فیض حمید کی پاکستان کے بعد بیرون ملک جائیدادیں بھی عوام کو دکھاؤں گا فیض حمید کے بھیانک جرائم کی بات تو ابھی کی نہیں، جرائم کی بات بہاولپور سے شروع ہوکر چکوال پھرکوئٹہ تک جاؤں گا، اگر فیض حمید گرفتار نہیں ہوگا تو باقی جن کو گرفتار کیا ان کو بھی چھوڑ دینا چاہیئے،سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا کا الزام

فیض حمید کی پاکستان کے بعد بیرون ملک جائیدادیں بھی عوام کو دکھاؤں گا
فیض حمید کے بھیانک جرائم کی بات تو ابھی کی نہیں، جرائم کی بات بہاولپور سے شروع ہوکر چکوال پھرکوئٹہ تک جاؤں گا، اگر فیض حمید گرفتار نہیں ہوگا تو باقی جن کو گرفتار کیا ان کو بھی چھوڑ دینا چاہیئے،سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا کا الزام

سابق وفاقی وزیر اور سینئر سیاستدان فیصل واوڈا نے الزام عائد کیا ہے کہ فیض حمید کی پاکستان کے بعد بیرون ملک جائیدادیں بھی دکھاؤں گا، فیض حمید کے بھیانک جرائم کی بات تو ابھی کی نہیں، جرائم کی بات بہاولپور سے شروع ہوکر چکوال پھرکوئٹہ تک جاؤں گا، اگر فیض حمید گرفتار نہیں ہوگا تو باقی جن کو گرفتار کیا ان کو بھی چھوڑ دینا چاہیئے۔
انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں اور فواد چودھری جیسے لوگ عمران خان کے پرانے فلسفے اور نظریات کے ساتھ آج بھی کھڑے ہیں، نئے پاکستان کے فلسفے کے ساتھ نہیں کھڑے۔ فواد چودھری میرا دوست ہے، میں ان کے ساتھ دوستی کا پابند ہوں۔ میں نے پریس کانفرنس عندیہ دیا تھا کہ پی ٹی آئی پر پابندی حل نہیں۔

لیکن پی ٹی آئی نے وہ کوئی چیز چھوڑی نہیں کہ پابندی لاگو نہ ہو۔

پی ٹی آئی نے سب کچھ کیا ہے، لیکن میں سمجھتا ہوں پابندی حل نہیں ہے۔ پی ٹی آئی کے کچھ لوگوں نے میرے گھر پناہ لی، دوست تھے، ان کو کہا اگر کوئی غلط کام کیا تو پکڑوا دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ فواد چودھری کو کبھی سانپ نہیں کہا ، ہاں ایک کو لمباہ، پتلا، نااہل نکما سانپ کہا تھا جو وزیراعظم کی خواہش رکھتا تھا، عمران خان کو ڈس رہا تھا۔ آج میں نے فیض حمید کا خاصا کام کردیا ہے ، فیض حمید کی ابھی کرپشن کی بات کی، ابھی تو جرائم کی بات نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ جن کے بارے میں باتیں کی تھیں ، وہ سب کے سامنے ہیں۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ کسی کو کوئی تھپڑ مار کر یا ڈرا دھمکا کر وفاداری تبدیل نہیں کراسکتا اور نہ ہی کروا رہا ہے، کسی نے کسی پر کوئی پریشر نہیں ڈالا، سب پریشر کا ڈھکن اٹھا کراسٹیم کی طرح باہر آگئے ہیں۔اگر میرا یا آپ کا احتساب ہوسکتا ہے تو جج اور فیض حمید کا بھی احتساب ہوگا، سب کا ہوگا۔ فیض حمید کی جائیدادیں ابھی پاکستان کی دکھائیں، ابھی بیرون ملک جائیدادیں بھی دکھاؤں گا۔ بھیانک جرائم کی بات تو ابھی کی نہیں، بہاولپور سے شروع ہوکر چکوال سے ہوتا کوئٹہ رکوں گا۔مجھے نہیں پتا فیض حمید گرفتار ہوگا یا نہیں، اگر فیض حمید گرفتار نہیں ہوگا تو باقی جن کو گرفتار کیا ان کو بھی چھوڑ دینا چاہیئے۔
=========================

(پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل اسد عمر پارٹی میں برقرار ہیں لیکن پارٹی عہدے سے مستعفی ہوگئے اور کور کمیٹی کی رکنیت بھی چھوڑ دی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے دن جو واقعات ہوئے، اس کی تفصیل میں جانا چاہتا ہوں کہ آخر یہ کیوں ملک کےلیے خطرناک تھے؟

