قصر فاطمہ (موہاٹہ پیلیس) کو گرلز میڈیکل کالج بنانے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے

موہاٹہ پیلیس کو گرلز میڈیکل کالج بنانے کا تحریری فیصلہ جاری کراچی : قصر فاطمہ (موہاٹہ پیلیس) کو گرلز میڈیکل کالج بنانے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے قصر فاطمہ میں تقریبات سے حاصل ہونے والی آمدنی کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دے  دیا ہے۔ عدالت کی جانب سے جاری کردہ تحریری فیصلے میں لکھا ہے کہ قصر فاطمہ میں گرلز میڈیکل بنانے پر تمام فریقین نے رضا مندی ظاہر کردی ہے ، میڈیکل کالج کے قیام کیلئے نیا ٹرسٹ بنایا جاۓ ، ٹرسٹ میں ڈاکٹر ادیب رضوی،ڈاکٹر عبدالباری،درخواست گزار نازش عامر اور یاسمین لاری کو شامل کیا جاۓ۔ تحریری فیصلے میں لکھا ہے کہ کمیٹی میں سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جسٹس سرمد جلال عثمانی اور ہائی کورٹ کے ریٹائڑد جج فہیم صدیقی کو بھی انکی رضا مندی کے بعد شامل کیا جائے۔ عدالت نے آفیشل اسائنی کو قصر فاطمہ میں موجود تمام اشیاء کی فہرست بنانے اور آفیشل اسائنی کو بلڈنگ کی تصاویر کے ساتھ رپورٹ آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب جمع کروائی گئی رقم بڑھ کر 73 کروڑ روپے ہوچکی ہے ، حاصل ہونے والی رقم نئے ٹرسٹ کے حوالے کی جائے۔ وکیل سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت بھی گرلز میڈیکل کالج بنانے  میں حصہ لینا چاہتی ہے ، ہمیں میڈیکل گرلز کالج بنانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے ، رقم حوالگی سے متعلق سندھ حکومت سے ہدایت لینے کے لیے مہلت دی جائے۔