سندھ کی کابینہ اور بیوروکریسی میں اہم تبدیلیوں کا امکان

سندھ کی کابینہ اور بیوروکریسی میں اہم تبدیلیوں کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے ۔بعض وزرا کے قلمدان تبدیل کیے جانے پر غور ہو رہا ہے اور کچھ اراکین اسمبلی کو وزیر اور مشیر بنانے کا امکان ۔پارٹی قیادت اور صوبائی حکومت کو بعض وزرا اور سیکریٹریوں کے حوالے سے مسلسل شکایات موصول ہو رہی ہیں سب سے زیادہ شکایات سیکرٹری صحت اعظم جتوئی کے حوالے سے سامنے آئی ہیں پیپلزپارٹی کے اراکین اسمبلی نے شکایت کی ہے کہ وہ انہیں خاطر میں نہیں لاتے اور اپنے دفتر میں نہیں ملتے ۔ذرائع کے مطابق سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کو دوبارہ سے ان کابینہ کا حصہ بنانے پر غور کیا جا رہا ہے لیکن ان کے قلمدان کا ابھی تک فیصلہ نہیں ہوسکا وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے مشاورت کے بعد کابینہ میں ردوبدل عمل میں لائیں گے بعد میں وزرا کے قلمدان تبدیل کئے جانے اور دو نئے وزراء اور مشیروں کے اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے ڈاکٹر شفقت شیرازی اور ملیر کے ساتھ جو بھی کابینہ میں شامل کیے جا سکتے ہیں ۔مرتضی بلوچ کے صاحبزادے کو کابینہ میں شامل کیے جانے کا امکان ہے لیکن جونیئر ہونے کی وجہ سے انہیں براہ راست وزیر بنانے پر تحفظات ہیں ۔سندھ کی بیوروکریسی کے حوالے سے اہم تبدیلیاں متوقع ہیں ذرائع کے مطابق محکمہ صحت ۔محکمہ اطلاعات ۔محکمہ ورکس اینڈ سروسز ۔محکمہ داخلہ ۔محکمہ اینٹی کرپشن اور انکوائریز سمیت دیگر محکموں کی انتظامی سیکریٹری اور دیگر افسران کی تبدیلی متوقع ہے ۔بعض افسران کی خدمات وفاق نے طلب کر لی ہیں ان کے اسلام آباد جانے کی صورت میں بھی بعض محکموں میں اہم پوزیشن خالی ہونے والی ہیں مختلف سرکاری افسران نے اہم عہدوں کے حصول کے لئے بھاگ دوڑ شروع کر دی ہے عدالتی احکامات پر افسران کے اضافی چارج ختم کیے جانے سے بھی متعدد عہدے خالی ہوگئے ہیں وہاں پر نئے افسران کی تعیناتی اگلا مرحلہ ہے صوبائی حکومت افسران کی اگلے گریڈ میں ترقی عمل میں لا کر خالی عہدوں کو پر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ذرائع کے مطابق دیگر صوبوں سے بھی اہم افسران سندھ آکر اہم ذمہ داریاں سنبھال سکتے ہیں ۔ایک سینئر افسر کے مطابق بیوروکریسی میں اہم تبدیلیاں ناگزیر ہیں لیکن ایک لابی موجودہ افسران کو برقرار رکھنے کے لئے کوشاں ہیں ۔

ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کی کراچی میں ہونے والی سماعت کے سندھ کی بیورو کریسی اور کابینہ میں تبدیلیوں کے حوالے سے اہم اثرات مرتب ہو سکتے ہیں
سندھ پولیس کے اہم افسران کی تبدیلیاں بھی متوقع ہیں وفاقی حکومت میں واضح فرق ان کی خدمات کو واپس طلب کر رکھی ہیں کراچی اور اندرون سندھ کے مختلف اضلاع میں کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کی کارکردگی کا جائزہ لیا جا رہا ہے بعض اہم انتظامی تبدیلیاں متوقع ہیں


صوبائی سلیکشن بورڈ اجلاس، سول سروس افسران کی ترقیاں، تفصیلات کے مطابق چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ کی زیر صدارت گریڈ 18 سے 19 اور گریڈ 17 سے 18 صوبائی سول سروس افسران کی ترقیوں پر غور کرنے کیلئے 6 اپریل 2021 کو پی ایس بی۔II بورڈ کا اجلاس ہوا۔ صوبائی سول سروسز کے درج ذیل افسران کو ڈپٹی سکریٹری (گریڈ 18) کے طور پر ترقی دے دی گئی ہے۔