مدرسہ عربیہ تعلیم القران جامع مسجد کبری میں بین المذاہب امن کانفرنس سابق معاون خصوصی وزیراعلی پنجاب برائے انسانی حقوق رابنسن عزیز فرانسس کی شرکت چئیرمن کل مسالک بورڈ مولانا عاصم مخدوم کی بھی شرکت


لاہور 02 فروری: لاہور میں کل مسالک علماء بورڈ کے زیراہتمام مدرسہ عربیہ تعلیم القران جامع مسجد کبری میں بین المذاہب امن کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں تمام مکاتب فکر کے علماءکرام و مشائخ عزام سمیت ہندو اور کرسچن کمینونٹی نے شرکت کی۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ممبر اسلامی نظریاتی کونسل پیر سید حبیب عرفانی کا کہنا تھا کہ مولا علی علیہ سلام کی ذات ایک استعارہ ہے،آپکی زات کا ہونا ایمان کے مکمل ہونے کی علامت ہے۔ چیئرمین کل مسالک علماء بورڈ مولانا محمد عاصم مخدوم نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمارا مشن ملک کو فرقہ واریت سے پاک کرنا ہے۔جب تک دہشت گردی کا خاتمہ نہیں ہوجاتا ہم امن سے نہیں بیٹھیں گے۔سیرت امام الاولیاء امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ نے وحدت مسلمین پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آج کا پروگرام اپنی نوعیت کا ایک منفرد پروگرام ہے،اہل بیت کے ساتھ کسی کا مقابلہ نہیں ہوسکتا۔ سابق معاون خصوصی وزیراعلی پنجاب برائے انسانی حقوق رابنسن عزیز فرانسس نے کہا کہ اس طرح کی امن کانفرنس کے انعقاد سے بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دیا جاسکتا ہے جبکہ تمام مکاتب فکر سے منسلک رہنمائوں کا ایک ہی کانفرنس میں شریک ہونا ثابت کرتا ہے کہ ہم سب ایک ہیں اور ہم سب کا مقصد امن کا قیام ہے۔رابنسن عزیز فرانسس نے مزید کہا کہ ہم اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ ہر تکلیف میں کھڑے ہیں اور پشاور دھماکے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔سیرت امام الاولیاء امن کانفرنس میں مقررین اور حاضرین کی جانب سے پشاور میں ہونے والے خودکش بم دھماکے کی پرزور مذت کی گئی اور شہداء کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ سیرت امام الاولیاء امن کانفرنس میں علامہ حافظ کاظم رضا نقوی، ڈاکٹر پیر سید حبیب عرفانی، مفتی عاشق حسین ،علامہ امتیاز عباس کاظمی،ڈاکٹر عبدالغفور راشد،علامہ حسن رضا ہمدانی،ہندو رہنما بھگت لعل،ساجد کرسٹوفر،پیر نو بہار شاہ،چوہدری صغیر عباس ورک اور شفقت بلوچ سمیت دیگر نے شرکت کی۔
===========