چیئرمین لاڑکانہ بورڈ پروفیسر نسیم میمن کا تقرر نامہ جاری کرنیکا حکم

سندھ ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے کہ نسیم احمد میمن کو چیئرمین بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن لاڑکانہ تقرری کا نوٹیفیکیشن جاری کر کے 20 روز میں رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔ عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آخری موقع کے باوجود اگر تقرر نامہ جاری نہ کیا تو متعلقہ افسران کیخلاف توہین عدالت کی کاروائی شروع کرینگے۔جمعرات کو سیکرٹری یونی ورسٹیز اینڈ بورڈ قاضی شاہد پرویز عدالت میں پیش ہوئے اور معذرت ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ نسیم احمد میمن کیخلاف انکوئری مکمل نہیں۔ عدالت عالیہ نے کہا کہ آپ نے گذشتہ ماہ عدالتی حکم پر عملدرآمد کا وعدہ کیا تھا قاضی شاہد نے کہا کہ عدالت کی اجازت سے ہی ویریفکیشن کر رہے تھے۔ عدالت عالیہ نے کہا کہ درخواست گزار کی ویری فیکشن کرانا آپکا حق ہے ایک حراساں کرنے کے الزام کے تحت جو ابھی ثابت بھی نہیں ہوا اس بنیاد پر آپ تقرر نامہ کیسے روک سکتے ہیں جب کوئی بندہ بڑی عہدے پر تعینات ہونے لگتا ہے تو ایسے الزام لگتے رہتے ہیں لہٰذا اب ہم آپ کو مزید وقت نہیں دے سکتے آخری موقع دیتے ہوئے عدالت عالیہ نے حکم دیا کہ پروفیسر نسیم احمد میمن کا بحیثیت چیئرمین بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن لاڑکانہ تقرر نامہ جاری کر کے 20 جون تک رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔
https://jang.com.pk/news/936624?_ga=2.114633991.1402314492.1622773192-1570680604.1622773177

—————

IBA کراچی، 2 سالہ ماسٹر آف سائنس ڈویلپمنٹ اسٹڈیز پروگرام کا اجراء
————-
آئی بی اے کراچی نے رواں سال فال2021سمسٹرکے داخلوں کیلئے 2سالہ ماسٹر آف سائنس ڈویلپمنٹ اسٹڈیز پروگرام کا اجراء کردیا جو مجموعی طور پر30کریڈٹ آورزپرمشتمل ہوگا۔ یہ پروگرام، اسکول آف اکنامکس اینڈ سوشل سائنسز کے زیر اہتمام ڈیزائن کیا گیا ہے جو محکمہ معاشیات، محکمہ سوشل سائنسز اور لبرل آرٹس کی مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ یہ کثیر الانضباطی پروگرام ترقی کے نظریہ اور طریقوں کے تنقیدی موضوعات کی کھوج کریگا ہے اور معاشروں کے ارتقا میں ترقیاتی عمل کو متعارف کرائے گا۔ ایم ایس ڈویلپمنٹ اسٹڈیز اعلیٰ معیاری تعلیم کی فراہمی اور طلباء کے تربیتی عمل میں معاونت کے ساتھ ترقی سے منسلک طریقہ کار اور پالیسی سے آگاہی فراہم کریگا۔ یہ پروگرام کثیر الشعبہ معاشرتی سائنس کے ارتقائی نظریے، مقداری طریقوں اور معاشرتی نشو نما کے مختلف شعبوں میں کام آنے والی ایپلی کیشنز کی بنیاد ڈالنے میں بھی مدد دیگا۔ ڈین، اسکول آف اکنامکس اینڈ سوشل سائنسز ڈاکٹر اسماء حیدر نے پروگرام کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم امید کرتے ہیں کہ یہ پروگرام طلباء کو ترقیاتی نظریہ اور عمل کے اہم موضوعات کی کھوج اور تاریخی تناظر کو حالیہ پیشرفت سے جوڑنے کا ذریعہ ثابت ہوگا۔ ہمارا مقصد طالب علموں کی تربیت کے ذریعے انہیں بااختیار بنانا ہے تاکہ وہ مستقبل میں مقامی برادریوں کے لئے تبدیلی اور مثبت بدلائو کا باعث بن سکیں۔ پروگرام کے اجراء کے موقع پر آئی بی اے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ایس اکبر زیدی نے کہا کہ ترقیاتی مطالعات ایک ایسی پالیسی بحث ہے جس میں معاشرے کی تاریخ، ماحولیات، ثقافت، ٹیکنالوجی اور سیاست کے لحاظ سے غور کیا جاتا ہے۔
https://jang.com.pk/news/936623?_ga=2.114633991.1402314492.1622773192-1570680604.1622773177
————————
ہائیکورٹ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کو عملاً ختم کردیا، ویب سائٹ بھی بند
————–
سندھ ہائی کورٹ نےایک فیصلہ میں سندھ پبلک سروس کمیشن کو عملاً ختم کردیا ،سندھ پبلک سروس کے چیئرمین و ممبران کی تقرری ، ڈاکٹرز کے امتحانات ، تقرریاں کالعدم قرار ، سیکرٹری و عملے کو مستقل بنیاد پر معطل کردیا گیا ، ویب سائٹ بھی بند،سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ کے جسٹس ذوالفقار احمد خان اور جسٹس محمد سلیم بجیر پر مشتمل بنچ نے سندھ پبلک سروس کمیشن سے متعلق محفوظ30صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیاجس میں کہا گیا ہے کہ سندھ پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین اور ممبران کی تقرریاں قانون 2017ءکے مطابق غیر قانونی و غیر آئینی ہیں لہٰذا انہیں برطرف کیا جاتا ہے اور اسکے ساتھ تمام تقرریاں ، ٹینڈرز اورفنکشن بھی غیر قانونی قرار دے دیئے گئے جبکہ عدالتِ عالیہ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کے سیکرٹری و دیگر عملے کی معطلی مستقل بنیادوں پر قائم رکھی ہے ۔ ایکٹ1982ءکے تحت انہیں مزید کام کرنے سے روک دیا ہے، عدالت عالیہ نے 2018-19ءمیں بی پی ایس17کے لئے1783مرد و خواتین ڈاکٹرز کے تقرر کا اشتہار سمیت تمام اشتہارات ،امتحانی نتائج اور ان کی تقرریاں کالعدم قرار دے دی ہیں۔ عدالتِ عالیہ نے2018ءکے بعد اسسٹنٹ کمشنرز ، مختار کار ، اے ایس آئی وغیرہ کی امتحان میں کا میابی اور تقرری کو بھی کالعدم قرار دے دیا ،عدالت نے کہا ہے کہ ایسے افرادجن کا مختلف اداروں میں تقررہوگیا تھا وہ اب دوبارہ قانون کے تحت اپنی قابلیت کے مطابق امتحان پاس کرکے اپنا نیا تقرر کراسکتے ہیں، سندھ پبلک سروس کمیشن کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ امتحانات و تقرریوں کا طریقہ کار اور اپنا نظام صاف و شفا ف بنائے ،قابلیت کو فروغ دیا جائے اس سلسلے میں وہ آسٹریلیااور نیوزی لینڈ کے پبلک سروس کمیشن کے طریقہ کار سے استفادہ کرسکتے ہیں۔
https://jang.com.pk/news/936619?_ga=2.114633991.1402314492.1622773192-1570680604.1622773177