حاملہ خواتین کی شرح اموات میں اضافے کی ایک بڑی وجہ دل کے امراض قرار

لاڑکانہ
—–
محمد عاشق پٹھان
—————–

حاملہ خواتین کی شرح اموات میں اضافے کی ایک بڑی وجہ دل کے امراض قرار پاکستان کارڈک سوسائٹی اور گوریڈ فار وومن کیجانب سے این آئی سی وی ڈی لاڑکانہ اور شعبہ زچہ و بچہ چانڈکا اسپتال کے تعاون سے جامع بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی میں سیمپوزیم کا انعقاد کیا گیا

لاڑکانہ میں منعقدہ سیمپوزیم میں ملکی و بین القوامی ماہرین صحت کیجانب سے حاملہ خواتین میں تیزی سے دل کے بڑھتے ہوئے امراض پر روشنی ڈالی گئی۔
جس میں بیلجئیم سے پروفیسر سوفی اور فرانس سے پروفیسر بیلجئیانہ نے آن لائن لیچر دیا اس موقع پر این آئی سی وی ڈی لاڑکانہ کے ہیڈ کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر فیاض مجتبی شاہ کا کہنا تھا کہ
حاملہ خواتین دل کی بیماریوں میں تیزی سے مبتلہ ہو رہی ہیں جن میں دل کے والو بند ہونا، بلڈ پریشر، اور ہارٹ فیل ہونے کے امراض شامل ہیں ان بیماریوں کی بڑی وجہ خواتین میں حمل ٹھرنے کے دوران جسم میں ہونے والی تبدیلیاں ہیں اور ابتک سامنے آنے والی صورتحال سے حاملہ خواتین کی شرح اموات میں اضافہ سامنے آیا ہے تاہم پاکستان میں ایسی متاثرہ خواتین کے ٹھیک اعداد و شمار اکٹھا کرنے پر کام نہیں کیا گیا جبکہ یہ تعداد بہت زیادہ ہے
ڈاکٹر فیاض کا مزید کہنا تھا کہ اس صورتحال میں کارڈیالوجسٹس اور گائیناکالوجسٹس کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے جبکہ اعداد و شمار بھی اکٹھا کرنا ناگزیر ہے ایک روزہ سیمپوزیم کی مہمان خصوصی وائس چانسلر جامع بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر انیلا عطاالرحمان تھیں جبکہ
سیمپوزیم میں ملک بھر سے ماہر امراض قلب سمیت طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