زندگی کے مختلف شعبوں میں سماجی خدمات میں سرکردہ خواتین کے حوالے سے پروگرام کا انعقاد کیا گیا، مقررین نے کہا کہ موجودہ دور میں مشکلات کے باوجود خواتین نے مختلف شعبوں میں اپنی پہچان بنائی ہے

میرپورخاص رپورٹ تحسین احمدخان~
زندگی کے مختلف شعبوں میں سماجی خدمات میں سرکردہ خواتین کے حوالے سے پروگرام کا انعقاد کیا گیا، مقررین نے کہا کہ موجودہ دور میں مشکلات کے باوجود خواتین نے مختلف شعبوں میں اپنی پہچان بنائی ہے، خواتین کو صحافت میں بھی اپنے آپ کو منوانا چاہیئے تفصیلات کے مطابق میرپورخاص پریس کلب اور سول سوسائٹی کی جانب سے میرپورخاص میں سماجی خدمات میں سرفہرست خواتین کے اعزاز میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں خواتین کو اجرک کے تحائف دیئے گئے اور انہیں زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا گیا اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ بار میرپورخاص کے صدر ایڈووکیٹ علی حسن چانڈیو، سماجی رہنما زاہدہ ڈیٹھو، میرپورخاص پریس کلب کے صدر نذیر احمد پنہور، سگا رہنما اشرف خادم، سماجی رہنما واجد لغاری، ممتاز جروار ایڈوکیٹ، محمد بخش کپری، ڈاکٹر مرک مری رائچند، طاہرہ شہناز خاصخیلی، انجم ایڈوکیٹ، مریم زاہد، عابدہ اور دیگر نے کہا کہ معاشرے میں خواتین کا کردار بہت اہم رہا ہے موجودہ دور میں مشکل حالات کے باوجود خواتین نے مختلف شعبوں میں اپنی پہچان بنائی ہے انہوں نے کہا کہ جب دنیا میں نسلوں اور جنس کی بنیاد پر امتیازی فرق ختم ہو چکا ہے اس دور میں بھی سندھ میں خواتین کے سامنے اب بھی بہت سی رکاوٹیں موجود ہیں ان کا کہنا تھا کہ دیہی علاقوں کی عورت مرد سے زیادہ کام کرتی ہے لیکن اسے معاشی حوالے سے وہ اہمیت نہیں ملتی جتنی وہ محنت کرتی ہے ان کا کہنا تھا کہ بڑے شہروں میں تو خواتین صحافت کے شعبے اپنے آپ کو منوا چکی ہیں لیکن دیگر چھوٹے چھوٹے شہروں اور دیہاتوں میں خواتین صحافت کے میدان میں نہ ہونے کے برابر ہیں اس لئے پڑھی لکھی لڑکیوں کو بھی اس شعبے میں آنا چاہیئے کیوں کہ اس سے خواتین کے مسائل کافی حد تک اجاگر کئے جا سکتے ہیں۔*