ڈاؤلینس ترکیہ میں زلزلہ متاثرین کے شانہ بشانہ کھڑا ہے

کراچی،11 اپریل،2023: ڈاؤلینس پاکستان میں ہوم اپلائنسز کا صف اوّل کابرانڈ اور آرچلک کا ایک کل ملکیتی ذیلی ادارہ ہے جو یورپ کا دوسرا بڑا صنعتی ادارہ ہے۔ آرچلک ترکیہ میں قائم ہے –ایک ایسا ملک جو 6فروری، 2023ء کو آنے والے شدید ترین زلزلے (7.8ریکٹر اسکیل) سے تباہ ہو گیا جس کے باعث اس خطے میں پچاس ہزارسے زائد اموات ہوئیں۔لہٰذا، ڈاؤلینس نے زلزلے سے متاثرہ افراد کی بحالی کے لیے آرچلک کے اقدام میں دل کھول کر تعاون کرنے کے لیے برادر اسلامی ملک کے ساتھ امداد فراہم کرنے اور یکجہتی کے اظہار کا عزم کیا ہے۔

کوچ ہولڈنگ، ترکیہ کا سب سے بڑا گروپ ہے جو آرچلک اور ڈاؤلینس کا مالک ہے۔کوچ ہولڈنگ نے زلزلے سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے کرائسز کوآردینیشن سینٹر بھی قائم کیا ہے۔زلزلے کے فوری بعد،آرچلک نے ایک ’سرچ اینڈ ریسکیو‘ ٹیم بھی تشکیل دی جس نے منہدم عمارتوں اور ملبے میں پھنسے 20شہریوں کی قیمتی جانیں بچائیں۔کمپنی نے حطائے،آدیامان اور قہرمان مرعش کے علاقوں میں بھی قیمتی انسانی جانیں بچانے کے لیے امدادی مراکز قائم کیے ہیں۔

ترک حکومت کی ترجیحی ضرورت کی فہرست اور راہنماخطوط کی روشنی میں متاثرہ کمیونٹیز کی بحالی کے لیے وسائل سے بھرپور اقدام کے تحت آٹھ لاکھ مختلف امدادی اشیاء پہلے ہی فراہم کیں جا چکی ہیں جن میں خوراک، کپڑے، کمبل، خیمے، سولر پینلز اور جنریٹرز شامل ہیں۔اس کے علاوہ، پرانی واشنگ مشینوں کے ڈرم استعمال کرتے ہوئے، آرچلک نے کمروں کے ہیٹرز اور چولہے بناکرتقسیم کیے ہیں جبکہ ادویات کی محفوظ ترسیل کے لیے کولڈ چین کی بنیاد پر فریج بھی فراہم کیے ہیں۔گرم کھانا پہنچانے کے لیے کچن ٹرک جبکہ لانڈری کی خدمات فراہم کرنے کے لیے حفظان صحت کے ٹرک بھی متاثرہ علاقوں میں بھیجے گئے ہیں۔ کوچ ہولڈنگ، آرچلک اورگروپ کی دیگر کمپنیوں کی قیادت میں،اس خطے میں ایک کنٹینرسٹی قائم کیا جارہا ہے تاکہ زلزلے کے باعث اپنے گھروں سے محروم افراد کی طویل مدتی پناہ گاہ کی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔ اس کے علاوہ، علاقے کے لوگوں کے لیے روزگار کے ذرائع پیدا کرنے کے لیے بھی ایک کال سینٹر قائم کیا جا رہا ہے۔

ان امدادی سرگرمیوں کے بارے میں ڈاؤلینس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، عمر احسن خان نے کہا:”ہم ترکیہ میں لاکھوں زندگیوں کو متاثر کرنے والی قومی آفت پر شدید غمزدہ ہیں۔ اس سانحے نے ہمیں بحران پر قابو پانے کے لیے، آرچلک کی کوششوں میں شامل ہونے کی ترغیب دی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ بحالی کا عمل طویل اور دشوار ہوگا لیکن ہم اپنے بھائیوں کی ہر ممکن مدد کے لیے پر عزم ہیں۔“

آرچلک کے چیف کمرشل آفیسر برائے جنوبی ایشیا، جان ڈنچر نے بحالی کے اقدامات میں شامل ہونے پر ڈاؤلینس کا شکریہ ادا کیا اور کہا:”ترکیہ کے لوگ ہمارے پاکستانی بھائیوں کی ہمدردی کبھی فراموش نہیں کریں گے جس سے ہمیں زلزلے کے بعد آنے والے غیرمعمولی چیلنجوں سے نمٹنے اور ترقی کی جانب سفردوبارہ شروع کرنے میں مدد ملے گی۔ آرچلک کے تمام ملازمین، ڈاؤلینس فیملی کے شکرگزار ہیں جنھوں نے ہماری قوم کے مشکل دنوں میں ہمارا جذبہ بلند رکھنے کے لیے قیمتی معاونت فراہم کی ہے۔“

پاکستان، ترکیہ اور دیگر دوست ممالک کے وسائل سے بھرپور کارپوریٹ اور صنعتی شعبوں کو آرچلک اور ڈاؤلینس کے ان عمدہ اقدامات سے سیکھناچاہیے۔ دنیا بھر میں سماجی طور پر ذمہ دار اورمخیر افراد کی جانب سے اس طرح کے فراخدلانہ اقدامات ترک عوام کی زندگیوں میں بہت بڑا فرق پیدا کریں گے اور انھیں ایک روشن مستقبل کی امید دلائیں گے۔
٭٭٭

=========================