سندھ حکومت اور چائنیز سیکوریٹی اتھارٹیز نے صوبے میں سی پیک اور نان سی پیک منصوبوں میں کام کرنے والے چائنیز کی فول پروف سیکورٹی کے حوالے سے مل کر ایک جامع میکنزم تیار کرنے پر اتفاق کیا

کراچی (21 مئی )

سندھ حکومت اور چائنیز سیکوریٹی اتھارٹیز نے صوبے میں سی پیک اور نان سی پیک منصوبوں میں کام کرنے والے چائنیز کی فول پروف سیکورٹی کے حوالے سے مل کر ایک جامع میکنزم تیار کرنے پر اتفاق کیا ۔ یہ بات چیف سیکریٹری سندھ سہیل راجپوت اورچینی وزارت خارجہ امور کے ایکسٹرنل سیکورٹی کمشنر مسٹر چینگ گوپنگ اور ان کی ٹیم کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں طے کی گئی ۔ چیف سیکریٹری کی معاونت قائم مقام آئی جی کامران فضل، سیکریٹری داخلہ سعید منگنیجو، ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن، ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ جاوید اوڈھو، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی عمران یعقوب منہاس، رینجرز کرنل نصر من اللہ، وزیراعلیٰ سندھ کے اسپیشل سیکریٹری رحیم شیخ جبکہ چینی وفد کے ارکان میں ڈیفنس اتاشی مسٹر یانگ یانگ، ڈپٹی ڈی جی سی ٹی ڈی اسٹیٹ سیکورٹی آف چائنا مسٹر زو شان وو، وزارت خارجہ کے قونصلر مسٹر وانگ ڈیکسو، ڈپٹی ڈی جی انٹرنیشنل کوآپریشن (عوامی سلامتی) مسٹر لی یوہونگ، ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن چینی سفارتخانہ مسٹر سن منگ جی ، ڈپٹی ڈائریکٹر ایشیائی امور مسٹر وی گوو اور دیگر شامل تھے۔ اجلاس میں کراچی یونیورسٹی کے واقعہ کے پس منظر میں سی پیک اور نان سی پیک منصوبوں میں کام کرنے والے چائنیز شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پہلے ہی صوبائی پولیس کو ان اداروں/تنظیموں کا سیکورٹی آڈٹ کرنے کی ہدایت کی ہے جہاں پرائیویٹ انتظامات کے تحت چینی کام کر رہے ہیں۔ صوبائی محکمہ داخلہ تمام چائنیز کا ڈیٹا اکٹھا کر رہا ہے تاکہ انہیں حفاظتی حصار میں لایا جا سکے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے دورہ کرنے والے وفد پر زور دیا گیا کہ وہ ایک جامع ڈیٹا بیس تیار کرنے میں صوبائی حکومت کی مدد کریں، جس پر وفد نے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ چیف سیکریٹری نے وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے چینی وفد کو پیشکش کی کہ صوبے میں کام کرنے والے چینی شہریوں کی فول پروف سیکورٹی کے حوالے سے اگر ان کے پاس کوئی میکزم ہے تو وہ شیئر کریں جنہیں قومی اور صوبائی سطح پر بنائے جانے والے نئے سیکورٹی پلان میں شامل کیا جائے گا۔ چیف سیکرٹری نے دورہ کرنے والے وفد کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے آئندہ ہفتے اسلام آباد میں چاروں صوبائی حکومتوں کا اجلاس بلایا ہے جس میں ملک کے مختلف صوبوں میں کام کرنے والے تمام چائنیز کی سیکورٹی پر بات کی جائے گی۔ چینی وفد کو کراچی یونیورسٹی واقعہ پر ہونے والی تفتیش کے متعلق پیشرفت پر بریفنگ دی گئی ۔ وفد کو بتایا گیا کہ کیس کی تحقیقات میں روز بروز ہونے والی پیشرفت کو چینی حکام کی جانب سے نامزد کیے گئے فوکل پرسن کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے ۔ چینی وفد نے صوبائی پولیس کو تفتیش اور دیگر پولیسنگ مقاصد کے لیے استعمال ہونے والے اہم آلات اور گیجٹس فراہم کر نے کی بھی پیشکش کی۔ چیف سیکرٹری نے تعاون پر چینی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ چینی وفد نے کراچی یونیورسٹی واقعے کے فوراً بعد چینی قونصلیٹ آنے اور دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی آخری رسومات میں شرکت کرنے پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا شکریہ ادا کیا ۔
عبدالرشید چنا
میڈیا کنسلٹنٹ، وزیراعلیٰ سندھ