زیر زمین پانی کی قیمت مقرر کرنےʼʼ سے متعلق عدالتی فیصلے کے ایک سال گزرنے کے بعد بھی سندھ نے قانون سازی کی زحمت نہیں کی۔

عدالت عظمیٰ نے ʼʼ زیر زمین پانی کی قیمت مقرر کرنےʼʼ سے متعلق اپنے ایک سابق فیصلے پر عملدرآمد سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران واٹر سیس(ٹیکس) کے حوالے سے قانون سازی نہ کرنے پر چیف سیکرٹری سندھ کو ذاتی طور پر طلب کرتے ہوئے ان سے وضاحت طلب کرلی اور قراردیا ہے کہ اگر جواب تسلی بخش نہ ہوا تو حکومت سندھ کے خلاف کارروائی ہوگی ، جسٹس عمر عطاء بندیا ل کی سربراہی میں جسٹس مقبول باقر اور جسٹس اعجازالاحسن پر مشتمل بنچ نے بدھ کے روز کیس کی سماعت کی تو عدالت نے سندھ کی جانب سے واٹر سیس سے متعلق قانون سازی نہ کرنے پر برہمی کا اظہارکرتے ہو ئے قرار دیا کہ عدالتی فیصلے کے ایک سال گزرنے کے بعد بھی سندھ نے قانون سازی کی زحمت نہیں کی۔