ہمارا خاندان 1912 سے ہیلتھ کیئر سروسز سے وابستہ ہے یہ کمپنی میرے دادا حضور نے قائم کی تھی اب مختلف شعبوں میں کام آگے بڑھا چکے ہیں ، HSC اسپتال سپلائی کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹیو سہیل فیروز کی جیوے پاکستان ڈاٹ کام سے خصوصی گفتگو ، ملاقات محمد وحید جنگ


ہمارا خاندان 1912 سے ہیلتھ کیئر سروسز سے وابستہ ہے یہ کمپنی میرے دادا حضور نے قائم کی تھی اب مختلف شعبوں میں کام آگے بڑھا چکے ہیں ، HSC اسپتال سپلائی کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹیو سہیل فیروز کی جیوے پاکستان ڈاٹ کام سے خصوصی گفتگو ، ملاقات محمد وحید جنگ۔
گزشتہ دنوں ہیلتھ ایشیا نمائش کے کامیاب انعقاد کے موقع پر پاکستان کی سرکردہ نیوز ویب سائٹ جیوے پاکستان ڈاٹ کام کیلئے محمد وحید جنگ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے ہاسپٹل سپلائی کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹیو سہیل فیروز نے کہا کہ ہیلتھ ایشیا بہت کامیاب نمائش ہے منتظمین قابل مبارکباد ہیں 19 سال سے کامیابی سے منعقد کر رہے ہیں آج سے 19 سال پہلے اس کے منتظمین ہماری کمپنی میں بھی تشریف لائے تھے تب سے ہم بھی اس نمائش کا حصہ ہیں پاکستان کی معیشت کو آگے بڑھانے میں ان کا بڑا ہاتھ ہے لوگوں کو ٹیکنالوجی اور ہیلتھ سیکٹر اپ ڈیٹس سے آگاہ رہتے ہیں ہیلتھ انڈسٹری میں جو لوگ کام کرتے ہیں انہیں کافی معلومات ملتی ہے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان میں کتنے اچھے اچھے کام ہو رہے ہیں ۔


کرونا سے پیدا شدہ صورتحال اور انڈسٹری کو درپیش مسائل کے حوالے سے ایک سوال پر سہیل فیروز نے بتایا کرونا سے پیدا شدہ صورتحال کے بعد ہونے والی اس ہیلتھ ایشیا نمائش میں شرکاء نے بڑی گرم جوشی سے حصہ لیا غیر ملکی لوگ بھی یہاں آئے نمائش میں شامل ہونے والوں کے علاوہ زوم پر بھی بہت سے لوگوں نے بیرون ملک سے نمائش دیکھی اس بات کو لوگوں نے اہمیت دی اور یہ نمائش کامیاب ثابت ہوئی۔ معیشت کی مجموعی صورتحال کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سب کے سامنے ہے کہ اکانومی کس طرح چل رہی ہے یقینی طور پر کافی چیلنج ہیں لیکن کسی ایک پر ذمہ داری عائد نہیں کی جاسکتی نہ صرف حکومت کو ذمہ دار قرار دیا جا سکتا ہے کہیں امپورٹ ایکسپورٹ کے مسائل ہی کہیں کوالٹی اور ڈالرز کے ایشوز آجاتے ہیں حکومت کا عمل دخل بہتر ہونا چاہیے خاص طور پر باہر سے آنے والی اشیاء کی کوالٹی اور کنٹرول چیک ہونا چاہیے رجسٹریشن ہونی چاہیے جو لوگ ملک میں کاروبار کر رہے ہیں ان کو سہولت ملی چاہیے ۔
تعلیمی کیرئیر کے حوالے سے استفسار پر انہوں نے بتایا کہ میں کراچی یونیورسٹی کا بزنس گریجویٹ ہوں یہ ہمارا فیملی بزنس ہے ہمارا خاندان 1912 سے ہیلتھ کیئر بزنس میں ہے پاکستان بننے سے پہلے سے ہمارا خاندان اس کام سے وابستہ ہے ہم نے ہمیشہ اس میں بہت کچھ سیکھا ہے اور کچھ خدمات بھی پیش کی ہیں اور یہ سلسلہ جاری ہے میرے دادا حضور مرحوم نے اعجاز الدین کمپنی کے نام سے بنیاد رکھی تھی ڈایگنوسٹک اور سرجیکل میں کافی نام کمایا فیروز لمیٹڈ اور فیروز کیمیکل انڈسٹریز اور ہسپیٹل سپلائی کارپوریشن اور ایمپل فارما اور سولر کے شعبے میں بھی کام آگے بڑھا رہے ہیں رینیوایبل انرجی کی فیلڈ میں کافی پوٹینشل ہے سورج کی روشنی پاکستان میں وافر ہے آئیڈیل ٹیکنالوجی ہے اس کا اچھا مستقبل ہے کچھ چیلنج ہے جن کا مقابلہ کرنا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ بہتری آتی جائے گی آنے والا وقت سولر انرجی کا ہے۔

=====================================