این ای ڈی یونیورسٹی کی سول انجینئر فریدہ سلام کراچی واٹر بورڈ کی تاریخ میں پہلی خاتون سربراہ ۔انہیں کن چیلنجوں کا سامنا ہوگا ؟

پاکستان کی صف اول کی انجینئرنگ یونیورسٹی این ای ڈی انجینئرنگ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل سیول انجینئر فریدہ سلام ایک خوش قسمت سرکاری افسر ہیں انہیں کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی تاریخ میں پہلی خاتون سربراہ ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے ۔عدالتی احکامات کی روشنی میں صوبائی حکومت نے سینئر ترین سول انجینئر کی حیثیت سے انہیں ادارہ کی سربراہی سونپی ہے اگرچہ یہ عارضی اور ایڈہاک بنیادوں پر کیا جانے والا عمل ہے لیکن خواتین کی صلاحیتوں پر بھرپور اعتماد کرنے اور انہیں ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کے مواقع فراہم کرنے کے حوالے سے یہ بڑی پیش رفت ہے ۔
انہیں فوری طور پر کن چیلنجوں کا سامنا ہوگا اور کون سی مشکلات ان کا راستہ روک سکتی ہیں یا ان کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کر سکتی ہیں اس حوالے سے ادارے میں نئی بحث شروع ہو گئی ہے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ ایک بہت بڑا اہم اور حساس ادارہ مانا جاتا ہے اس میں جتنے ذہین قابل اور باصلاحیت افسران اور ملازمین کام کرتے ہیں اتنے ہی سازشی ذہن اور مافیاز کے مضبوط نیٹ ورک بھی موجود ہیں جو اس ادارے کی اہم پوسٹوں پر آنے والے کسی بھی افسر خاص طور پر ادارے کے سربراہ کی ناک میں دم کرنے کا وسیع شاطر انہ تجربہ رکھتے ہیں ایسے عناصر کو نکیل ڈالنا ہمیشہ ایک چیلنج رہا ہے ایسے لوگوں کے ساتھ کچھ سختی اور کچھ نرمی کے حصول کے ساتھ کام چلایا جاتا رہا ہے معاملات کو قانون کے دائرے میں رکھنے اور ڈسپلن برقرار رکھنے کے لئے کچھ جرات مندانہ دلیرانہ فیصلے کرنے پڑتے ہیں اور کچھ کڑوے گھونٹ بھی پینے پڑتے ہیں یہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی ایک تلخ حقیقت اور تاریخ ہے جسے تسلیم نہ کرنا یا سرے سے نظر انداز کرنا کسی بھی سربراہ کے لیے پہلے سے موجود مسائل اور مشکلات کو بڑھانے کے مترادف ہوتا ہے مجموعی طور پر ادارے میں نئی خاتون سربراہ کی تعیناتی کو ویلکم کیا جارہا ہے اور اسے مستقل سربراہ کی آمد جس سے مستقبل میں ایم ڈی کے بجائے چیف ایگزیکٹو آفیسر سی ای او کا درجہ حاصل ہو گا کے آنے تک اہم فرائض انجام دینے ہیں عارضی سربراہ کبھی بھی کوئی انقلابی تبدیلی یا بنیادی ڈھانچے کو چھیڑ چھاڑ نہیں کرتا بلکہ اپنی توجہ روزمرہ امور کی انجام دہی تک محدود رکھتا ہے امید کی جاسکتی ہے کہ نئی سربراہ کی حیثیت سے انجینئر فریدہ سلام ادارے کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور روز مرہ امور کو خوش اسلوبی سے برقرار اور جاری رکھنے میں اپنا اہم کردار موثر انداز سے ادا کریں گی وہ ادارے کے افسران کو اچھی طرح جانتی ہیں اور ملازمین کے مسائل اور مشکلات سے بھی آگاہی رکھتی ہیں شہریوں کی مشکلات خاص طور پر رمضان المبارک کی آمد کے موقع پر شہر میں پانی کی دستیابی اور بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنا واٹربورڈ کے لیے بڑا چیلنج رہتا ہے اس موقع پر شہریوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنا ان کی اولین ترجیح ہونی چاہیے اور امید ہے کہ وہ اس حوالے سے اپنے اہداف اور روزمرہ ورکنگ کی رفتار مناسب رکھی گئی جس سے افسران و ملازمین اور شہریوں کو نئی شکایات کی بجائے ریلیف ملے اور لوگ انہیں دعا دیں۔ یہ امید بھی کی جانی چاہیے کہ ادارے کے افسران و ملازمین اور شہری بھی واٹر بورڈ کے نئے سربراہ کے ساتھ تعاون کریں اپنے فرائض منصبی پوری ذمہ داری سے بچا اور شہری بھی پانی کے زیاں کو روکے اور پانی کے محتاط استعمال پر توجہ دیں ۔پانی زندگی ہے پانی کی قدر کریں اور پانی کو غیر ضروری استعمال سے خود کو بچائیں ۔ آنے والے دنوں میں واٹر بورڈ کا کردار اہم ہوگا اور شہریوں کی توقعات بڑھ جائیگی رمضان المبارک میں واٹر بورڈ کے افسران اور ملازمین کو اپنی کارکردگی میں مزید بہتری لانی ہے ۔

==============================