این آئی سی وی ڈی کا ایک اور بڑا اسکینڈل

سندھ ہائی کورٹ مین این آئی سی وی ڈی کا ایک اور بڑا اسکینڈل سماعت کے لئے آگیا ہے عدالت عالیہ نے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ عذرا مقصود کی براہ راست گریڈ 19 میں تقرری کے خلاف سیکرٹری صحت، چئیرمین این آئی سی وی ڈی و دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 20 ستمبر کو جواب طلب کرلیا ہے۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ عذرا مقصود کا تقرر 2015 میں بحیثیت چیف آپریٹنگ آفیسر ہوا اور 8 ماہ میں گریڈ 20 میں ترقی دے دی گئی عذرا مقصود کے پاس نہ میڈیکل کی ڈگری ہے اور نہ متعلقہ عہدہ رکھنے سے متعلق کوئی تجربہ ہے عذرا مقصود کے تقرر کے لئے نہ ہی اخبارات میں اشتہار دیا گیا تقرری سے متعلق کسی کمیٹی نے سفارش بھی نہیں کی عذرا مقصود تنخواہ اور دیگر مراعات کی صورت میں سالانہ دو کروڑ کی خطیر رقم لیتی رہی ہیں گزشتہ پانچ برسوں میں 10 کروڑ روپے لے چکی ہیں لہذا عدالت عالیہ سے استدعا ہے کہ ایم ایس این آئی سی وی ڈی عذرا مقصود کو عہدے سے ہٹا کر تحقیقات کا حکم دیا جائے۔
https://jang.com.pk/news/982147?_ga=2.192516586.1973781742.1631197628-993808968.1631197628

———————————————

قومی ادارہ صحت برائے اطفال کے ڈاکٹروں نے احتجاج کیااور او پی ڈیز کا بائیکاٹ کیا جس سے مریض بچوں اور ان کے والدین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، قومی ادارہ صحت برائے اطفال کےمظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹرز کی شفاف تعیناتی کی جائے ، ادویات فراہم کی جائیں ،ایم آر آئی مشین کو فعال کیا جائے،صدر ینگ نرسز ایسوسی ایشن سندھ اعجاز علی کلیری نےینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے احتجاج کی حمایت کا اعلان کیا ہے

https://jang.com.pk/news/982039?_ga=2.84572761.1973781742.1631197628-993808968.1631197628