حکومت سندھ نے خاندانی منصوبہ بندی کے لئے مانع حمل انجیکشن- سیانا پریس -متعارف کرایا ہے


حکومت سندھ نے خاندانی منصوبہ بندی کے لئے مانع حمل مصنوعہ سیانا پریس متعارف کرایا ہے۔ نئی مصنوع کا استعمال کرنا بہت آسان ہے اور خواتین بار بار خاندانی منصوبہ بندی کے مرکز کا دورہ کیے بغیر ہی اسے خود استعمال کرسکتی ہیں ۔سندھ حکومت نے ایل ایچ ڈبلیو (لیڈی ہیلتھ ورکرز) کو بھی تربیت دی ہے۔ # مذکورہ مصنوع انجیکشن ہے اور عورت کو انجکشن لگاسکتی ہے۔ گھر بہت آسانی سے

حکومت سندھ نے پاپولیشن ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ اور محکمہ صحت کی دونوں وزارتوں کو ایک ہی وزیر کے حوالے کرنے کا جرات مندانہ فیصلہ لیا ہے ، لہذا دونوں محکموں کا کام آسانی سے ہو رہا ہے ، ایف پی 2020 کے سلسلے میں خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق فیصلوں پر عمل درآمد کے لئے خصوصی (اب ایف پی 2030) ).

پاکستان میں اب دوسرے صوبے سندھ حکومت کے قدموں پر عمل پیرا ہیں۔
پاکستان کے دوسرے بڑے صوبے سندھ میں آبادی میں اضافے کی شرح 2.4 فیصد ہے جب کہ صوبائی وزیر برائے بہبود آبادی ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کے مطابق سندھ میں 18 فیصد عورتیں مرضی کے بغیر حاملہ ہو جاتی ہیں اور ان میں سے پچاس فیصد عورتیں ابارشن کے لئے چلی جاتی ہیں حکومت سے روکنا چاہتی ہے اور صوبے میں عورتوں اور بچوں کی صحت کو محفوظ بنانا چاہتی ہے ہزار میں سے 240 عورتیں زندگی اور بچوں کی پیدائش کے عمل میں فوت ہو جاتی ہیں حکومت اس سلسلے میں شعور اور آگاہی بڑھانے کے اقدامات کر رہی ہے تاکہ بچوں کی پیدائش میں ڈیڑھ سال کا کم از کم وقت دیا جائے اس طرح ماں اور بچے کی صحت میں بہتری آئے گی ۔

اس حوالے سے عالمی اداروں کے فیصلوں اور انٹرنیشنل کانفرنس روم میں ہونے والے فیصلوں کی روشنی میں صوبائی حکومت پہلے ہی اپنے صوبے میں صحت اور پاپولیشن کو ایک وزیر کے حوالے کر چکی ہے کیونکہ دونوں محکموں کا کام آپس میں جڑا ہوا ہے اور اس طرح آسانی رہتی ہے جبکہ پاکستان کے دیگر صوبوں میں دونوں شعبوں کے لیے الگ الگ وزیر ہے اس لیے وہاں رکاوٹیں آتی ہیں ۔
سندھ حکومت نے پاپولیشن کے مسائل پر قابو پانے اور اس معاملے کو سنجیدہ اہمیت دینے کی خاطر قانون سازی کے حوالے سے بھی پہل کی ہے سندھ حکومت نے ریپروڈکٹو ہیلتھ کا بل اسمبلی سے منظور کرایا اور اس پر عمل کر آ رہی ہے اس کے علاوہ سندھ حکومت نے میرج کونسلنگ کابل تیار کیا اور اس پر کام کیا ۔
یہ بات ماننی پڑے گی کہ سید واحد صوبہ ہے جس نے حمل روکنے کے لیے کموڈیٹیز خرید رکھی ہیں پانچ سال کی خریداری کا پروگرام بنایا ہے اور ایک سال کی مصنوعات خرید رکھی ہیں صوبے کے پاپولیشن بجٹ میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے باقاعدہ ایک ٹاسک فورس وزیراعلی کی سربراہی میں اجلاس کرتی ہے کرونا سیزن کی مشکلات کے باوجود اس کے اجلاس ہوئے ہیں اس کے علاوہ ورکنگ گروپ بنایا گیا ہے جس کی سربراہی صوبائی وزیر بہبود آبادی ہیں صوبائی حکومت نے اس حوالے سے خصوصی کام کیا ہے کہ پوسٹ پریگنینسی فیملی پلاننگ پر کام کیا جائے جس ماں کو بچہ ہو رہا ہے تو اگلے بچے کی پیدائش میں تین سال کا وقفہ لانے کے لئے اس فیملی کو کموڈیٹی فراہم کی جائے اس حوالے سے لیڈی ڈاکٹروں کی ٹریننگ کی گئی ہے صوبائی حکومت نے بڑا کام یہ کیا ہے کہ اس سلسلے میں ایک نئی پروڈکٹ سیانہ پریس کو متعارف کرایا ہے یہ خواتین خود استعمال کر سکتی ہیں بار بار انجیکشن لینے کے لیے فیملی پلاننگ سنٹر نہیں جانا پڑتا بلکہ خواتین یہ انجیکشن خود گھر پر لے سکتی ہیں

حکومت سندھ اس حوالے سے خصوصی فیصلے کر رہی ہے اس کی پوری کوشش ہے کہ روز ریٹ کو 2.4 فیصد سے کم کر کے ڈیڑھ فیصد پر لایا جائے اس مقصد کے لیے کانٹراسیپٹیو مصنوعات کے ماڈل طریقوں کو اپنایا جا رہا ہے جو کامیابی سے تیز رفتار اضافہ کو کم کر سکتے ہیں ۔
اس کے ساتھ ساتھ معاشرے میں یہ شعور اور آگاہی بھی فروغ پا رہی ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی کے ساتھ مسائل بھی بڑھ رہے ہیں ہمارے نوجوانوں کو نوکریاں نہیں مل رہی ہمارے بچوں کی بڑی تعداد اسکولوں سے باہر ہے اچھی پڑھائی نہیں ہو رہی اسکولوں میں ٹیچر نہیں ہیں ہسپتالوں میں وسائل نہیں ہیں پاپولیشن بڑھے گی تو گھر کا خرچہ بھی بڑھ جاتا ہے ان سب باتوں کے حوالے سے لوگوں کو شعور اور آگاہی دی جا رہی ہے کہ وہ بچوں کی پیدائش میں مناسب وقفہ رکھیں ۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ سندھ حکومت نے فیملی پلاننگ کے حوالے سے نئی پراڈکٹ سیانہ پریس انجیکشن کو صوبائی حکومت کے تیار کردہ کاسٹڈ امپلیمنٹیشن پلان CIP برائے فیملی پلاننگ کے تحت متعارف کرایا لہذا اس کا کریڈٹ بھی صوبائی وزیر برائے بہبود آبادی ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کی سربراہی میں کام کرنے والی ڈاکٹر طالب لاشاری کی ٹیم کے سر جاتا ہے ۔یقینی طور پر صوبائی محکمہ بہبود آبادی سندھ اس شعبے میں پورے ملک میں سارے صوبوں پر برتری لیے ہوئے ہے اور اس کا سی ای پلان دنیا بھر میں پذیرائی حاصل کر رہا ہے ۔

رپورٹ سالک مجید
—————
e -mail….Jeeveypakistan@yahoo.com
————–
whatsapp…….92-300-9253034