وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے نوجوانوں کی جسمانی اور طرز عمل کو بہتر بنانے کے لیے کراچی کے تمام اضلاع میں یوتھ سینٹرز قائم کرنے کا فیصلہ کیا

کراچی (2 مارچ)

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے نوجوانوں کی جسمانی اور طرز عمل کو بہتر بنانے کے لیے کراچی کے تمام اضلاع میں یوتھ سینٹرز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوتھ سینٹرز نوجوانوں کو تعلیمی اور تفریحی سرگرمیوں میں مشغول رکھنے کیلئے ایک محفوظ اور زیر نگرانی سہولت فراہم کرتے ہیں جوکہ مثبت خود اعتمادی کے فروغ کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

یہ بات انہوں نے بدھ کو شہر میں شروع کیے گئے ترقیاتی کاموں کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں چیف سیکریٹری ممتاز شاہ، مشیر قانون مرتضیٰ وہاب، پرنسپل سیکریٹری فیاض جتوئی، سیکریٹری خزانہ ساجد جمال ابڑو، ممبران پی اینڈ ڈی بورڈز فیصل عقیلی، فتح تنیو اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہوں نے محکمہ پی اینڈ ڈی کو پہلے ہی ہدایت کی ہے کہ وہ شہر کے ہر ضلع میں یوتھ سینٹرز قائم کرنے کے لیے ایک اسکیم تیار کرے جہاں تعلیمی، سماجی، کھیلوں اور خاندانی اجتماعات کو محفوظ اور بہتر ماحول میں منعقد کیا جاسکے

۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس وائی ایم سی گراؤنڈ کی شکل میں اسی طرح کی سہولت ہمارے پاس موجود ہے ، لیکن نئے مراکز میں لائبریری، انڈور اور آؤٹ ڈور کھیلوں کی سہولیات، ٹک/کافی شاپس، فلم/ڈرامہ اسکریننگ کی سہولت، کمیونٹی گیدرنگ ہال ہوں تاکہ اپنے بچوں کو مثبت سرگرمیوں کی طرف راغب کر کے ان کا مستقبل محفوظ بنایا جا سکے۔ وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے دوران اے ڈی پی 22-2021 میں کراچی کے لیے 96 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جن میں 644 اسکیموں کے لیے 56.5 ارب روپے، 215 ارب روپے کے غیر ملکی فنڈڈ منصوبوں کے لیے 35.3 ارب روپے صوبائی حصہ اور ضلعی اے ڈی پی کیلئے5 ارب روپے کی فنڈنگ شامل ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ کراچی ٹرانسفارمیشن پلان (کے ٹی پی) کے تحت 101.28 بلین روپے کی واٹر اینڈ سیوریج ٹریٹمنٹ کی 167 اسکیمیں جاری ہیں۔ رواں مالی سال کے لیے مختص رقم 17.25 ارب روپے ہے جس کے مقابلے میں 10.8 ارب روپے استعمال کیے گئے ہیں۔ اسی طرح سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی 14.85 بلین روپے کی چار اسکیمیں 1.9 بلین روپے مختص کر کے شروع کی گئی ہیں جن میں سے 390 ملین روپے استعمال کیے گئے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ان اسکیموں پر فنڈز کا استعمال کم ہے اور انہوں نے محکمہ پی اینڈ ڈی کو ہدایت کی کہ وہ ان کی جلد از جلد تکمیل کریں۔ وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ 2.83 بلین روپے مالیت کے اسٹارم واٹر ڈرین کی 6 اسکیمیں شروع کی گئی ہیں جن پر 1.92 بلین روپے مختص کیے گئے ہیں اور اس کا استعمال 390 ملین روپے ریکارڈ کیا گیا ہے۔ 125 اندرونی سڑکوں کی تعمیر کے لیے 42.85 ارب روپے کی اسکیم شروع کی گئی ہے۔ حکومت نے ان سالوں میں 19 ارب روپے مختص کیے ہیں جن میں سے 15.29 بلین استعمال ہو چکے ہیں۔ اسی طرح محکمہ ٹرانسپورٹ کی پانچ اسکیمیں 149.36 ارب روپے کے لاگت سے شروع کی گئی ہیں جن پر 22-2021 کے لیے مختص 26.91 ارب روپے کے مقابلے میں 8.3 ارب روپے استعمال کیے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ایڈمنسٹریٹر کراچی کو ہدایت کی کہ ککری گراؤنڈ لیاری کی ترقی 6 ماہ میں مکمل کی جائے۔ مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ پویلین اور گراؤنڈ کا کام وقت پر مکمل ہو جائے گا تاہم کچھ دیگر متعلقہ کاموں میں تھوڑا وقت لگ سکتا ہے۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ مچھلی مارکیٹ لیاری کے اطراف کی سڑکیں بھی زیر تعمیر ہیں۔ مرتضیٰ وہاب نے یہ بھی کہا کہ فوڈ اسٹریٹ بوٹ بیسن پر کام شروع کر دیا گیا ہے اور شیر پاؤ کالونی میں ترقیاتی کام شروع کرنے کے لیے مشینری کو متحرک کر دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ شہر میں جاری ترقیاتی کاموں کا جائزہ لینے کیلئے دورہ کریں گے۔
عبدالرشید چنا
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