جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں ’’اسپریچوئل کارڈیالوجی ‘‘ پر موٹیویشنل لیکچر

ظاہر کیساتھ باطن کی فکر کریں، دلوں کے مسائل کا علاج و تسکین قرآن و سنت پر عمل اور اللہ کےذکر میں ہے، راجہ ضیاءالحق

میڈیکل کیساتھ دینی تعلیم بھی ضروری، میڈیکل کی تعلیم جسمانی، دینی تعلیم روحانی علاج کا سبب بنتی ہے، پروفیسر شاہد رسول

جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے طلباء کی جانب سےبعنوان’’ اسپریچوئل کارڈیالوجی‘‘ لیکچر کا انعقاد کیاگیا جس کے مہمان خصوصی موٹیویشنل اسپیکر راجہ ضیاء الحق تھے، اس موقع پر جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر شاہد رسول نے لیکچر کےانعقاد کو سراہتے ہوئے کہاکہ میڈیکل کی تعلیم کے ساتھ ساتھ طلبا کو دینی تعلیم سے بھی ہم آہنگ ہونا چاہیے،میڈیکل کی تعلیم جسمانی جبکہ دینی تعلیم روحانی علاج کا سبب بنتی ہے۔ مہمان خصوصی راجہ ضیاء الحق نے ’’ اسپریچوئل کارڈیالوجی‘‘ کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ عام طور پر یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ دل کا کام جسم میں خون کی بلاتعطل فراہمی ہے تاہم ایسا نہیں ہے کہ دل صرف خون سپلائی کرے، اگر ایسا ہوتا تو یہ جملے عام نہ ہوتے کہ ’’اس کا دل سخت ہے‘‘،’’اس کا دل سرد ہے‘‘،’’میرا دل ٹوٹ گیا‘‘، ’’ میں نے دل کی سنی‘‘، ’’دل پر ایک بوجھ ہے‘‘،’’کچھ پسندیدہ کھانے کا دل کررہاہے ‘‘،ان تمام عام فہم جملوں سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ دل جذبات احساسات سے بھی بھرے ہوتے ہیں اورصرف دماغ ہی نہیں بلکہ ہمارا دل بھی مرکزی اعصابی نظام( سینٹرل نروو سسٹم ) کو پیغامات بھیجتا ہے، انہوں نے کہاکہ جب انسان گناہ کرتا ہے تو دل پر سیاہ داغ بن جاتا ہے اور جوں جوں یہ گناہ بڑھتے جاتے ہیں تودل ان سیاہ داغوں کے گرد گھر جاتا ہے ایسے میں جب انسان توبہ کرتا ہے اور اپنے گناہوں کی بخشش مانگتاہے تو یہ داغ مٹنا شروع ہوجاتے ہیں، کم گناہوں سے دلوں کو صاف کرنے کیلئے تصفیے کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ حد درجہ گناہوں کی بخشش کیلئے تذکیہ نفس ضروری ہے، انہوں نے کہاکہ ہم سب اپنے ظاہر کو خوبصورت دکھانے کیلئے نت نئی کوششیں کر رہے ہوتے ہیں جبکہ اکثریت کو باطن کی فکر نہیں ہوتی، ہم سب کو دل کی روحانی حالت دیکھنے کی ضرورت ہے، ہمارے دل کے مسئلے ہمارے ظاہر پر عیاں ہوجاتے ہیں اگر کسی کے دل میں انا، بغض یا کینہ ہوگا تو وہ ظاہر ہوجائےگا، انہوں نے شرکاء سے سوال کیا کہ اگر آپ کا حال ہی میں کیا گیا کوئی بھی گناہ آپ کے ماتھے پر لکھا ہوا ہوتو کیا آپ لوگوں کوچہرہ دکھا پائیں گے؟ہر گز نہیں!، لہٰذا ہمیں اپنے ظاہر کیساتھ ساتھ اپنے باطن کو بھی خوبصورت بنانا ہوگا، ایمان والوں کے دلوں میں اللہ کی محبت سب سے اوپر ہوتی ہے اور دلوں کے مسائل کا علاج اور دلوں کی تسکین قرآن و سنت پر عمل اور اللہ کےذکر میں ہے۔واضح رہےکہ جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں ہونیوالے اس لیکچر سے رجسٹرار ڈاکٹر اعظم خان نے بھی خطاب کیا جبکہ 500 کے قریب طلباء ، اساتذہ اور طبی شعبے سے وابستہ افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس لیکچر کا انعقاد جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی چیف کلینکل کو آرڈی نیٹر اورجنرل سرجری کی اسسٹنٹ پروفیسر سیدہ زرین رضا کی کوششوں سے کیاگیا۔