کرونا کے باوجود اعدادوشمار ،سندھ میں پاپولیشن ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی میں بہتری دکھا رہے ہیں

یہ بات حوصلہ افزا ہے کہ کرونا کے باوجود صوبہ سندھ میں پاپولیشن ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی اعداد و شمار کے لحاظ سے بہتر نظر آتی ہے مشکل وقت میں بھی محکمے کا سر گرم رہنا اور بہبود آبادی کے حوالے سے مسلسل کام کرنا خوش آئند ہے ۔
صوبائی وزیر پاپولیشن ڈاکٹر عذرا پیچوہو کی سربراہی میں سیکرٹری پاپولیشن زاہد عباسی اور ان کی ٹیم اور سندھ کے ٹیکنیکل ایڈوائزر ڈاکٹر طالب لاشاری اور ان کی ٹیم مجموعی طور پر صوبے میں بہتری لانے کے لئے سرگرم عمل ہے ۔
عالمی کوششوں کے مطابق دنیا بھر میں آبادی کی رفتار کو قابو میں رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ ہر سطح پر فیملی پلاننگ کے لیے استعمال ہونے والی مصنوعات کی دستیابی آسان بنائی جائے اور شادی شدہ جوڑوں کے لیے ان مصنوعات تک رسائی اور ان کی فراہمی کو سہل بنانے کے ساتھ ساتھ ان مصنوعات کے استعمال کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے اور سندھ اس حوالے سے مثبت نتائج حاصل کر رہا ہے ایک سہ ماہی کے دوران سندھ میں ایسی مصنوعات استعمال کرنے والوں کی تعداد میں 21 ہزار 793 افراد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔


اپریل میں تیار کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق سندھ میں فیملی پلاننگ کے لیے استعمال کی جانے والی مختلف مصنوعات کی کھپت میں اضافہ ہوا ہے اور ان مصنوعات کو استعمال کرنے والوں کی تعداد 94 ہزار دو سو پندرہ تک پہنچ گئی جو ایسے ہی پچھلی سہ ماہی کے مقابلے میں 21000 سے زیادہ کا اضافہ بنتا ہے کیوں کہ جولائی سے ستمبر دو ہزار بیس میں ایسی تعداد 72 ہزار 422 تھی ۔جو اکتوبر سے دسمبر 2019 میں بڑھ کر 94 ہزار 215 ہو گئی ہے ۔سندھ کے 29 اضلاع کی تیار کردہ رپورٹ کے مطابق ایسی مصنوعات کی فراہمی کے لیے پہلے 341 آؤٹ لیٹ کام کر رہے تھے ان میں آٹھ کا اضافہ ہوا ہے اب ان آؤٹ لیٹ کی تعداد 1450 ہوگئی ۔سندھ میں سرکاری آؤٹ لیٹ سے استعمال میں آنے والے کنڈوم کی تعداد پہلے 24 لاکھ 79 ہزار سے زیادہ تھی اس میں کچھ کمی ہوئی ہے اور تعداد 22 لاکھ 52 ہزار سے اوپر ہے ۔فیملی پلاننگ کے لیے استعمال ہونے والی پلز کی تعداد میں 82 ہزار سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے یہ تعداد جولائی ستمبر میں ایک لاکھ 86 ہزار سے اوپر تھی لیکن اکتوبر سے دسمبر تک اس کی تعداد میں اضافہ ہوا اور دو لاکھ 29 ہزار سے اوپر چلی گئی ۔اور اسی طرح سندھ کے مختلف اضلاع کے آؤٹ لیٹس سے نو ہزار پانچ سو سے زیادہ ‏IUCD اور ایک لاکھ سے زیادہ انجیکشن فیملی پلاننگ ہوزرز نے حاصل کیے جبکہ بارہ ہزار چھ سو تین 12603 Jadelle کا استعمال کیا گیا جو پہلی سہ ماہی میں یعنی جولائی سے ستمبر تک صرف چھ ہزار تین سو چودہ 6314 تھا .Jadelle کے استعمال میں ہونے والا اضافہ تقریبا ڈبل ہے ۔جب کہ میل سرجری صرف ایک ہوئی تھی لیکن اکتوبر سے دسمبر کے دوران میل سرجری کی تعداد 40 تک پہنچ گئی جبکہ خواتین کی سبزیوں کی تعداد تین ہزار سے زیادہ تھی جواب تو برسے نظم برادران بڑھا کر آٹھ ہزار سے اوپر چلی گئی ۔
دوسری جانب اگر کراچی اور حیدر آباد میں مختلف ہسپتالوں کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے تو سرکاری رپورٹ کے مطابق نومبر دوہزار بیس سے لے کر جنوری 2021 تک مجموعی طور پر 130 Contraceptive surgery cases رپورٹ ہوئے جن میں سب سے زیادہ سیون شریف جامشورو میں ۔جن کی تعداد سو100 ہے اس کے علاوہ اوجھا کیمپس میں 16 ۔سول اسپتال مٹیاری میں آٹھ ۔کورنگی نمبر 5 میں چار ۔لیاقت آباد سینٹرل میں دو سرجری کے ذریعے پورے ہوئے جبکہ سیاسی لانڈھی ملیر میں صفر اور کلثوم بھائی والیکا ویسٹ میں بھی صفر سرجری ہوئی ۔
جبکہ کراچی اور حیدر آباد میں 584 کیس امپلانٹ Implantکے سامنے آئے اور 182 کیس IUCD کے سامنے آئے ۔
———————
Salik-Majeed
—————–
Jeeveypakistan.com-report
————-
Whatsapp
—————92-300-9253034