کیلئے فیکلٹی ڈویلپمنٹ پروگرام (ایف ڈی پی) کے تحت ٹریننگ آف ٹریننرز کا آٹھ روزہ سیشن بدھ کو ڈائو یونیورسٹی کے اوجھا کیمپس میں اختتام پذیر ہوا۔ ڈائو کالج آف بایوٹیکنالوجی میں منعقدہ اس پروگرام کیلئے ماہر تربیت کاروں کی خدمات حاصل کی گئی تھیں اور پروگرام کیلئے خصوصی طور پر ایسے موضوعات منتخب کیے گئے تھے جو اساتذہ کرام کی پیشہ ورانہ قابلیت اور تعلیم و تحقیق کے فروغ کیلئے اہم سمجھے جاتے ہیں۔ اس طرح کے پروگرامز کی مدد سے، سندھ کی سرکاری و نجی جامعات کے فیکلٹی ممبران اپنی قابلیت، اسکلز کو نکھارنے، اپنے شعبے کے افق کو وسعت دینے کیلئے استعمال کر سکتے ہیں۔
ڈائو یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر سعید قریشی نے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نے سندھ ایچ ای سی کے اقدامات کو قابل ذکر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹریننگز بہت اہم اور کلیدی ہیں اور سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن ٹریننگز کو مختلف یونیورسٹیوں سے آگے بڑھا رہا ہے، یہ بہت اچھی بات ہے۔ سندھ ایچ ای سی کے سیکریٹری معین الدین صدیقی نے ڈاؤ یونیورسٹی کی انتظامیہ اور کالج آف بایو ٹیکنالوجی کے پرنسپل ڈاکٹر مشتاق حسین کا سندھ ایچ ای سی کے تعاون سے تربیتی پروگرام منعقد کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ شرکاء نے پروگرام سے استفادہ کیا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اب پروگرام کے شرکاء کا فرض ہے کہ انہوں نے جو کچھ سیکھا ہے اسے حکمت، دیانت اور کردار کے ذریعے منتقل کریں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ ایچ ای سی ہر یونیورسٹی کی مدد کیلئے ہمیشہ موجود ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سندھ ایچ ای سی کے چیئرپرسن پروفیسر ڈاکٹر ایس ایم طارق رفیع نے کہا کہ پڑھانا میرے لیے ایک جنون رہا ہے اور میں عرصہ دراز سے معلم رہا ہوں، جب میں وائس چانسلر تھا، تب بھی میں پڑھاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایک اچھا استاد ہونے کیلئے آپ کو ایک اچھا طالب علم ہونے کی ضرورت ہے۔ پڑھانے اور سیکھنے کے درمیان ایک فاصلہ ہے، ہمیں اس فرق کو پر کرنے کی ضرورت ہے۔ کمیونیکیشن گیپ بنیادی چیز ہے، جسے دور کرنا پڑے گا اور ایسے تربیتی پروگرامز کے ذریعے ہم بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔ سیکھنے کے عمل کو بہتر بنانے کیلئے ہی ہم نے سندھ ایچ ای سی میں فیکلٹی ڈویلپمنٹ پروگرام بنایا، ہم پچھلے سال سے یہ پروگرام چلا رہے ہیں اور جامشورو، سکھر اور کراچی میں کلسٹر سینٹرز قائم کرکے سیشنز منعقد کیے۔ اس موقع پر انہوں نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ وہ تربیتی سیشنز سے حاصل کردہ معلومات کو بہتر طریقے سے استعمال کریں گے۔ سیشن کے اختتام پر کامیاب شرکاء میں اسناد تقسیم کی گئیں۔
=============================