بین الاقوامی مرکز میں ’گلوبل ومن بریک فاسٹ‘ کا انعقاد ومن بریک فاسٹ کے موقع پر پروفیسر اقبال چوہدری اور خواتین سائینسدانوں کا جامعہ کراچی میں خطاب

بین الاقوامی مرکز میں ’گلوبل ومن بریک فاسٹ‘ کا انعقاد
ومن بریک فاسٹ کے موقع پر پروفیسر اقبال چوہدری اور خواتین سائینسدانوں کا جامعہ کراچی میں خطاب
بریک فاسٹ ہر سال ”سائینس سے وابستہ خواتین اور لڑکیوں کے عالمی دن“ کے عنوان سے منایا جاتا ہے

کراچی۔ بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم(آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی میں انٹر نیشنل یونین آف پیوراینڈ ایپلائڈ کیمسٹری کا سالانہ ”گلوبل ومن بریک فاسٹ2022“ بدھ کو منایا گیا۔ یہ بریک فاسٹ ہر سال ”سائینس سے وابستہ خواتین اور لڑکیوں کے عالمی دن“ کے عنوان سے منایا جاتا ہے۔ آئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی کی خواتین اسکالرز نے ’سائینس میں تنوع کو بااختیار بنانا‘ کے عالمی خیال کے ساتھ اس دن کو منایا۔ آئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی کے سربراہ اور کامسٹیک کے کوارڈینیٹر جنرل پروفیسرڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے اپنے خطاب سے اس عالمی پروگرام کا افتتاح کیا جبکہ گلوبل ومن بریک فاسٹ کی منتظم اور یونیورسٹی آف قوینس لینڈ کی ایمیریٹس پروفیسر میری گارسن اور سوئیڈن کے معروف تحقیقی ادارے کی اسکالر ڈاکٹر اُوتے روملنگ نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔
پروفیسر اقبال چوہدری نے کہا بین الاقوامی مرکز خواتین کو بااختیار بنانے کے نظریے کی ہمیشہ حوصلہ افزائی کرتا ہے، بین الاقوامی مرکز نے خواتین اسکالرز کو انتہائی محفوظ اور سازگار ماحول فراہم کرنے کے حوالے سے تمام تر کوششیں کی ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان کی متعدد جامعات میں طلبہ کے مقابلے میں طالبات کی رجسٹریشن زیادہ ہے، جبکہ تحقیقی اور تعلیمی سطح پر مرد اور خواتین میں صلاحیتوں کے اعتبار سے کوئی فرق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان میں خواتین ہر گزرتے ہوئے کل کے ساتھ خودمختاری کی طرف بڑھ رہی ہیں، پاکستان کی پارلیمنٹ میں 35 فیصد خواتین بحیثیت قانون ساز موجود ہیں۔
پروفیسر میری گارسن نے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد سائینس کے میدان میں ہونے والی خواتین اسکالرز کی کامیابیوں کو اُجاگر کرنا ہے تاکہ نوجوان خواتین اسکالرز میں بنیادی سائینسی علوم میں آگے بڑھنے کی تڑپ پیدا ہو۔ انہوں نے کہا اس گلوبل بریک فاسٹ کا ایک بنیادی مقصد یہ بھی ہے کہ مرد اور زن کا ایک متحرک نیٹ ورک قائم کیا جائے جو سائینس کے تمام حوالوں میں تنوع کو فروغ دے، انہوں نے خواتین اسکالرز کو کہا کہ وہ اپنی صحت کا بے حد خیال رکھیں۔ ڈاکٹر اُوتے روملنگ نے ’میں سائینسدان کیوں بنی، چیلنج اورانعامات‘ کے موضوع پر تفصیلی گفتگو کی۔ آخر میں پروگرام سوال و جواب کے سیشن کے ساتھ ختم ہوا۔

میڈیا ایڈوائزر