قصوروگردونواح میں تین دن کی بارشوں نے حکومتی دعوؤں اور ترقیاتی کاموں کی قلعی کھول دی ہے


قصور(میاں خلیل صدیق آرائیں سے)قصوروگردونواح میں تین دن کی بارشوں نے حکومتی دعوؤں اور ترقیاتی کاموں کی قلعی کھول دی ہے۔ ان خیالات کا اظہار سابق ممبر ایگزیکٹو سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن ایم یسیٰن فرخ کمبوہ نے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور‘قصورروڈ، قصور‘دیپالپورروڈ،چونیاں‘دیپالپور روڈ، چونیاں‘قصور براستہ کھائی ہٹھاڑ روڈ‘قصور‘رائیونڈ روڈ، قصور‘کوٹرادھاکشن روڈ بالکل تباہ ہوچکی ہیں“سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ کے باعث حادثات معمول بن گئے اور موجودہ حکومت نے تین سالوں میں اِن سڑکوں کی تعمیریا پیج ورک کے بارے میں سوچابھی نہیں گیا۔انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں کے دوران اِن سڑکوں کے اکثر مقامات پر لوگوں کی گاڑیاں‘موٹر سائیکلیں بند ہوگئیں‘ کئی حادثات کاشکار بھی ہوئے ہیں۔انہوں نے مزیدکہا کہ اگرشہرکے اندرونی ماحول کا ذکر کیاجائے تو چوک شفیع والا‘ کوٹ حلیم خاں‘ پرانا لاری اڈہ‘بلدیہ چوک اور دوسرے مشہورچوک اِن بارشوں میں ندی نالوں کا منظرپیش کررہے تھے۔لیکن افسوس کا مقام ہے کہ حکومتی ترجمان‘مشیروزیراعظم اور وزیراعلیٰ کو سب اچھاکی رپورٹ پیش کررہے ہیں۔گزشتہ روز کی بارش کے تیزبہاؤمیں انتظامیہ اور میونسپل کارپوریشن قصورکی غفلت کے باعث چوک شفیع والا میں 8 سالہ محمد فیضان بہہ گیااورجاں بحق ہوگیا۔