گلُ بائی پُل سے لے کر لیاری ایکسپریس وے شیر شاہ ڈائیورجن تک 64 ہزار دیسی پودے لگائے گئے تھے جس میں چیکو ، امرود ، جامن، پیپل، نیم ، سکھ چین وغیرہ شامل تھے

 صوبائی وزیر اطلاعات و جنگلات سندھ سیدناصر حسین شاہ نے  لیاری اربن فاریسٹ  کا دورہ کیا ، اس موقع پر چیف کنزرویٹر فاریسٹسوشل فاریسٹری جاوید مہر، ڈی ایف او مقصود میمن، ڈی ایف او طاہر آرائیں نے صوبائیوزیر کو لیاری اربن  فاریسٹ  سے متعلق بریفنگ دی ۔ اس موقع پر میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ گلُ بائی  پُل سے لے کر لیاری ایکسپریس وے  شیر شاہڈائیورجن تک 64 ہزار دیسی پودے لگائے گئے تھے جس میں چیکو ، امرود ، جامن، پیپل،نیم ، سکھ چین  وغیرہ  شامل  تھے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لیاری اربنفاریسٹ میں پودے اپنے ہاتھوں سے لگائے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بارشوں کے باعث نقصان ہواہےلیکن اس کے باوجود ہزاروں درخت موجود ہیں۔۔صوبائی وزیر جنگلات  نے مزید کہا کہ  لیاری اربن فاریسٹ میں موجود درختوں پر پھل لگگئے ہیں۔
 انہوں نے کہا کہ لیاریندی اربن فاریسٹ کو مزید بڑھائیں گے۔ سندھ حکومت مکمل طور پر سرسبز سندھ اور گرین پاکستانپروگرام پر عمل کر رہی ہے تاکہ ماحول  بہترہو۔ انہوں نے کہا کہ لیاری ندی میں جو زمین بنجر تھی آج  سرسبز و شاداب ہوچکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  سندھ حکومت کے مینگروز  انیشی ایٹیو کو دنیا میں سراہا جارہا ہے اور دوسرے  ملک کے وزیر اعظم نے سندھ حکومت کے اس اقدام کیتعریف کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے ساحلی علاقوں میں مینگروز لگانے کاورلڈ ریکارڈ قائم کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بلین سونامی  کی باتیں کرنے والوںشعبدہ باز ہیں ، وہ صرف باتیں کرتے ہیں اصل کام سندھ حکومت نے کیا ہے ۔ اُن شعبدہبازوں کو کہتا ہوں  وہ یہاں آئیں  اور فروٹ کھائیں۔  ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ  انہیں لگتا ہے کہ  فردوس شمیم نقوی  نے استعفیٰ اپنے ساتھیوں کے رویہ پر دیا ہے،ہمچاہتے ہیں کہ فردوس شمیم  نقوی ہمارے ساتھرہیں  لیکن فیصلہ کرلیا ہے تو جلد ہی اُسپر عمل کریں ، ضمنی انتخابات میں انہیں اپنی مقبولیت کا  پتہ لگ جائے گا،اگر ان کی نشست پر ضمنی انتخاب ہوئےتو  پیپلز پارٹی جیت جائے گی۔انہوں نے کہاکہ  ہم نے کسی رکن اسمبلی کو نہیں روکا،وہ  بینڈ باجے والوں کو ساتھ لے کر آئےتھے  صرف اُن کو روکا ہےلیکن پی ٹی آئی کےجن اراکین پر اسپیکر سندھ اسمبلی نے  پابندی عائد کی ہے،وہ اسمبلی اجلاس میں شرکت نہیںکرسکتے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ملک کی معیشت کو تباہ کردیا ہے،عام آدمی پریشان ہے، یہ ون ٹائم پارٹی ہے ،آئندہ جنرلالیکشن میں ان کو ایک سیٹ بھی نہیں  ملے گی۔ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ شہر میں غیر قانونی تعمیرات کے خلافکارروائیاں جاری ہیں ،محدود وسائل کے باوجود ایک دن میں کئی مقامات پرکارروائی عملمیں لائی جارہی ہے۔ہماری  کوشش ہے کہ غیرقانونی تعمیرات کے خلاف جامع منصوبہ بندی کے تحت کارروائیاں عمل میں لائی جائیں اور یہ ٹاسک مکمل کیاجائے۔ ٹک ٹاکر سےمتعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ  حریم شاہ اُن کے لیے قابل احترام ہیں۔ ہمارے دل میں خواتین کے لیے بہت عزت ہے۔ عورت  ماں ، بہن اور بیٹی بھی ہے ۔انہوں نے  کہا کہ اُس پر ٹویٹ کرکے وضاحت دے دی ہے۔ جو لوگ اس طرح کے مکروہ کھیل میں  شہرت حاصل کرنے کے لیے پروپیگنڈا کرتے  ہیں اور خواتین کو استعمال کرتے ہیں ،اُن کو شرم آنی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ اسبات میں کوئی حقیقت نہیں  ہے۔پیپلزپارٹی کےکسی رکن  سندھ اسمبلی  اور وزیر کے ساتھ ایسا کچھ نہیں ہے  یہ ایک سازش کی گئی ہے  ، جو عنقریب  بے نقاب ہوجائے گی۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے خط سے متعلق  سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم ٹرانسپیرنسیانٹرنیشنل کے شکر گزار ہیں،اس کو چیک کیا جا رہا ہے۔کوئی ایسی بات نہیں ہوگی جسمیں کہا گیا کہ 100 ارب کا فرق ہے۔ایکسپریس وے کے راستے میں بہت سے گائوںاورآبادیاں ہیں  اس لیے  ایک سوچ ہے کہ اُس کے راستے کو تھوڑا تبدیل کیاجائے تاکہ کم سے کم آبادیاں متاثرہوں۔ ہم لوگوں کی بہتری کے لیے روڈ بنا رہے ہیں، لوگوںکو بے گھر کرنے کے لیے نہیں  بنارہے۔انہوںنے کہا کہ  ٹرانسپیرنسی  انٹرنیشنل کو اس میں شامل کیاجائےگا،پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت ملیر ایکسپریس وے کی تعمیر شفاف طریقے سے کررہی ہے ۔ملیرایکسپروے کی بولی میں تین عالمی فرمز نے حصہ لیا، جن میں سے ایک کمپنی  کی بولی 47 سے 48 ارب روپے تھی ، دوسری کمپنیکی 34 سے 35 ارب روپے تھی جبکہ ملیر ایکسپریس وے کی تعمیر کی ذمہ داری جس کو سونپیگئی تھی اُس نے 27 سے 28 ارب روپے  کی بولیدی ۔
اُردو ہینڈ آﺅٹنمبر647 ۔۔۔۔ایف ایچ بی