لاڑکانہ میں عالمی یوم خواتین کی مناسبت سے گومی بائی لیڈیز کلب میں ایک روزہ فیسٹیول اور تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کا افتتاح اسسٹنٹ کمشنر لاڑکانہ احمد علی سومرو نے کلب کے صدر فریدہ پیچوہو، جنرل سیکریٹری ڈاکٹر پرہ سکینہ گاد، زکیہ پیرزادو و دیگر کے ہمراہ ربن کاٹ کر کیا


لاڑکانہ۔ محمد عاشق پٹھان ======لاڑکانہ میں عالمی یوم خواتین کی مناسبت سے گومی بائی لیڈیز کلب میں ایک روزہ فیسٹیول اور تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کا افتتاح اسسٹنٹ کمشنر لاڑکانہ احمد علی سومرو نے کلب کے صدر فریدہ پیچوہو، جنرل سیکریٹری ڈاکٹر پرہ سکینہ گاد، زکیہ پیرزادو و دیگر کے ہمراہ ربن کاٹ کر کیا، تقریب میں مختلف شعبات سے تعلق رکھنے والی شہر کی خواتین، مختلف اسکولوں کے طالبات اور فیمیل ٹیچرس نے بڑی تعداد میں شرکت کی جبکہ فیسٹیول میں

کھانے پینے کے اسٹالز سمیت گارمینٹس، جیولری، ہار سینگار، کھلونوں اور دیگر اشیائے کے اسٹال لگائے گئے جہاں خواتین نے خریداری بھی کی، تقریب میں گورنمینٹ ڈگری کالیج، گورنمینٹ گرلس ہائیر سیکنڈری اسکول، پبلک ہیلتھ اسکول، گورنمینٹ گرلس عبدالقادر لغاری اسکول کے طالبات سیرت فاطمہ، اقرہ پٹھان، رابعہ مغیری، عائشہ، بشرہ، زہریٰ بتول، ثریہ پٹھان و دیگر نے تقاریر اور ٹیبلوز پیش کرکے خواتین کی اہمیت اور ان کے مسائل کو اجاگر کیا، اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر احمد علی سومرو کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کی آدھی آبادی خواتین پر مشتمل ہے، خواتین اس دنیا میں سنسار کی خوبصورتی اور قدرت کی خوبصورت تخلیق ہے خواتین کے سوائے دنیا نامکمل ہے، انہوں نے کہا کہ خواتین ماں بھی ہے، بہن بھی ہے، بیٹی بھی ہے تو جیون ساتھی کی روپ میں بھی ہے، خواتین ہر روپ میں اپنا کردار بہترین نمونے اور ذمہ داری سے نبھا رہی ہیں کیونکہ ہر کامیاب مرد کے پیچھے ایک خواتین کی محنت شامل ہوتی ہے آج کے اس دور میں جب تک خواتین کو معیاری تعلیم نہں دی جاتی اس وقت تک ہمارا معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا، تقریب میں گومی بائی لیڈیز کلب کے عہدیداران فخرالنسا خاصخیلی، گرلس ڈگری کالج کر پرنسپل میڈم ارشاد عباسی، آپا شمس، آپا نسیم، حمیرا گاد و دیگر نے بھی شرکت کی۔

==============================

====================================

==================

=================================

===============================

==============================

=================================

==========================