پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ میں حکومتی ادارے بھی ملوث ہیں ،پٹرول کی نسبت ڈیزل کی زیادہ مقدار اسمگل کی جارہی ہے


اسلام آباد (عاطف شیرای)پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ سے ایک سال میں قومی خزانے کو 240 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچنے کا انکشاف ہوا ہے، تیل اسمگلنگ میں حکومتی ادارے بھی ملوث نکلے۔سرکاری دستاویز کے مطابق ملک میں پاک ایران سرحد سے زمینی راستوں کے ذریعے پٹرولیم مصنوعات پاکستان اسمگل کی جاتی ہیں اور ایران سے تیل پچاس ہزار کے آئل ٹینکرز کے ذریعے اسمگل کیاجاتاہے، دستاویز کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ میں حکومتی ادارے بھی ملوث ہیں ،پٹرول کی نسبت ڈیزل کی زیادہ مقدار اسمگل کی جارہی ہے، سندھ میں 41 جبکہ کوئٹہ میں 32 ایسے فلنگ سٹیشنز ہیں جن کے پاس ڈیزل کی خریداری کا کوئی ریکارڈ ہی نہیں جبکہ انہی پٹرول پمپس نے چھ لاکھ لٹر پٹرول کی خرید وفروخت کی۔