عمران خان کا پنجاب میں ضمنی انتخابات کے لیے بھرپور مہم چلانے کا جاری کردہ شیڈول


عمران خان کا پنجاب میں ضمنی انتخابات کے لیے بھرپور مہم چلانے کا فیصلہ
دوسری جانب پنجاب کے 20 حلقوں میں 17 جولائی کو ہونے والے ضمنی انتخابات کے سلسلے میں مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے چلائی جانے والی انتخابی مہم میں تیزی آرہی ہے۔

اسی سلسلے میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے بھی صوبے میں جلسے، جلوس کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس دوران صرف لاہور شہر میں 4 ریلیوں سمیت 7 سے 15 جولائی تک درجنوں عوامی اجتماعات سے سابق وزیر اعطم خطاب کریں گے۔


سابق حکمراں جماعت کی جانب سے جاری کردہ شیڈول کے مطابق عمران خان 7 جولائی کو لاہور کے حلقہ پی پی 158 سے پی ٹی آئی کے امیدوار اکرم عثمان کی حمایت میں انتخابی مہم کا آغاز کریں گے جبکہ اسی روز سابق وزیر اعظم پی پی 140 میں جلسے سے خطاب کرنے کے لیے شیخوپورہ جائیں گے۔

شیڈول کے مطابق 8 جولائی کو وہ پی پی-8 (خوشاب) اور پی پی -7 (راولپنڈی) جبکہ 9 جولائی کو پی پی-125 (ہزاری جھنگ) اور پی پی 202 (ساہیوال) میں جلسوں سے خطاب کریں گے۔


11 جولائی کو عمران خان کے لودھراں کے 2 حلقوں پی پی-224 اور پی پی-228 میں حامیوں سے خطاب کی توقع ہے، اس کے علاوہ وہ مظفر گڑھ کے حلقے پی پی-272، پی پی-273 اور بہاولنگر کے حلقے پی پی-237 میں بھی ووٹروں سے مخاطب ہوں گے۔

اسی کے بعد 12 جولائی کو پی ٹی آئی چیئرمین پی پی 90 (بھکر) اور پی پی 282 (لیہ) میں جلسوں سے خطاب کریں گے۔

مزید پڑھیں: ضمنی انتخابات میں مداخلت کا خدشہ، ڈی آئی جی، ڈی سی لاہور کی معطلی کا مطالبہ

اسی طرح 13 جولائی کو عمران خان پی پی-127 اور پی پی-97 میں اپنے حامیوں سے خطاب کے لیے جھنگ اور پھر فیصل آباد جائیں گے۔

14 جولائی کو عمران خان پی پی-217 (ملتان) اور پی پی-288 (ڈیرہ غازی خان) میں عوامی اجتماعات سے خطاب کریں گے۔

پی ٹی آئی کے شیڈول کے مطابق 15 جولائی کو سابق وزیر اعظم لاہور کا دورہ کریں گے اور وہاں 3 حلقوں پی پی 167، 168 اور 170 میں عوامی جلسوں سے خطاب کرکے اپنی جماعت کے لیے ووٹرز کی سپورٹ حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔

===================================

یوکرین پر روسی حملے کا علم ہوتا تو ماسکو کا دورہ نہیں کرتا، عمران خان

عمران خان نے کہا کہ روس نے یوکرین پر حملہ ان کے ماسکو پہنچنے کے بعد کیا اور انہیں اس حملے کا اندازہ نہیں تھا — فوٹو: اسکرین گریب ڈی ڈبلیو
سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے اگر انہیں یوکرین پر روسی حملے کے بارے میں علم ہوتا تو وہ اس سال فروری میں ماسکو کا دورہ نہیں کرتے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جرمن نشریاتی ادارے ‘ڈوئچے ویلے’ کو دیے گئے انٹرویو میں سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ روس نے یوکرین پر حملہ ان کے ماسکو پہنچنے کے بعد کیا اور انہیں اس حملے کا اندازہ نہیں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے معلوم ہوتا تو میں یقینی طور پر یہ دورہ نہیں کرتا لیکن ایسا ہوا کہ ہم پہلے ہی وہاں موجود تھے اور اگلی صبح حملہ کردیا گیا‘۔

تاہم سابق وزیر اعظم نے اپنے دورہ ماسکو اور ایسے وقت روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کا دفاع کیا جب روس کے ٹینک یوکرین میں داخل ہو رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اس دورے کا منصوبہ کافی عرصہ پہلے بنایا گیا تھا اور اس کا مقصد پاکستان اور روس کے تعلقات کو بہتر کرنا تھا۔

انہوں نے اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے روس کے ساتھ کبھی بھی زیادہ اچھے تعلقات نہیں رہے کیونکہ ہمارے ملک کو سرد جنگ کے دوران مغربی بلاک کا حصہ سمجھا جاتا تھا۔

عمران خان نے مزید کہا کہ جب یوکرین پر روسی حملے کے خدشات سامنے آئے تو دورہ کرنے سے متعلق پاکستان کے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی گئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ جب ہم نے سنا کہ کسی فوجی مداخلت کے خدشات ہیں تو ہم نے مشاورت کی، ہم سب بیٹھے اور معاملے پر غور کیا جس کے بعد ہمارا دفتر خارجہ اس نتیجے پر پہنچا کہ اگر ہم اس موقع اور وقت پر دورہ منسوخ کرتے ہیں تو اس فیصلے سے روس کے ساتھ ہمارے تعلقات سرد خانے کی نذر ہوجائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اس وقت دورہ ملتوی کرنے کا فیصلہ نہیں کر سکتا تھا کیونکہ ہمیں روس سے تیل اور گندم درآمد کرنے کی ضرورت تھی۔

تاہم اس گفتگو کے دوران انہوں نے اپنے جنگ مخالف بیانیے کو دہراتے ہوئے کہا کہ اگر ان سے جنگ کے بارے میں مشورہ کیا جاتا تو وہ یقیناً اس کے خلاف مشورہ دیتے اور اگر انہیں یوکرین پر روسی حملے کے بارے میں علم ہوتا تو وہ رواں سال فروری میں ماسکو کا دورہ نہیں کرتے۔
https://www.dawnnews.tv/news/1184518/
==============================================