ان کا کہنا تھا کہ جانیں گئیں، لوگ زخمی ہوئے اور املاک کا بھی نقصان ہوا۔ لیکن خطرناک بات یہ تھی کہ فوجی تنصیبات پر حملے کیے گئے۔

فواد چوہدری کا عمران خان سے راہیں جدا کرنے کا اعلان

انہوں نے کہا کہ عمران خان بہت مرتبہ کہہ چکے ہیں اگر پاکستان کی طاقتور فوج نہ ہوتی تو پاکستان کا حال بھی ان ممالک جیسا ہوتا جہاں حالات خراب ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان خود کہہ چکے تھے کہ ملک کو عمران خان سے زیادہ فوج کی ضرورت ہے۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ جو لوگ 9 مئی کے واقعات میں ملوث لوگوں پر سخت ایکشن ہونا چاہیے، لیکن بےگناہوں کو جلد سے جلد چھوڑنا بہت ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرے لیے ذاتی طور پر یہ واقعات اس لیے زیادہ تشویشناک تھے کہ میری تین نسلوں کا فوج سے تعلق ہے۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے خرابی ہے۔

’آخر کار سفر اختتام کو پہنچا‘ حبا چوہدری کا ردعمل

انہوں نے کہا کہ عدلیہ میں تقسیم ہے، عدلیہ فیصلے کرتی ہے لیکن عملدرآمد نہیں ہوگا۔ کتنی خطرناک صورتحال ہے کہ اس کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے دوسرے اسٹیک ہولڈر فوج جبکہ تیسرے اسٹیک ہولڈر پاکستان تحریک انصاف ہے جو اس ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں چوتھا اسٹیک ہولڈر پی ڈی ایم ہیں، لیکن ان کی سیاست کا بیڑہ غرق ہوگیا۔

اسد عمر نے کہا کہ اس ملک کا پانچواں اور سب سے اہم اسٹیک ہولڈر عوام ہیں جن کی زندگی مشکل میں ہے اور ہر پاکستانی تکلیف میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 1971 میں بنگلادیش بننے کے بعد بھی وہ صورتحال نہیں تھی جو اس وقت موجود ہیں۔ اس وقت کوئی اچھی صورتحال میں نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ سیاسی لیڈرشپ کی ذمہ داری ہے کہ ملک و قوم کو اس بحران سے نکالیں۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ ان سب میں اچھی چیز یہ ہے کہ چیف جسٹس بار بار یہ کہہ رہے ہیں کہ بات چیت کرکے راستہ نکالیں، اس میں تحریک انصاف کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس میں اپنی ذمہ داری نبھائیں۔

اسد عمر نے کہا کہ میرے لیے اب ذاتی طور پر ممکن نہیں ہے کہ میں قیادت کی ذمہ داریاں نبھاسکوں، اس لیے میں پارٹی سیکریٹری جنرل کے عہدے سے مستعفی ہو رہا ہوں اور کور کمیٹی کی رکنیت بھی چھوڑ رہا ہوں۔

سابق رکن صوبائی اسمبلی نادیہ شیر کا پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنان پاکستان کا بہت بڑا اثاثہ ہیں، مطالبہ ہے کہ بہت سارے بے گناہ اسیر ہیں فوری رہا کیا جائے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں گھر میں بیٹھ کر ٹی وی دیکھ رہا تھا کہ لوگ پی ٹی وی میں گھس گئے۔ پی ٹی وی پر حملہ کرنے والوں کا ہم سے کوئی تعلق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے صرف پارٹی عہدے سے استعفیٰ دیا ہے، مجھ پر کوئی دباؤ نہیں۔ اپنی مرضی سے عہدہ چھوڑا ہے۔
============================

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سینئر رہنماء فواد چودھری نے پی ٹی آئی اور عمران خان سے علیحدگی کا اعلان کردیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں پی ٹی آئی اور سیاست چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کی پہلے ہی مذمت کرچکا ہوں۔ میں نے سیاست سے بریک لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی ٹی آئی کی پارٹی پوزیشن سے بھی استعفا دیتا ہوں اور عمران خان سے بھی علیحدہ ہونے کا اعلان کرتا ہوں۔

یاد رہے 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے عامر کیانی، شیریں مزاری، اجمل وزیر، چودھری وجاہت حیسن سمیت متعدد سرکردہ رہنماؤں نے پی ٹی آئی کو خیرباد کہہ دیا ہے۔

