سجاول ضلع بھرمیں جانوروں میں لمپی اسکن کی بیماری میں مزید سینکڑوں جانور مبتلاہوگئے ہیں اور ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے ، تاہم ان کے علاج کے بجائے صرف کاغذی کاروائی کی جارہی ہے ، ڈپٹی ڈائرکٹرلائیواسٹاک ، ڈاکٹراور دیگرعملہ مزے کی نیند لے رہاہے ویکسین نہ ہونے کا بہانہ کیاجارہاہے


سجاول: سجاول ضلع بھرمیں جانوروں میں لمپی اسکن کی بیماری میں مزید سینکڑوں جانور مبتلاہوگئے ہیں اور ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے ، تاہم ان کے علاج کے بجائے صرف کاغذی کاروائی کی جارہی ہے ، ڈپٹی ڈائرکٹرلائیواسٹاک ، ڈاکٹراور دیگرعملہ مزے کی نیند لے رہاہے ویکسین نہ ہونے کا بہانہ کیاجارہاہے ، تاہم مالکان کا کہناہے کہ بیمار جانوروں کو ویکسین کی نہیں دوائی اور علاج کی ضرورت ہے ، اس لئے فوری طورپر فیلڈ ورک شروع کرکے دوائی دی جائے تاکہ مویشی بچ سکیں ، لیکن عملہ تمام ادویات بیچ کرغائب ہے ، اور صرف کاغذی کاروائی کررہاہے ، صرف ایک لائیواسٹاک اسسٹنٹ کلارک بناکر کاغذی کروائی جارہی ہے ، جس پر پہلے بھی کافی کرپشن اور سنگین نوعیت کے الزامات ہیں ، اس سے قبل تین ماہ سے علاقے میں مختلف امراض کی تصدیق کی گئی ہے تاہم ان مویشیوں کا علاج نہ کرکے بھی انہیں بے موت مارا گیاصرف کاغذی کاروائی کی گئی ہے ، مویشی مالکان نے اپیل کی ہے کہ فوری طورپر ڈپٹی ڈائرکٹرو ڈاکٹراور لائیواسٹاک اسسٹنٹ کو برطرف کرکے اچھااسٹاف مقرر کرکے فیلڈ ورک کیاجائے اور مویشیوں کو علاج فراہم کیاجائے ، لمپی اسکن کی وجہ سے ہزاروں مویشی متاثرہیں ، ان کا علاج کیاجائے نیزدیگربیماریوں ، ایف ایم ڈی ، ایچ ایس ، لیورفلو کے لئے علاج فراہم کیاجائے ، آمڑااسٹاپ کے علاقے میں مویشیوں کی اموات ریکارڈ پر ہیں جن کی پیشگی اطلاع پر جان بوجھ کرعلاج نہیں دیاگیااور مویشی ھلاک ہوگئے ، مویشی اسپتال میں ادویات فروخت کردی جاتی ہیں ، جبکہ علاقے میں جعلی مویشی ڈاکٹران اور جعلی ادیات کی سرپرسی کی جارہی ہے ، انہوں نے مطالبہ کیاکہ علاقے میں مرنے والے سینکڑوں مویشیوں کے قتل کا مقدمہ ڈپٹی ڈائریکٹرلائیواسٹاک ، ڈاکٹراور لائیواسٹاک اسسٹنٹ عزیز منارو پر درج کیاجائے ، جن کی وجہ سے جانور مررہے ہیں اور خود بھی غلط انجکشن لگاکر مویشی ماررہے ہیں ، مرنے والے جانوروں کا معاوضہ ادا کیاجائے ، انہوں نے ڈی جی اور ڈائریکٹرلائیواسٹاک کے خلاف بھی عدالتی تحقیقات کرانے کی اپیل کی ہے جن کی وجہ سے نچلا عملہ کھلی دشمنی کرکے مویشی ماررہاہے اور ان کے خلاف کوئی کاروائی کرنے سے گریز کررہے ہیں ، واضع رہے کہ اسوقت صرف لمپی اسکن کی بیماری کی وجہ سے سینکڑوں مویشی ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ ہزاروں کی تعداد میں جانور متاثرہیں ،جبکہ دیگر بیماریوں سے پہلے ہی اموات کا سلسلہ جاری تھا، لیکن مذکورہ عملہ انہیں غلط قرار دیکر رپورٹ ارسال کرتارہاہے مویشی مالکان نے فوری طورپر انکوائری کرانے اور باڑوں میں دفن جانوروں کے پوسٹ مارٹم کا بھی مطالبہ کیاہے ، تاکہ ان نااھل مجرموں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیاجاسکے ۔

=============================