وفاقی حکومت نے مردم شماری کے معاملہ کو کبھی حل کرنے کی سنجیدہ کوشش نہیں کی

کرا چی 07 اپریل۔ ترجمان سندھ حکومت اور مشیر قانون و ماحولیات بیرسٹر مرتضٰی وہاب نے آج سندھ ہاو ¿س ، اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے مردم شماری کے معاملہ کو کبھی حل کرنے کی سنجیدہ کوشش نہیں کی اور مردم شماری کے مسائل کے حل کے لئے کمیٹی تشکیل دی جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ نے مردم شماری کے نتائج کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کی یقین دھانی کروائی۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں سے مردم شماری سے متعلق کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔ دسمبر 2020 میں کابینہ نے وزراءکمیٹی کی رپورٹ کی منظوری دی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی یہی منطق چل رہی تھی کہ سی سی آئی میں کچھ اور فیصلہ کرو اور کابینہ میں کچھ اور کہو۔ انہوں نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان کی آبادی کو انڈر رپورٹ کیا گیا ہے اور مردم شماری کے معاملے پر چوبیسویں آئینی ترمیم کی گئی۔ مردم شماری کے ایک فیصد پر پانچ فیصد نتائج کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں پاکستان تحریک اقتدار حکومت میں ہے۔ آج سی سی آئی کا اجلاس ہورہا ہے جبکہ اس ادارے کا اجلاس ہر نوے روز ہونا چاہیے لیکن ایسا نہیں ہوتا۔ اس وقت ملک سب سے بڑا مسئلہ مردم شماری کے نتائج ہیں اور ان نتائج کو کسی نے تسلیم نہیں کیا۔ 83 لاکھ سے زائد سندھ کے شہریوں کا علاج این ائی سی وی ڈی کے اسپتال میں ہوا ہے اور ان میں سے 3 لاکھ سے زائد مریض سندھ کے رہائشی نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر سے گزشتہ دو سالوں میں دو ہزار ، کے پی کے ، بلوچستان اور پنجاب سے بھی مریض آئے جن کا مفت علاج کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جے پی ایم سی میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کینسر کے مریضوں کا سائبر نائیف سہولت سے علاج کیا گیا۔ 2012 سے لے کر آج تک 13075 مریضوں کا علاج سائبر نائیف کے تحت کیا گیا ان میں سے 48 فیصد شہری سندھ کے اور باقی کا دیگر صوبوں سے تعلق ہے جن کا علاج کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے نومبر 2020 میں سی سی آئی کے اجلاس میں کمیٹی بنا کر سفارشات لینے کا کہا گیا لیکن ہماری حکومت کے ساتھ کوئی مشاورت نہیں کی گئی اور بعد میں وزیراعظم عمران خان نے اکیلے ہی سفارشات طے کر کے کابینہ سے منظوری لی۔ہمارے پاس شواہد ہیں کہ سندھ اور بلوچستان کی آبادی کو مردم شماری میں کم دکھایا گیا ہے افسوس کہ اس معاملے پر تحریک انصاف کی حکومت خود انصاف نہیں کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں باقاعدہ منصوبہ بندی کے لئے شہریوں کے اعداد وشمار ضروری ہیں اگر درست اعدادںو شمار نہیں ہوں گے تو کیسے شہریوں کے مسائل کو حل کیا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں سندھ کے تین اسپتالوں کا معاملہ وزیر اعلیٰ سندھ اٹھائیں گے۔ این ائی سی وی ڈی اسپتال جب سندھ حکومت کو ملا تو صرف ایک اسپتال تھا اور جب سندھ حکومت نے این آئی سی وی ڈی کو خودمختاری دی تو اس کی شاخیں سندھ کے مختلف اضلاع میں کھولی گئیں۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے مہں لکھا ہے کہ جو سندھ حکومت نے خرچہ کیا ہے وہ وفاق واپس کرے گا لیکن اب تک ایک پیسہ سندھ حکومت کو واپس نہیں کی گیا۔