وفاقی دارالحکومت کا بڑا اسپتال پمز ڈاکٹر و نرسوں کی عدم توجہی کے باعث زبوں حالی کا شکار


اسلام آباد (جہانزیب راشد)

وفاقی دارالحکومت کا بڑا اسپتال پمز ڈاکٹر و نرسوں کی عدم توجہی کے باعث زبوں حالی کا شکار ۔

تفصیلات کیمطابق اسلام آباد کے سب سے بڑے اسپتال پمز میں آئے مریضوں کے ساتھ ناروا سلوک روز کا معمول بن گیا ہے۔ آئے روز علاج کی غرض سے آئے مریض اور انکے ورثاء اسپتال میں ڈاکٹرز ،نرسز اور دیگر عملے سے مشت گریباں رہتے ہیں۔
اسپتال کی حالت چھوٹے عطائی کلینک سے بد تر ہوتی جارہی ہے۔ اسپتال آئے مریض زلیل و خوار ۔
ستم ظریفی کا عالم ہے کہ ڈاکٹر و نرسوں کا مریضوں سے زیادہ موبائل میں مصروف رہنا مشغلہ بن گیا ہے ۔

پمز ہسپتال گائنی وارڈ یونٹ میں ڈاکٹر ماہ نور کی غفلت کے باعث ایک 21سالہ لڑکی نے وارڈ کے اندر بیڈ نا ہونیکی وجہ سے بچے کو زمین پر جنم دے دیا

مریضہ کی حالت خراب ہونے پر جب لواحقین نے ڈاکٹر ماہ نور کو بتایا تو ڈاکٹر کی طرف سے لواحقین کے ساتھ ہتک آمیز رویہ اختیار کیا۔ عدم توجہی اور ڈاکٹر کی جانب سے مریض کو کسی قسم کی طبعی امداد نہیں دی گئی جسکے باعث وارڈ کے اندر ہی زمین پر مریضہ نے بچے کو جنم دےدیا

لواحقین نے پمز اسپتال میں مریضوں کے ساتھ ایسا بہیمانہ سلوک کرنے والے ڈاکٹروں اور نرسوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ۔

اسپتال میں موجود دیگر آئے مریضوں اور انکے لواحقین نے بھی پمز اسپتال میں ڈاکٹرز اور عملے کی بدمعاشیوں پر جیوے پاکستان کے نمائندے کو اپنی روداد سنائی اور مطالبہ کیا کہ عوام کے ٹیکسوں سے تنخواہیں وصول کرنے والے اپنے آپکو مسیہا کہنے والوں کے افسران بھی انکے اس گھٹیا عمل میں برابر کے شریک ہیں انکو لگام ڈال کر انکے خلاف سخت سے سخت کاروائی کیجائے۔#