گزشتہ روز تحریک انصاف کی سینئر رہنما شیریں مزاری نے سیاست چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج پریس کانفرنس دو باتوں کے اعلان کے لیے کی ہے۔

پہلی بات یہ ہے کہ 9 مئی کو ہونے والے مقدمات کی مذمت کرتی ہوں اور اس حوالے سے بیان حلفی بھی عدالت میں جمع کروایا ہے۔میں ہر ادارے پر حملے کی مذمت کرتی ہوں۔ ہمیشہ ہر تشدد کی مذمت کی ہے۔ ریاستی علامتوں کو نشانہ بنانے کو سب کی مذمت کرنی چاہئیے۔ شیریں مزاری نے مزید کہا کہ 12 دن قید میں رہی اس دوران صحت بھی متاثر ہوئی اور میری بیٹی کو بھی آزمائش سے گزرنا پڑا۔
شیریں مزاری نے اعلان کیا کہ میں سیاست چھوڑنے کا اعلان کرتی ہوں۔ آج سے پی ٹی آئی یا کسی بھی سیاسی جماعت کا حصہ نہیں ہوں گی۔شیریں مزاری نے کہا کہ جب میرے شوہر زندہ تھے اور بات تھی ، بہت ساری چیزیں برداشت کیں۔اب میری پہلی ترجیح میرا خاندان ہے۔اسی طرح تحریک انصاف کے سرگرم رہنماء فیاض الحسن چوہان بھی پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرچکے ہیں، انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا راستہ روکنے کیلئے کسی نے زبانی ، کلامی یا ترجمانوں کی میٹنگ میں کسی سمجھایا ہو کہ سیاست عدم تشدد کے ساتھ کرنی چاہیئے، عمران خان کو کہا تھا کہ ریاست مخالف پالیسی چھوڑ دیں، ریاست اور اداروں سے ٹکرانا سیاستدانوں کا کام نہیں۔
پچھلے ایک سال سے میں پارٹی میں کھڈے لائن تھا، میں نے کسی کی سفارش کے ساتھ میڈیا ایڈوائزر کا عہدہ لیا، لیکن پانچ دنوں کے بعد زمان پارک اور بنی گالہ میں میرا داخلہ بند کردیا گیا تھا۔ پچھلے سال مئی میں نے عمران خان کو7منٹ کا میسج کیا، 6 بار عمران خان کو پانچ منٹ کی ملاقات کیلئے میسج کیا، لیکن کسی نے کان میں ڈال دیا کہ فوج کا بندہ ہے، میسج کے بعد پارٹی کی کور کمیٹی سے نکال دیا گیا تھا۔
جیل سے رہائی کے بعد میں گھر والوں سے پوچھا میرا گھر برباد کردیا گیا ، کیا عمران خان نے میرے حق میں کوئی بیان دیا ہے؟ زوم میٹنگ میں بیٹھتا تھا، لیکن مجھے ملنے کی کوئی اجازت نہیں تھی، مجھ پر کاٹا لگ گیا اور باقی لوگ مقبول ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے خلاف سازشوں کو بے نقاب کرتا رہوں گا۔
===========================

پاکستان تحریک انصاف کے سرگرم رہنماء فیاض الحسن چوہان نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا ہے، اب میرا تحریک انصاف سے کوئی تعلق نہیں، عمران خان نے میری گرفتاری پر کوئی ٹویٹ نہیں کیا، عمران خان کو کہا تھا کہ ریاست مخالف پالیسی چھوڑ دیں، ریاست اور اداروں سے ٹکرانا سیاستدانوں کا کام نہیں۔ انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا راستہ روکنے کیلئے کسی نے زبانی ، کلامی یا ترجمانوں کی میٹنگ میں کسی سمجھایا ہو کہ سیاست عدم تشدد کے ساتھ کرنی چاہیئے، عمران خان کو کہا تھا کہ ریاست مخالف پالیسی چھوڑ دیں، ریاست اور اداروں سے ٹکرانا سیاستدانوں کا کام نہیں۔
پچھلے ایک سال سے میں پارٹی میں کھڈے لائن تھا، میں نے کسی کی سفارش کے ساتھ میڈیا ایڈوائزر کا عہدہ لیا، لیکن پانچ دنوں کے بعد زمان پارک اور بنی گالہ میں میرا داخلہ بند کردیا گیا تھا۔

پچھلے سال مئی میں نے عمران خان کو7منٹ کا میسج کیا، 6 بار عمران خان کو پانچ منٹ کی ملاقات کیلئے میسج کیا، لیکن کسی نے کان میں ڈال دیا کہ فوج کا بندہ ہے، میسج کے بعد پارٹی کی کور کمیٹی سے نکال دیا گیا تھا۔

جیل سے رہائی کے بعد میں گھر والوں سے پوچھا میرا گھر برباد کردیا گیا ، کیا عمران خان نے میرے حق میں کوئی بیان دیا ہے؟ زوم میٹنگ میں بیٹھتا تھا، لیکن مجھے ملنے کی کوئی اجازت نہیں تھی، مجھ پر کاٹا لگ گیا اور باقی لوگ مقبول ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے خلاف سازشوں کو بے نقاب کرتا رہوں گا۔ اسی طرح اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما شیریں مزاری نے سیاست چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔
انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج پریس کانفرنس دو باتوں کے اعلان کے لیے کی ہے۔پہلی بات یہ ہے کہ 9 مئی کو ہونے والے مقدمات کی مذمت کرتی ہوں اور اس حوالے سے بیان حلفی بھی عدالت میں جمع کروایا ہے۔میں ہر ادارے پر حملے کی مذمت کرتی ہوں۔ہمیشہ ہر تشدد کی مذمت کی ہے۔ریاستی علامتوں کو نشانہ بنانے کو سب کی مذمت کرنی چاہئیے۔شیریں مزاری نے مزید کہا کہ 12 دن قید میں رہی اس دوران صحت بھی متاثر ہوئی اور میری بیٹی کو بھی آزمائش سے گزرنا پڑا۔شیریں مزاری نے اعلان کیا کہ میں سیاست چھوڑنے کا اعلان کرتی ہوں۔آج سے پی ٹی آئی یا کسی بھی سیاسی جماعت کا حصہ نہیں ہوں گی۔
============================

عمران خان کا کہنا ہے کہ اس یزیدیت کے سامنے سَرنِگوں ہونے کا مطلب بحیثیت قوم ہماری موت ہے، اب ہم پوری طرح جنگل کے قانون کی زد میں ہیں جہاں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا اصول ہی اصل دستور ہے، اپنے آخری دم تک اس یزیدیت کیخلاف مزاحمت کروں گا۔ تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی کو دوبارہ گرفتار کر لیے جانے اور دیگر رہنماوں کی گرفتاریوں پر پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے شدید ردعمل دیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے پیغام میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنان اور حمایتیوں کیطرح وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو بھی ضمانت ملنے کے باوجود پھر سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔

اب ہم پوری طرح جنگل کے قانون کی زد میں ہیں جہاں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا اصول ہی اصل دستور ہے جبکہ اس (لاقانونیت) کی راہ میں واحد رکاوٹ ہماری عدلیہ ہے۔

عدالتِ عظمیٰ کے احکامات کے ساتھ آئین کو بھی نہایت بےرحمی اور ڈھٹائی سے روندا جارہا ہے۔ پولیس کے ذریعے تحریک انصاف کو کچلنے کا سلسلہ جاری ہے اور ہمارے قائدین کو تحریک چھوڑنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ انسانی حقوق کا خون سرِعام کیا جارہا ہے، میڈیا کو گلا گھونٹا جاچکا ہے جبکہ سوشل میڈیا کارکنان (ایکٹیویسٹس) کو ڈرانے دھمکانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
عدالتی احکامات کے باوجود عمران ریاض کو عدالت میں پیش نہیں کیا جارہا۔ اس کے ساتھ شدید گرم موسم میں ہمارے گرفتار کارکن تنگ و تاریک کوٹھریوں میں ٹھونس دیے گئے ہیں جبکہ کئی ایک کو دورانِ حراست بدترین تشدد کا سامنا ہے۔ اس یزیدیت کے سامنے سَرنِگوں ہونے کا مطلب بحثیت قوم ہماری موت ہے چنانچہ میں اپنے آخری دَم تک (اس یزیدیت کیخلاف) مزاحمت کروں گا۔ اس سے قبل اپنے ایک اور بیان میں عمران خان نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں ”جبری شادیوں“ کے بارے میں تو سُن رکھا تھا مگر تحریک انصاف کیلئے ”جبری علیحدگیوں“ کا ایک نیا عجوبہ متعارف کروایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں تو اس پر بھی حیران ہوں کہ اس ملک سے انسانی حقوق کی تنظیمیں کہاں غائب ہو گئی ہیں!
=============================

پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 700 سے زائد رہنماؤں کے نام فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو بھجوا دیے ہیں تاکہ ان کے بیرون ملک سفر پر ایک ماہ کے لیے پابندی عائد کردی جائے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد 9 مئی کو ہونے والے پرتشدد واقعات میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کی وجہ سے پی ٹی آئی کے 746 رہنما اور کارکن حکام کے ریڈار پر ہیں
=========================

حساس تنصیبات پر حملوں کا منصوبہ ایک ہی جگہ تیار ہونے کا انکشاف
8مئی زمان پارک اور 9مئی جناح ہاؤس بلوے میں 154 موبائل نمبرز مشترک پائے گئے
جہانگیر اکرم خان
حساس تنصیبات پر حملوں کا منصوبہ ایک ہی جگہ تیار ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

پولیس کےمطابق آٹھ مئی زمان پارک اورنو مئی جناح ہاؤس بلوے میں ایک سو چون موبائل نمبرز مشترک پائے گئے۔پی ٹی آئی کی چھ اہم شخصیات ان سے رابطے میں رہیں۔

پولیس نے پی ٹی آئی کی 6 اہم شخصیات کی جیوفینسنگ رپورٹ حاصل کرلی،جیوفینسنگ ریکارڈ کےمطابق 154 کالرز 9 مئی کے دن 6 رہنماؤں کے ساتھ رابطوں میں رہے۔

ریکارڈکےمطابق یاسمین راشد،حماد اظہر،محمود الرشید،اعجاز چوہدری بلوائیوں سے رابطے میں تھے،اسلم اقبال،مراد راس بھی حملے کرنے والوں کے ساتھ رابطے میں تھے۔

جیوفینسنگ ریکارڈ کےمطابق محمود الرشید 75 بار موبائل رابطوں کے ساتھ سرفہرست رہے، اعجازچوہدری کیجانب سےکی جانیوالی اورموصول ہونےوالی 50 کالزکا ریکارڈیاسمین راشد کا رابطہ بذریعہ کالز41 بار ہوا۔

ریکارڈ کےمطابق حماد اظہر کے موبائل نمبر سے 10 کالز شرپسندوں کو کی گئیں،اسلم اقبال 16 ،مراد راس نے 23 کالز جناح ہاؤس میں موجود شرپسندوں کو کیں ،عمران خان کی گرفتاری سے قبل ہی گرفتاری کے خدشات پر ردعمل تیار کیا گیا۔
==============================

تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا تو پارلیمنٹ سے رجوع کریں گے، خواجہ آصف
ویب ڈیسک
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اگر تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا تو پارلیمنٹ سے رجوع کیا جائے گا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان نے اپنی سیاسی جنگ میں افواج کو فریق بنا دیا ہے، ایسا ماضی میں پہلے کبھی نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا ان تمام واقعات کے حوالے سے واضح مؤقف ہے، ان شا اللہ جب وہ واپس آئیں گے تو قوم کے سامنے اپنا مؤقف رکھیں گے، نواز شریف سمیت مسلم لیگ (ن) رہنماؤں کے ساتھ کیا کچھ نہیں ہوا لیکن ہم نے کبھی دفاعی تنصیبات پر حملہ کرنے کا نہیں سوچا، 75 برس میں 9 مئی جیسے واقعے کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ اگر تحریک انصاف پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا تو پارلیمنٹ سے رجوع کیا جائے گا، پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے گا اور یہ پی ڈی ایم جماعتوں کا مشترکہ فیصلہ ہوگا، عمران خان نے جو جو اقدامات اٹھائے اس پر بھارت نے خوشیاں منائیں کہ یہ سب تو ہم بھی نہیں کرسکے۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کے حوالے سے عسکری قیادت کے تحفظات جائز ہیں، یہ ایک نئی صورتحال ہے جس سے ہمیں نمٹنا ہے، نواز شریف کی قیادت میں تمام اتحادی جماعتیں پر ممکن قدم اٹھائیں گی تاکہ آئندہ آنے والے روز میں کوئی ہماری افواج کو اپنی سیاست کا نشانہ نہ بنائے اور ان کے احترام پر کوئی حرف نہ آئے۔

پی ٹی آئی چھوڑ کر جانے والوں سے متعلق سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 9 اپریل کو تحریک عدم اعتماد کے بعد سے عمران خان نے جتنی بھی اقدامات اٹھائے وہ سب بیک فائر کر گئے، عمران خان اپنا ذہنی توازن کھو چکے ہیں، ان کو اپنے اقدامات سے نقصان پہنچ رہا ہے، ہم ان کو کئی نقصان نہیں پہنچا سکے، اُن کے ان فیصلوں کے بوجھ تلے پی ٹی آئی بکھر رہی ہے۔
================================