اسپتالوں کے حوالہ سے صدارتی آرڈیننس غیر مو ¿ثر ہو چکا ہے پھر کس قانون کے تحت اسپتالوں کا انتظام سنبھالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں کی منطق اپنی ہے وہ قانون کو مانتے نہیں ہیں۔ کینسر کے مریضں کے لئے پیٹ اسکین مشین کی سہولت مفت میں فراہم کی جاتی ہے اور یہ سہولت 2016 سے چل رہی ہے اور اب تک 8500 مریضوں کا علاج کیا گیا لیکن اس وقت پی ٹی آئی والے ہر کام میں دوسروں کی تضحیک کرنا چاہتے ہیں اگر آپ اپنی حکومت والے صوبوں میں اچھا کام کرتے تو وہاں کے شہری علاج کے لئے سندھ کیوں آتے۔ ہمیں ان اسپتالوں کی مدد کرنی چاہیئے۔ ان تین ہسپتالوں کے لئے وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا سہارا لے کر بورڈ آف گورنرز تشکیل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست دائر کر چکی ہے اب اس کے فیصلے کا انتظار کیا جائے۔ ہینڈ آﺅ ٹ نمبر 398۔۔۔ایم آئی زیڈ

محکمہ اطلاعات حکومت سندھ فون۔۔99204401 کراچی مور خہ07 اپریل 2021   کراچی 07اپریل ۔صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ سے روس کے وفد کی ملاقات، وفد کی سربراہی سینٹ پیٹربرگ حکومت کے مشیر اینڈرے زوبال کر رہے تھے. وفد میں کراچی میں تعینات روس کے قونصل جنرل ڈاکٹر الیگزینڈر کوزین و دیگر شامل تھے، صوبائی وزیر بلدیات کی معاونت کے لیے ایم ڈی واٹر بورڈ اسداللہ خان اور محکمہ بلدیات کے افسران ملاقات میں موجود تھے. روس کے وفد نے کچرے سے بجلی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا. اس موقع پر سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت صوبے میں سرمایہ کاری کے لیے روس کو تمام سہولیات فراہم کرے گی. انہوں نے کہا کہ روس کی حکومت کے شکر گزار ہیں. جس نےپاکستان کی عوام کو اسٹیل مل کا تحفہ دیا. انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اسٹیل مل کی بحالی میں دلچسپی رکھتی ہے. اسٹیل مل کی بحالی کیلئے تکنیکی مدد فراہم کی جائے ۔سید ناصر حسین شاہ نے وفد کو بتایا کہ صوبہ میں واٹر ٹریٹمینٹ پلانٹ، ڈی سیلی نیشن اور کچرے سے بجلی پیدا کرنے کے وسیع مواقع موجود ہیں.روس کے سرمایہ کاروں حیدرآباد اور سکھر میں سرمایہ کاری کے مواقعوں سے فائدہ اٹھائیں. صوبائی وزیر بلدیات نے وفد کو سکھر آنے کی دعوت بھی دی. اس موقع پر وفد نے کہا کہ سینٹ پیٹربرگ حکومت سندھ کو مختلف شعبوں میں اقتصادی اور تکنیکی مدد فراہم کرے گی۔   ہینڈ آو ¿ٹ نمبر —-399 ایف ایچ بی

محکمہ اطلاعات حکومت سندھ فون۔۔99204401 کراچی مور خہ07 اپریل 2021  رواں مالی سال میں مارچ تک محکمہ ایکسائز سندھ نے 71885 ملین روپے سے زائد ٹیکس وصول کیا۔ مکیش کمار چاو ¿لہ گذشتہ مالی سال میں اسی مدت کے دوران 59867 ملین روپے ٹیکس وصول کیا گیا تھا۔ اجلاس کی صدارت کراچی۔ 7 اپریل۔ صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن و انسداد منشیات اور پارلیمانی امور مکیش کمار چاو ¿لہ کی زیر صدارت ٹیکسز کی وصولی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکریٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن و انسداد منشیات اعجاز میمن, ڈائریکٹر جنرلز حاجی سلیم بھٹو، منیر احمد زرداری اور دیگر افسران نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کو بریفننگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ رواں مالی سال میں ٹیکسز کی مد میں جولائی 2020 سے مارچ 2021 تک مجموعی طور پر 71885.806 ملین روپے وصول کئے گئے جبکہ اسی مدت میں گزشتہ سال 59867.354 ملین روپے ٹیکس وصول کیا گیا تھا۔ اجلاس کو مذید بتایا گیا کہ رواں مالی سال میں مارچ تک موٹر وہیکل ٹیکس کی مد میں 7083.298 ملین روپے اور انفراسٹرکچر سیس کی مد میں 58814.983 ملین روپے ٹیکس وصول کیا گیا جبکہ پروفیشنل ٹیکس کی مد میں 449.768 ملین روپے اور جائیداد ٹیکس کی مد میں 1483.554 ملین روپے ٹیکس وصول کیا گیا۔ اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ کاٹن فیس کی مد میں 84.125 ملین روپے اور انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی کی مد میں 27.924 ملین روپے ٹیکس وصول کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن و انسداد منشیات اور پارلیمانی امور مکیش کمار چاو ¿لہ نے افسران کو ہدایت دی کہ رواں مالی سال کے اختتام سے قبل تمام ٹیکس اہداف حاصل کئے جائیں اور جائیداد ٹیکس اور پروفیشنل ٹیکس کی وصولی کی رفتار تیز کی جائے۔ انہوں نے مذید کہا کہ شہری بروقت ٹیکسز جمع کروائیں تاکہ انہیں کسی ناخوشگوار صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ مکیش کمار چاو ¿لہ نے کہا کہ کورونا وائرس کی صورتحال کے مد نظر محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سندھ کے دفاتر ایس او پیز پر سختی سے عمل پیرا ہیں۔ ٹیکس نادہندہ گان کے لیے آن لائن ٹیکس جمع کروانے کی بھی سہولت فراہم کردی گئی ہے۔ ہینڈ آﺅ ٹ نمبر 400۔۔۔ایم یو

محکمہ اطلاعات حکومت سندھ فون۔۔99204401 کراچی مور خہ07 اپریل 2021 کراچی (7 اپریل) : صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات سید ناصر حسین شاہ کا اسٹیل مل یونین رہنماو ¿ں سے تیسرا اجلاس. اجلاس میں پیپلز یونٹی کے شمشاد قریشی، انصاف یونین کے سلیم گل، جماعت اسلامی یونین کے عاصم بھٹی سمیت متحدہ لیبر یونین کے رہنماو ¿ں نے شرکت کی. اس موقع پر سیکریٹری محکمہ محنت رشید سولنگی اور محکمہ محنت کے سینیئر افسران بھی موجود تھے . اجلاس میں گذشتہ اجلاسوں میں کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا.سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے پہلے اجلاس میں کئے گئے تمام فیصلوں پر عملدرآمد کیا ہے. جن فیصلوں پر عمل نہیں ہوا، ان پر عمل درآمد یقینی بنائیں گے. انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے صوبائی وزیر صنعت اکرام اللہ دھاریجو کو اسٹیل مل پر سندھ کابینہ کی ذیلی کمیٹی میں شامل کیا ہے. سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کی قیادت کا اسٹیل مل معاملے پر موقف واضح ہے. مزدوروں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا. انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سی سی آئی کے ہونے والے اجلاس میں یہ معاملہ اٹھائیں گے. مزدوروں کی جبری برطرفی اور اسٹیل مل کی نجکاری کو روکنے کیلئے سندھ حکومت جلد وفاق کو جامع خط لکھے گی. صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ گذشتہ روز روس کے وفد کی وزیر اعلیٰ سندھ سے ملاقات میں اسٹیل مل معاملے پر بات چیت ہوئی ہے. وزیر اعلیٰ سندھ نے روس کے وفد کو اسٹیل مل کی بحالی کے لئے مدد مانگی ہے. سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ میں اسٹیل مل معاملے پر جاری مقدمہ میں سندھ حکومت فریق بنے گی، تاکہ کیس مضبوط بنے. ٹریڈ یونین رہنماو ¿ں کی جانب سے اسٹیل مل کے اربوں روپے اثاثوں کی چوری کی شکایات پر صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے آئی جی سندھ سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور معاملے کی تحقیقات کیلئے قابل پولیس افسر کو تعینات کرنے کی ہدایت دی ہے. سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اسٹیل