پاکستان میں پاپولیشن کنٹرول کے لیے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے ۔مہتاب اکبر راشدی


پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا چھٹا بڑا ملک ہے ساؤتھ ایشیا ریجن میں اس کا نمبر دوسرا ہے پاکستان کی آبادی میں جس تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اگر یہی شرح رفتار برقرار رہی تو آنے والے برسوں میں پاکستان مزید ملکوں کو آبادی کے لحاظ سے پیچھے چھوڑ دے گا پاکستان میں زیادہ بچوں کی پیدائش کی وجہ سے ماں اور بچے کی صحت اور گرانے کے معاشی مسائل جنم لے رہے ہیں ان مسائل کو ایڈریس کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے پاکستان میں سرکاری اور غیر سرکاری طور پر مختلف ادارے تنظیمیں اور شخصیات کے سلسلے میں سرگرم اور فعال ہیں اور اہم اقدامات اٹھا رہے ہیں لیکن اس سلسلے میں ابھی بہت کچھ کیا جانا باقی ہے ۔گزشتہ دنوں پاکستان کی مشہور شخصیت صوبائی حکومت سندھ کی سابق سیکریٹری اور سندھ اسمبلی کی سابق رکن مہتاب اکبر راشدی سے اٹھ کونسل کی ایک تقریب کے دوران ملاقات ہوئی اور پھر ایک الگ نشست میں ملک کی سیاسی صورتحال انتظامی معاملات میڈیا کی صورتحال اور ملک میں پاپولیشن کنٹرول کے معاملات پر بھی بات چیت ہوئی یہ بھی طے پایا کہ جلد ہی ان سے ایک تفصیلی انٹرویو میں ملکی پاپولیشن کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بات چیت ہوگی ۔


تصویروں میں مہتاب اکبر راشدی کو طاہر حسن خان اور سالک مجید کے ساتھ خوشگوار موڈ میں صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے ۔

یاد رہے کہ مہتاب اکبر راشدی سال 2017 سے 2019 تک فیملی پلاننگ ایسوسی ایشن آف پاکستان جسے اب نام بدل کر رہنما کا نام دیا گیا ہے کی چیئرپرسن کی حیثیت سے شاندار خدمات انجام دے چکی ہیں