اندر کی بات-آخر عامر اکرم ایگزیکٹو ڈاریکٹر این ایچ آئی سچ زبان پر لے ہی آئے

اندر کی بات


آخر عامر اکرم ایگزیکٹو ڈاریکٹر این ایچ آئی سچ زبان پر لے ہی آئے ۔ سوچ و فکر رکھنے والے لوگ پریشان تھے کہ آخر ویکسین کے معاملے میں اتنی زیادہ سختی کیوں ہورہی ہے ۔ کین سائنو ویک ویکسین کے کلینکل ٹرائل سے ایک کروڑ ڈالر کمائے مطلب یہ ویکسین کا عوام پر تجربہ تھا جس کی مد میں حکومت اور مختلف اداروں نے کروڑوں ڈالر کمائے ۔ اور ابھی مزید ممالک اپنی ویکسین کے کلینکل ٹرائل پاکستان میں کرانا چاہتے ہیں

، جس سے مزید آمدن ہوگی ۔


یہ تجربات کسی جانور پر نہیں بلکہ جیتے جاتے انسانوں پر اور پاکستانی عوام پر ہو رہے ہیں۔ اگر اس کلینیکل ٹرائل کے منفی نتائج آتے تو زمدار کون ہوتا ۔ کسی کو کیا فکر غریب عوام سے صاحب اقتدار لوگوں کو چھٹکارا ملتا ۔
یاد رہے جرمنی نے عالمی جنگ عظیم دوم کے بعد عوام کو انڈر ٹرائل ادویات اور انجیکشن لگانے کی وجہ سے پھانیساں دی ۔ تھیں لیکن یہاں کون پوچھے گا اس عوام اور ملک کا اللہ ہی حافظ ہے۔


عوام اپنے اونپر ہونے والے مزید ٹرائل اور تجربات کے لیے تیار رہے۔