بھارت کشمیر کے مذید ٹکڑے کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ بشیر سدوزئی

بھارت کشمیر کے مذید ٹکڑے کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ بشیر سدوزئی ۔

جموں کو الگ ریاست کا درجہ دینے کا منصوبہ تیار کر لیا گیا ۔ کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ سے خطاب ۔

کراچی( ) کشمیری مصنف و کالم نویس بشیر سدوزئی نے کہا کہ بھارت جموں کو الگ ریاست کا درجہ دے کر جموں و کشمیر کے مذید ٹکڑے کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ۔چند دن کے اندر انتہائی ایمرجنسی میں 40 ہزار اضافی فوج سری نگر میں اتاری گئی ہے، خدشہ ہے کہ یہ وردی میں بھاجپا کے غنڈوں پر مشتمل لوگ ہیں جو کشمیریوں کے قتل عام کرنے لائے گئے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو جموں و کشمیر کے معروف نوجوان رہنماء طفیل احمد متو کی گیارویں برسی کے موقع پر کراچی پریس کلب کے باہر یوتھ فورم فار کشمیر کے زیراہتمام ایک بڑے احتجاج مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ مظاہرے سے فلسطین فاونڈیشن کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور دیگر افراد نے بھی خطاب کیا ۔ بشیر سدوزئی نے کہا کہ 8 جون کو جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو ایمرجنسی میں دلی طلب کیا گیا ہے جہاں بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ اور ہوم سیکریٹری اے کے بھلہ سے ملاقات ہوئی اس کے فوری بعد 40 ہزار سے زیادہ پیراملٹری فورسز کے مزید دستوں کو کشمیر پہنچایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ باخبر ذرائع کہتے ہیں کہ بھارت جموں و کشمیر کے بارے میں کچھ اہم فیصلے کرنے والا ہے۔کشمیر پہلے ہی دنیا کا سب سے زیادہ فوجی جمع ہونے والا علاقہ ہے۔مذید فوج کے دستوں کو بھیجنا اور سنہا کی دلی طلبی نے ان خبروں کو جنم دیا کہ بھارت جموں کو ریاست کا درجہ دینے کا منصوبہ بنا رہا ہے اور وہ کشمیر کو مزید دو مرکزی خطوں میں تقسیم کرنے والا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھاجپا اورجموں کی ہندو تنظیموں کی طرف سے جموں کوالگ ریاست بنانے کا مطالبہ سامنے آنے کے بعد ان قیاس آرائیوں کو تقویت ملتی ہے کہ بھارت ریاست کے مذید ٹکڑے کرنے والا ہے ۔ کیوں کہ اس طرح کا مطالبہ بی جے پی حکومت کے کہنے پر کیا جاتا ہے ۔ بشیر سدوزئی نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان فوری طور پر سفارتی سطح پر مسئلے کو اٹھائے ۔ بھارت سری نگر سمیت جموں کی مسلم آبادی میں لاک ڈاون اور قتل عام کرئے گا ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ایک کشمیری بھی زندہ ہے بھارت چین سے نہیں بیٹھ سکتا اور نہ وہ بین الاقوامی متنازعہ ریاست میں کسی بھی قسم کے غیر آئنی اقدامات کرنے کا مجاز ہے۔ڈاکٹر صابر ابو مریم نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر میں جابر قوتوں نے لاکھوں افراد کو یرغمال بنایا ہوا ہے ۔اور غیر قانونی قبضہ کیا ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جابر قوتوں کو کشمیر اور فلسطین خالی کرنا پڑھے گا ۔پاکستان کے عوام کشمیر کے ساتھ ہیں ۔طفیل متو کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں کہ ان کی قربانیوں کی وجہ سے تحریک آزادی کشمیر زندہ ہے، پاکستان کے عوام سوشل میڈیا پر کشمیر کے بارے میں آواز اٹھائیں ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری فلسطین اور کشمیر کے بارے میں خاموشی ختم کرے ۔ مقبوضہ کشمیر کے بھائی بھارت کے ظلم میں گرفتار ہیں، اقوام متحدہ کی قراردادوں سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا ۔ حکومت پاکستان کشمیریوں کی اسی طرح کے اقدامات کرے جس طرح ان کا حق ہے ۔۔ کشمیر حریت پسندوں کے شہیدوں کے دن سرکار ی طور پر بنایا جائے۔ یوتھ فورم فار کشمیر کے ذہیب نوید نے کہا کہ ہم کشمیریوں کی آزادی تک ان کے ساتھ کھڑے ہیں ۔