مل سے اربوں روپے کے اثاثوں کی چوری سیریس معاملہ ہے، غیر جانبدارانہ تحقیقات کر کے جو بھی ملوث ہو، ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائیں. انہوں نے آئی جی سندھ کو ہدایت دی کہ اسٹیل مل کے اربوں روپے کے اثاثے محفوظ بنانے کیلئے پولیس پکٹ قائم کی جائے. اس موقع پر پیپلز یونٹی کے شمشاد قریشی نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے روس سے اسٹیل مل کی بحالی کیلئے ایم او یو کیا تھا، لیکن حکومت کی مدت پوری ہو جانے کے بعد اس پر عمل نہیں درآمد نہیں ہو سکا. گذارش ہے روس کے وفد سے اس ایم او یو کے تحت بات کی جائے. انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے، جو ورکر دوست ہے. معروف ٹریڈ یونین رہنما کرامت علی نے کہا کہ وفاقی حکومت تیزی سے کام کر رہی ہے، جو ایک آرڈیننس کے ذریعے اسٹیٹ بینک کو گروی رکھ سکتی ہے، ھائر ایجوکیشن کمیشن کے سربراہ ہٹانے کا کے لیے آرڈیننس لا سکتی ہے وہ اسٹیل مل پر کچھ بھی کرسکتی ہے. وفاقی حکومت کو اسی رفتار سے روکنے کی ضرورت ہے. ٹریڈ یونین رہنماو ¿ں نے بتایا کہ اسٹیل مل کے اربوں روپے کے اثاثے چوری ہو رہے ہیں. اسٹیل مل کا سو بستروں کا میڈیکل سینٹر بند کر دیا گیا ہے، تعلیمی ادارے بند کئے جا رہے ہیں. ایف ایچ بی401۔۔۔ ایف ایچ بی محکمہ اطلاعات حکومت سندھ فون۔۔99204401 کراچی مور خہ07 اپریل 2021 اٹالین وفد کی وزیر ثقافت سید سردار علی شاہ سے ملاقات, مختلف شعبہ جات میں مشترکہ طور پر کام کرنے میں دلچسپی کا اظہار کراچی (7 اپریل) اٹلی کے کراچی میں تعینات قونصل جنرل ڈینیلو گوئیرڈانیلا اور اسلام آباد سے آئی ایمانوئیلا بیننی, ڈائریکٹر ڈولپمنٹ مشن کی وزیر ثقافت, سیاحت و نوادرات سید سردار علی شاہ سے ملاقات, دو طرفہ مشترکہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ملاقات میں سیکریٹری کلچر غلام اکبر لغاری, ڈی جی اینٹی کوئٹیز منظور احمد کناسرو اور دیگر متعلقہ افسران شریک تھے۔اٹلی کے سفارتی وفد نے ایک دن پہلے مکلی اور بنبھور کا دورہ کیا اور آرکیالاجی ڈپارٹمنٹ کی طرف سے کیے گئے بحالی کے کاموں کا جائزہ لیا اور اطمینان کا اظہار کیا اور محکمے کی تعریف کی. ملاقات کے دوراں اٹلی کے وفد کی طرف سے سندھ میں رنی کوٹ سمیت موھین جو دڑو, مکلی اور دیگر آثار قدیمہ پر محکمے کے ساتھ مشترکہ کام کرنے پر گہری دلچسپی کا اظہار کیا گیا۔وزیر ثقافت سید سردار علی شاہ نے اٹالین وفد کو بتایا کہ محکمے اینٹی کوئٹیز اور شھید ذوالفقار علی بھٹو انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالاجی (زیبسٹ) کے مابین بنبھور کے مقام پر ایک ہیریٹیج انسٹی ٹیوٹ قائم کرنے کے حوالے سے کافی پیش رفت ہوئی ہے اور اس منصوبے کے لیے آنے والے بجیٹ میں باقاعدہ فنڈز مختص کیے جائیں گے. انہوں نے مزید کہا کہ اٹلی چونکہ آرکیالاجی کے شعبے میں کافی مہارت رکھتا ہے تو اس انسٹی ٹیوٹ آف ہیریٹیج میں اٹلی ہمارے ساتھ تیکنیکی تعاون کر سکتا ہے اور اٹلی کی تکنیکی صلاحیتوں سے ہمارے طلبا ء مستفید ہوسکتے ہیں. اٹلی کے وفد نے سردار شاہ کی اس پیشکش پر انکا شکریہ ادا کیا اور انسٹی ٹیوٹ آف ہیریٹج میں ملکر کام کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا.اٹلی کے قونصل جنرل نے سندھ ہینڈی کرافٹس کے فروغ میں دلچسپی کا اظہار کیا اور اس شعبے میں موجود مواقع کے بابت وزیر ثقافت سردار شاہ سے تفصیلی گفت و شنید کی. ہینڈ آﺅ ٹ نمبر 402۔۔۔ایس ایم

