سندھ میں ڈاکو راج کیخلاف جماعت اسلامی کا پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ- جوحکمران امن قائم نہیں رکھ سکتے انہیں حکومت میں رہنے کا کوئی اختیار حق نہیں ہونا چاہئے

سندھ میں ڈاکو راج کیخلاف جماعت اسلامی کا پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ

مراد علی شاہ سندھ میں قیام امن میں ناکام ہوچکے، جمعہ کو احتجاجی مظاہروں کا اعلان

جوحکمران امن قائم نہیں رکھ سکتے انہیں حکومت میں رہنے کا کوئی اختیار حق نہیں ہونا چاہئے

محمدحسین محنتی، حافظ نصراللہ عزیز، علامہ حزب اللہ جکھر،امتیاپزپالاری ،امدادکھوسہ،حنیف نوناری،مجید ملاح و ودیگر کا خطاب

کراچی(نعیم اختر)سندھ میں ڈاکو راج اور اغوا برائے تاوان کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کیخلاف جماعت اسلامی سندھ کے تحت کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ ،اغواشدہ لوگوں کے ورثاء،سول سوسائٹی کے نمائندوں،علمائے کرام اور سیاسی وسماجی رہنماﺅں کی شرکت، آئندہ جمعہ07اپریل کو کشمور،گھوٹکی،شکارپور اورجیکب آباد اضلاع میںاحتجاجی مظاہروں ودھرنے کا اعلان، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ سندھ میں قیام امن اور شہریوں کے جان ومال کی حفاظت میں ناکام ہوچکے ہیں کیونکہ وہ وزیراعلیٰ کے ساتھ وزیرداخلہ بھی ہیں۔ قیام امن اور مغویوں کی جلد بازیابی کیلئے فوجی آپریشن اور جرائم پیشہ افراد سمیت ان کے سرپرستوں کیخلاف بے رحمانہ کاروائی کا مطالبہ۔ احتجاجی مظاہرے سے جماعت اسلامی سندھ کے امیر وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ایسے حکمران جو امن قائم نہیں کرسکتی اسے حکومت میں رہنے کا کوئی اختیار نہیں ہونا چاہئے ،بلکہ مستعفی ہونا جاناچاہئے۔ماہ رمضان کے دوران مایہ ناز ڈاکٹر بیربل سمیت اہم شخصیات کا قتل اور سندھ میں ڈاکو راج صوبہ میں امن وامان کے دعویدار حکومت کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ پورا سندھ خاص طور پر بالائی اضلاع کشمور،گھوٹکی، شکارپور اور جیکب آباد میں امن وامان کی خراب صورتحال اور اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں اضافہ سے عوام کی زندگی اجیرن اور معمول کی زندگی معطل ہوکر رہ گئی ہے۔ اس وقت بھی صرف کشمور ضلع سے 25سے زائد افراد ڈاکوکے جنگل میں ہیں،جن کے ورثاءکے گھروں میں صف ماتم بچھا ہوا ہے جبکہ حکومت وپولیس اوردیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے بے بس نظر آرہے ہیں ،سندھ میں امن وامان کے نام پر بجٹ میں خطیر رقم رکھنے کے باوجود حکومت شہریوں کی جان ومال کی حفاظت میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔عید سے قبل مغویوں کو بازیاب نہ کرایا گیا تو گورنر اوروزیراعلیٰ ہاﺅس پردھرنے سمیت دیگر آپشن پرغورکیا جائے گا۔ صوبائی نائب امیر حافظ نصراللہ چنا نے کہا مقامی ایم این اے وایم پی اے کی فرمائش پر رکھے گئے پولیس افسران اور جرائم پیشہ افراد کے گٹھ جوڑ سے کشمور سمیت سندھ کا امن تباہ ہے،علاقے کے بچے بچے کو پتہ ہوتا ہے کہ کون سا بااثر ڈاکو ﺅںکا سرپرست ہے مگرحیرت ہے کہ صرف حکومت کو پتا نہیں ہوتا، اسلئے جب تک بااثر لوگوں ،پولیس وڈاکوﺅں کا نیٹ ورک ختم نہیں کیا جاسکتا اس وقت تک سندھ میں قیام امن اور سندھ کے عوام سکھ کا سانس نہیں لے سکتے۔ جمعیت اتحاد العماءسندھ کے ناظم اعلیٰ علامہ حزب اللہ جکھرو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی تا کشمور سندھ میں امن وامان کی انتہا یہ ہے کہ پہلے مرد اغوا ہوتے تھے لیکن اب تو سندھ میں خواتین کا اغوا ہونا امن وامان کی خراب صورتحال کی نشاندہی کرتا ہے۔کندھ کوٹ سے شیرخوار بچے سمیت حاملہ خاتون نازیہ کھوسو کا اغوا لمحہ فکریہ ہے۔جے آئی یوتھ سندھ کے صدرڈاکٹر امتیازپالاری نے کہاکہ عید سے قبل مغویوں کو بازیاب نہ کرایا گیا تو جے آئی یوتھ سندھ بھر میں پریس کلب پردھرنے دے گی۔ احتجاجی مظاہرے سے سول سوسائٹی کے امداد اللہ کھوسہ،ایڈوکیٹ حنیف نوناری،عبدالمجید ملاح ودیگر نے بھی خطاب کیا۔
=================