این آئی سی وی ڈی کے 31ویں سینٹر کا ملیر کنٹونمنٹ (سی بی ایم، ہیلتھ سینٹر)، کراچی میں آغاز

این آئی سی وی ڈی دنیا کا سب سے بڑا جدید کارڈیک ہیلتھ کیئر نیٹ ورک بن چکا ہے: ایگزیکٹو ڈائریکٹر آف این آئی سی وی ڈی

این آئی سی وی ڈی کے سینٹرزکراچی کی عوام کیلئے ایک نعمت ہیں، ان سینٹرز نے چار سالوں کے دوران ہزاروں مریضوں کی زندگیاں بچائی ہیں: پروفیسر ندیم قمر

کراچی: (بیورو رپورٹ) قومی ادارہ برائے امراضِ قلب(این آئی سی وی ڈی) نے حکومتِ سندھ کے اشتراک سے “ملیر کنٹونمنٹ، سی بی ایم ہیلتھ سینٹر”کراچی میں اپنے 31ویں سینٹر کا آغاز کر دیا ہے، جس کی بدولت مریضوں کو امراضِ قلب کی فوری طبّی امداد بالکل مفت فراہم کی جار ہی ہے۔

این آئی سی وی ڈی سینٹر کی سافٹ اوپننگ بروز پیر، 19اپریل 2021کوکی گئی، جس میں ادارے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفسیر ندیم قمر اور دیگر آفیشلز نے شرکت کی۔

ملیر کنٹونمنٹ میں قائم کیا گیا یہ سینٹر کراچی میں این آئی سی وی ڈی کا16واں چیسٹ پین یونٹ ہے جبکہ ایک یونٹ ٹنڈوباگو، ایک گھوٹکی، ایک جیکب آباد، ایک عمرکوٹ اور ایک ٹنڈوالھیار میں قائم کیاگیا ہے، جو مریضوں کو انہیں کے گھروں کے قریب امراضِ قلب کا مہنگا اور جدید ترین علاج بالکل مفت فراہم کرنے میں دن رات مصروفِ عمل ہیں۔4سال کے مختصر عرصے میں این آئی سی وی ڈی کو دنیا کے سب سے بڑے کارڈیک ہیلتھ کیئر ہیلتھ نیٹ ورک میں تبدیل کردیا گیا ہے، جس میں 10مکمل ہسپتالیں اور21چیسٹ پین یونٹس شامل ہیں۔

این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ندیم قمر نے ملیر کنٹونمنٹ میں این آئی سی وی ڈی کے31ویں سینٹر کے قیام کو کراچی کی عوام کے لئے ایک مزید تحفہ قرار دیا ہے۔ یہ سینٹر مین این آئی سی وی ڈی سے منسلک ہوگا اور یہاں پر ابتدائی تشخیص کی سہولت بھی میسر ہے۔ دل کے دورے کے مریضوں کو فوری طبّی امداد کے بعد پرائمری انجیوپلاسٹی اور دیگر پروسیجرز کے لئے این آئی سی وی ڈی منتقل کیا جائیگا۔ اس پروگرام کے تحت پورے صوبہ سندھ میں مزید چیسٹ پین یونٹس قائم کیے جائیں گے۔ ان چیسٹ پین یونٹس سے چار سال کے مختصر عرصے میں 5 لاکھ34 ہزار 124 مریض مستفید ہوئے ہیں اور 11ہزار 647 دل کے دورے کے مریضوں کی زندگیاں بچائی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ این آئی سی وی ڈی حکومتِ سندھ کے اشتراک سے مریضوں کو انہی کے گھروں کے قریب امراضِ قلب کا جدید اور معیاری علاج بالکل مفت فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے اور این آئی سی وی ڈی کاپورے صوبہ سندھ میں پھیلا ہوا سیٹ لائٹ سینٹرز اور چیسٹ پین یونٹس کا نیٹ ورک اس کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