محکمہ اطلاعات حکومت سندھ فون۔۔99204401 کراچی مور خہ07 اپریل 2021 کرا چی 7اپریل ۔ صوبائی وزیر اطلاعات سید نا صر حسین شا ہ کی خصوصی ہدایت پر محکمہ اطلاعات کے تمام شعبہ جات میں بنیادی انقلابی اصلاحات متعارف کرائی جارہی ہیں اور نئی موثر پالیسیوں کو عملی جامہ پہنانے کے فریم ورک پر تیزی سے کام کیا جا رہا ہے، امید کرتا ہوں کہ ان اصلا حا ت و پالیسیوں کے مثبت نتائج جلد حاصل ہو جائیں گے۔ان خیالات کا اظہار صوبائی سیکریٹری محکمہ اطلاعات رفیق احمد برڑو نے آج یہاں ایکسپریس میڈیا گروپ کے ہیڈ آفس کے دورے کے دوران کیا۔ اس موقع پر اعجازالحق چیف آپریٹنگ آفیسر ایکسپریس میڈیا گروپ ، توحید حسن ایڈیٹر ایکسپریس ٹریبیون، طاہر نجمی ایڈیٹر ڈیلی ایکسپریس ،اظفر نظامی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر، فیصل حسن بیوروچیف ایکسپریس نیوز نے صوبائی سیکریٹری اطلاعات رفیق احمد برڑو کو ایکسپریس میڈیا گروپ کے ہیڈ آفس آمد پر خوش آمدید کہا اور گروپ کے تمام متعلقہ شعبوں کی کارکردگی پر تفصیلی روشنی ڈالی۔چیف آپریٹنگ آفیسر ایکسپریس میڈیا گروپ اعجازالحق نے محکمہ اطلاعات میں حالیہ دنوں میں متعارف کروائی گئی تمام پالیسیوں کو سراہا اور خصوصی طور پر میڈیا کے اداروں کو ادائیگیوں کے فرسودہ نظام کو تبدیل کر نے کے لئے متعارف کروائی گئی تمام تبدیلیوں کو ایک انقلابی قدم قرار دیتے ہوئے صوبائی سیکریٹری اطلاعات رفیق احمد برڑو کی اس ضمن میں خصوصی دلچسپی اور وقت ضرورت کے پیش نظر لیے گئے اقدا ما ت کو صحافتی اداروں کی ترقی کے لیے خوش آئند قرار دیا اور ان کا خیرمقدم کیا۔اعجازالحق نے اس موقع پر ایجنسیوں اور اداروں کو در پیش مسائل کا بھی تذکرہ کیا۔صوبائی سیکریٹری اطلاعات رفیق احمد بر ڑو نے ایکسپریس میڈیا گروپ کی انتظامیہ کو بتایا کہ کہ اب سے پہلے 90 دن یا اس سے بھی زیادہ دنوں میں ادائیگیاں کی جاتی تھیں جبکہ بات مہینوں پر بھی چلی جاتی تھی، اب انھوں نے محکمہ اشتہارات کو احکامات جاری کر دیے ہیں کہ جس تاریخ کو اشتہارات جاری کیے جائیں اس تاریخ سے پندرہ دن کے اندر ادائیگیوں کو یقینی بنایا جائے ۔انہو ں نے مزید کہا کہ اشتہارات کی شفافیت کی پالیسی کے سلسلے میں پہلے بھی واضح کرچکا ہوں کہ اشتہارات کے اجراءکے ضمن میں ہم اشتہارات کو ویب سائٹ کے ذریعے جاری کرنے کی پالیسی کی طرف جا رہے ہیں تا کہ اگر کسی ادارے کو اعتراض ہو تو انہیں اظہار کرنے کے موقع دیا جا سکے ۔ رفیق احمد برڑو نے مزید کہا کہ محکمہ اطلاعات سندھ کی کارکردگی کو مزید بہتر کرنے کے لیے محکمہ کے افسران وعملے کو ٹریننگ اور ریفریشر کورسز کروا ئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ نان بجٹڈ اور بجٹڈ پالیسی کو یکجا کرنے کی پالیسی بھی زیر غور ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت سندھ کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ میڈیا کو درپیش مسائل کو بروقت ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جا سکے۔ انہو ں نے کہا کہ آج ایکسپریس میڈیا گروپ کا یہ دورہ اسی پالیسی کا ایک حصہ ہے تاکہ محکمہ اطلاعات سندھ اور تمام صحافتی اداروں و صحافیوں سے روابط کو بہتر رکھا جا ئے اور انہیں مزیدفروغ دیا جا ئے۔بعد ازا ں سیکریٹری اطلا عا ت رفیق احمد بر ڑو نے ایکسپریس میڈیا گرو پ کے مختلف شعبہ جا ت کا تفصیلی دورہ کیا اس مو قع پر ان کے ہمرا ہ ڈائریکٹر پریس انفا ر میشن جہا نگیر خان ابڑو ،ڈائریکٹر اطلا عا ت سلیم خا ن ،ڈائریکٹر سو شل میڈیا اسلم جتو ئی ،ڈائریکٹر پریس ذو الفقا ر شا ہ اور ڈائریکٹر الیکٹرو نک میڈیا ظفر خا ن بھی ان کے ہمرا ہ مو جو د تھے ۔ ہینڈ آﺅ ٹ نمبر 403۔۔۔۔