میرپورخاص میں خسرہ کی وبا اور نمونیا سے سات روز میں 11 بچے فوت ہوگۓ،تحصیل سندھڑی میں خسرہ کی صورتحال بگڑنے لگی،والدین کا وزیراعلی سندھ سے نوٹس لینے کا مطالبہ

میرپورخاص رپورٹ تحسین احمدخان،~
میرپورخاص میں خسرہ کی وبا اور نمونیا سے سات روز میں 11 بچے فوت ہوگۓ،تحصیل سندھڑی میں خسرہ کی صورتحال بگڑنے لگی،والدین کا وزیراعلی سندھ سے نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق میرپورخاص کی تحصیل سندھڑی اور ہنگوروں میں خسرہ کی بیماری پر قابو نہ پایا جاسکا مزید 2 بچے فوت ہوگۓ
خسرہ کی وبا اور نمونیا سے ایک ھفتے کے دوران 11 بچے فوت ھوگئے کئ بچے خسرے کے باعث ابھی بھی تشویشناک حالت میں میرپورخاص کے سول ہسپتال اور نجی ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں زرائع کے مطابق تحصیل سندھڑی کے گاؤں محمودالحسن میں اب تک 6 بچے زندگی کی بازی ہار چکے ہیں فوت ھونے والے بچوں میں 2 سال کی زینب، 3 سالہ محمد قاسم 7 سال کی افشاں، ایک سال کا نظام الدين،3 سالہ منزا فوت ہوچکے ہیں جب کہ تحصیل ہنگرنو کے نواحی گاؤں حاجی سعید خان میں گلزار سولنگی کی10 ماہ کی بیٹی سمیت سکندر اور 11 ماہ کی سائرہ ولد عبدالخالق کی موت ہو چکی ہے گاؤں کے مکینوں صابو سولنگی اور دیگر نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ دو دنوں میں پھولوں جیسے 3 معصوم بچے جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ 3 سے زائد بچے بیماری میں مبتلا ہیں، جن کو ہم علاج کے لیے سول اسپتال لے جارہے ہیں جبکہ بعض ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بچے نمونیا میں مبتلا ہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ بیمار بچوں کے علاج کے لیے ڈاکٹروں کی ٹیم بھیجی جائے دوسری جانب جب اس حوالے سے محکمہ صحت سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ خسرہ اور نمونیہ میں مبتلا بچے لاۓ گۓ تھے جن میں سے ایک بچی تین سالہ منزا میرپورخاص سول اسپتال میں فوت ہوئی محکمہ صحت ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ بیماری کی اطلاع پر ایک ٹیم سندھڑی تعلقہ کے گاؤں بھیجی گئی ہے جہاں متاثرہ بچوں کا طبی معائنہ کیا جا رہا ہے دوسری جانب بچوں کی اموات سے علاقوں میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے***