حکومت سندھ کا ٹریننگ مینجمنٹ اینڈ ریسرچ ونگ ، صوبائی سطح پر اٹھایا جانے والا ایک منفرد اقدام ، کارکردگی اور نتائج کے لحاظ سے بہترین ، مستقبل میں یہ بہت بڑے کینوس پر کام کرے گا ، دوسرے صوبوں کے لیے ایک قابل تقلید راستہ ۔

حکومت سندھ کا ٹریننگ مینجمنٹ اینڈ ریسرچ ونگ ، صوبائی سطح پر اٹھایا جانے والا ایک منفرد اقدام ، کارکردگی اور نتائج کے لحاظ سے بہترین ، مستقبل میں یہ بہت بڑے کینوس پر کام کرے گا ، دوسرے صوبوں کے لیے ایک قابل تقلید راستہ ۔

یہاں ٹریننگ کرانے اور ٹریننگ حاصل کرنے والے دونوں ہی خوش نصیب کہے جا سکتے ہیں کہ ا نہیں یہ اعزاز حاصل ہوا ہے کہ وہ صوبائی سطح پر اٹھائے جانے والے ملکی تاریخ کے ایک منفرد اقدام اور عمل کا حصہ بنے ہیں جس کی کامیابی اور بہتر نتائج آنے والے وقت میں نمایاں ہوں گے اور ٹریننگ کا عمل یقینی طور پر دور رس نتائج کا حامل ثابت ہوگا ۔

حکومت سندھ کی جانب سے قائم کیا جانے والا ٹریننگ مینجمنٹ اینڈ ریسرچ ونگ صرف ٹریننگ تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ کوالٹی ریسرچ کو یقینی بنانے میں اپنا اہم کردار ادا کر رہا ہے ۔
اس کے موجودہ سیکرٹری رفیق احمد شیخ کی سربراہی میں تمام ٹیم نہایت محنت اور لگن سے اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہی ہے اور اس کی نیک نامی اور کارکردگی میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے ۔ ٹریننگ حاصل کرنے کے لیے منتخب کیے جانے والے سرکاری ملازمین کو یہاں پر مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی نامور شخصیات اور سرکاری افسران لیکچر دیتے ہیں جو انتہائی مفید معلومات اور تجربات پر مبنی ہوتے ہیں نوجوان ملازمین کو اپنے سینئر افسران اور مختلف لوگوں کی کامیاب شخصیات سے کافی کچھ سیکھنے کو ملتا ہے ۔

صوبے کے چیف سیکرٹری محمد سہیل راجپوت کی جانب سے اس ٹریننگ کے عمل کو بھرپور حمایت اور رہنمائی فراہم کی جا رہی ہے ۔
حالیہ دنوں میں جن نامور شخصیات اور کامیاب سرکاری افسران نے یہاں پر لیکچر دیے ہیں ان میں

اسٹریس مینجمنٹ پر مس عائشہ بیلہ ملک کا لیکچر نمایاں اہمیت کا حامل رہا، ان کے علاوہ سندھ سول سرونٹس رولز پر ڈاکٹر عظیم الرحمن خان میو نے

انتہائی مفید لیکچر دیا ، جبکہ سوشل کلچرل ڈائیورسٹیز کے موضوع پر قاضی شاہد پرویز کا لیکچر انتہائی اہمیت کا حامل تھا


، اسی طرح ڈاکٹر عرفان محمد نے ایکشن ایبل ریسرچ پر اہم لیکچر دیا

جبکہ پبلک پالیسی فارمولیشن اینڈ ایمپلیمنٹیشن پر سندھ کے سیکریٹری انفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی آصف اکرام نے انتہائی اہم لیکچر دیا

جب کہ سندھ سیول سرونٹس لیو رولز کے موضوع پر سید عارف رضا کا لیکچر اہمیت کا حامل تھا

اسی طرح پروینشل گورنمنٹ اسٹرکچر اینڈ گڈ گورننس کے موضوع پر سابق ہوم سیکرٹری عبدالکبیر قاضی نے اپنا لیکچر دیا

اور کمپیوٹر اینڈ ریسرچ اسکالرز پر ڈاکٹر طارق رحیم سومرو اور انجینئر ایم اصغر خان نے لیکچر دیا ۔

یہ ادارہ ہر گزرنے والے دن کے ساتھ ترقی کر رہا ہے مستقبل کی ضروریات کے پیش نظر اس کی اہمیت واضح ہے اور جہاں دی جانے والی ٹریننگ کے دور رس نتائج مرتب ہوں گے ۔

=================================