ضلعی انتظامیہ اور محکمہ خوراک آٹے کے سرکاری قیمت پر فروخت کروانے میں بری طرح ناکام ہیں آٹا بدستور 80 روپے کلو میں فروخت ہو رہا ہے، سرکاری قیمت فروخت ہونے والا آٹا انتہائی ناقص اور ناقابل استعمال ہونے کی وجہ سے غریب آدمی مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہیں

میرپورخاص== تحسین احمد خان ===)
ضلعی انتظامیہ اور محکمہ خوراک آٹے کے سرکاری قیمت پر فروخت کروانے میں بری طرح ناکام ہیں آٹا بدستور 80 روپے کلو میں فروخت ہو رہا ہے، سرکاری قیمت فروخت ہونے والا آٹا انتہائی ناقص اور ناقابل استعمال ہونے کی وجہ سے غریب آدمی مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہیں تفصیلات کے مطابق میرپورخاص کی انتظامیہ اور محکمہ خوراک آٹے کی سرکاری قیمت پر فروخت کروانے میں بری طرح ناکام ہیں اور انھوں نے لوگوں کو گراں فروشوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے آٹا چکی مالکان سرکاری گندم کا کوٹہ ملنے کے باوجود آٹا 80 روپے کلو میں فروخت کر رہے ہیں اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ خوراک نے تاحال مہنگا آٹا فروخت کرنے والے آٹا چکی مالکان کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ خوراک کی جانب سے چند روز قبل سستے آٹے کے جو اسٹال لگائے گئے تھے ان پر فلور ملوں کا دس کلو کا آٹے کا جو تھیلا فروخت کیا جا رہا تھا اس میں سے سوجی اور میدہ نکلا ہوا ہے جو کہ انسانوں کے قابل استعمال نہیں ہے جس کی وجہ سے غریب آدمی چکیوں سے 80 روپے فی کلو آٹا خریدنے پر مجبور ہیں شہریوں نے وزیر اعلیٰ سندھ اور صوبائی وزیر خوراک سے مطالبہ کیا ہے کہ مہنگا آٹا فروخت کرنے والے آٹا چکی مالکان کے خلاف کاروائی نہ کرنے پر ضلعی انتظامیہ اور محکمہ خوراک کے افسران کے خلاف کاروائی کی جائے اور غریب آدمی کو سرکاری نرخوں پر آٹے کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے دیگر صورت میں احتجاج کا راستہ اختیار کیا جائے گا۔