عمران خان کی کرسی چھن جانے سے زہنی توازن چھن چکا ہے جبکہ ادارے آئین کی حدود کا احترام کرتے ہیں جبکہ عمران خان اداروں کو دھمکیاں دے رہے ہیں وہ پاکستان کے لئے خطرہ ہیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنماؤں کی پریس کانفرنس

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے محکمہ تخفیف غربت اور سماجی تحفظ اور پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات شازیہ عطا مری نے کہا ہے کہ عمران خان نے نیوکلیئر پروگرام کے خلاف باتیں کرکے پاکستان کے وجود کو چیلنج کیا ہے اور عمران خان کی کرسی چھن جانے سے زہنی توازن چھن چکا ہے جبکہ ادارے آئین کی حدود کا احترام کرتے ہیں جبکہ عمران خان اداروں کو دھمکیاں دے رہے ہیں وہ پاکستان کے لئے خطرہ ہیں۔ ان باتوں کا اظہار آج انہوں نے فیصل کریم کنڈی ، افضل چن و دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہےتو


ہم سب ہیں لیکن عمران خان کہتا ہے کہ میں ہوں تو پاکستان اور ادارے ہیں۔شازیہ مری نے کہا کہ عمران خان کا حالیہ بیان سنگین نوعیت کا ہے جس کی ہر طرف سے مزمت آرہی ہے اور یہ بیان پاکستان کے خلاف سازش ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کبھی وہ فرح گوگی کو بچانے کے لیے آتے ہیں کبھی جن سے فیض حاصل کیا ان کے مفاد کی بات کرتے ہیں اور آج عمران خان نے ایسا بیان دیا کہ وہ حد کراس کرگئے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ ایک عرصہ سے عمران خان ملکی اداروں کو نشانہ بنارہے ہیں ادارے جو اپنے دائرے سے باہر کردار ادا کرتے رہیں اب وہ ادارے اپنے دائرے میں ہیں تو یہ تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں ۔ پ پ پ رہنما شازیہ عطا مری کا مہنگائی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سابقہ حکومت کی وجہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا اور حکومت نے لوگوں کے لئے 28 ارب روپے کا رلیف پیکچ کا اعلان کیا دیاہے اور کہا کہ عوام کو 28 ارب کی ریلیف بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے دیا جارہا ہے اور 6 ملین مزید لوگوں کو اس ریلیف پیکج میں شامل کریں گے کیونکہ مہنگائی بہت زیادہ ہوچکی ہے اور غریب براہ راست متاثر ہیں۔انہوں نے کہاکہ پچھلی حکومت کو ہم بار بار عوام کے سوچنے کا کہتے تھے لیکن اب مہنگائی کا بوجھ عوام پر ہے جبکہ عمران خان اپنی ناقص کارکردگی پر بات نہیں کرتے اور اپنے لوگوں کے سکینڈل پر پردہ ڈالتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان سلیکٹڈ تھے اس وجہ سے انہیں عوام سے کوئی سروکار نہیں تھا ہمیں عوام کا احساس ہے مگر سابق حکمران احساس کے نام پر لوگوں کو مشکل میں ڈالتے تھے. شازیہ مری نے کہاکہ ہمیں کھبی بھی اداروں نے انصاف نہیں دیا اور خود ادارے نے جوڈیشل قتل کو تسلیم کیا جب جب اداروں نے اپنی حدود سے تجاوز کی تب ہم نے تنقید کی جبکہ آئین کے مطابق اداروں کا کردار واضح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ ادارے آئیں کے مطابق کردار ادا کریں چند افسران کی علظی کا ملبہ پورے ادارے پر نہیں ڈال سکتے انکا کہنا تھاکہ وفاقی کابینہ کے اجلاس اور پارلیمنٹ میں بھی عمران خان کے بیان ہر بات کی جائے گی اور الیکشن کمیشن کا انتخاب کے حوالے سے آئین میں رول واضح ہے فوج محسوس کر رہی ہے کہ ان پر تنقید ہو رہی ہے اور فوج خود کہتی ہے کہ ہمارا سیاست میں عمل دخل نہیں ۔


اس موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی کے سیکرٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی نے پریس کانفرنس میں کہناتھاکہ پوری قوم عمران خان کے اس بیان پر غصہ پر ہے اور مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس پاکستان, چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ سے عمران خان کے بیان پر از خود نوٹس لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آج عمران خان کو شہید ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر شہید کا نظریہ یاد آرہا ہےبھٹو شہید نے ملک و قوم کے لئے پھندا قبول کیا ۔انہوں نےکہا کہ ملک کےپیسے پر ڈاکا ڈالا گیا مالم جبہ, بی آر ٹی, رنگ روڈ, سمیت دیگروں اسیکنڈل کا عمران خان کو حساب دینا ہوگا۔کے پی کے عوام کے پیسے اور ہیلی کاپٹر استمال کیا جارہا ہے کیا یہ پیسہ عمران خان کے والد کا ہے اور وزیر اعلی کے پی کے صوبے کو مرکز سے لڑانا چاہتا ہے۔

پیپلزپارٹی رہنما ندیم افصل چن نے کہا کہ عمران خان سے جب اقتدار چھن گیا ہے تو وہ ملکی سالمیت کے خلاف باتیں کرتے ہیں جبکہ ہمارے لیڈر نے کہا کہ گھاس کھا کر ایٹم بم بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کھبی بلوچستان کے حالات اور پالیسی پر بات کی ،فاٹا اور آئی ڈی ہیز کے حوالے سے کیا کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے وقت فوج کو برا نہیں کہا ضیا الحق وردی میں تھے تب بھی ادارے کے بارے میں ہم نے کچھ نہیں کہا۔
=================================